• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گندے پانی کے ٹریٹمنٹ پلانٹس کی تنصیب، وفاقی حکومت صنعت کاروں کیساتھ تعاون نہیں کررہی، منظور وسان

کراچی(اسٹاف رپورٹر) صوبائی وزیر صنعت و تجارت منظور حسین وسان نے کہا ہے کہ کراچی میں انڈسٹریز سے نکلنے والے گندے پانی کے 5 ایفولینٹ ٹریٹمنٹ پلانٹس لگانے کہ متعلق وفاقی حکومت صنعتکاروں کہ ساتھ تعاون نہیں کر رہی ہے۔ یہ بات انہوں نے سندھ سیکریٹریٹ میں صنعتکاروں کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ منظور حسین وسان نے کہا کہ کراچی میں ٹریٹمنٹ پلانٹس لگانے کے لیے 10 ملین روپےرکھے گئے ہیں،5 ملین روپے  سندھ حکومت اور 5 ملین روپے وفاق کو دینے ہیں،اس ضمن میں سندھ حکومت نے تو ادائیگی کردی باقی وفاقی حکومت پلانٹس سے متعلق کوئی تعاون نہیں کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی کے صنعتکاروں کے لیے وفاق کی جانب سے بڑی بڑی باتیں کی جاتی ہیں پر کرتے کچھ نہیں، بڑے شہروں میں صنعتوں کا گندہ پانی دریائے سندھ اور سمندر میں چھوڑا جارہا ہے، سندھ حکومت کی کوشش ہے کہ صنعتکاروں کو اس بات پر آمادہ کیا جائے کہ وہ ٹریٹمنٹ پلانٹ لگائیں۔انہوں نے کہاکے پچھلی حکومت کے دور میں بنے کچھ ٹریٹمنٹ پلانٹس بند پڑے ہیں ان کو بھی فعال کیا جائے گا تاکہ انڈسٹریز سے نکلنے والے گندے پانی کو صاف کرکے پھرچھوڑا جائے،انڈسٹریزبند کرنے سے مسائل حل نہیں ہونگے پہلے ہی مسائل بہت ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب صنعتکار نئی انڈسٹری لگاتے ہیں تو اس پیرا میں پہلے ہی موجود ہوتا کہ گندے پانی کے لیے ٹریمنٹ پلانٹ لگنابھی لازمی ہوتا ہے اور سپریم کورٹ نے بھی سوموٹو لیا ہے کہ گندا پانی کیوں چھوڑا جارہا ہے ٹریٹمنٹ پلانٹ لگائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ صنعتکاروں کو کہا ہے کہ وہ ہمیں لسٹ تیار کرکے دیں جو رننگ کاسٹ ہوگی وہ آپس میں ملکر چلائیں گے۔اور جن انڈسٹریز کو نوٹسز ملے ان کے ساتھ بھی بھرپور تعاون کیا جائیگا اور شوکاز نوٹسز بھیجنے والوں سے بات بھی کی جائے گی۔اس موقعی پر اجلاس میں سیکریٹری صنعت و تجارت عبدالرحیم سومرو، ایم ڈی سائٹ عبدالعلیم لاشاری، سینیٹر عبدالحسیب خان، صدر کاٹی جاوید سلیمان،چیئرمین جمشید چاندی والا اور دیگر شریک تھے۔
تازہ ترین