• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

راولاکوٹ،48ویں روزبھی وکلاءکی ہڑتال،لوگوں کومشکلات کاسامنا

راولاکوٹ(نمائندہ جنگ)ڈسٹرکٹ بارایسوسی ایشن راولاکوٹ کے وکلاء کی ہڑتال منگل کو48ویں روزبھی جاری رہی۔بدھ 22فروری کوبارایسوسی ایشن کے نومنتخب عہدیداران نے بارایسوسی ایشن کاخصوصی اجلاس طلب کرلیاہے،اس اجلاس میں 48روز جاری ہڑتال کے حوالے سے پیداہونے والی صورتحال پرغورغوض کرکے آئندہ کے لیے لائحہ عمل طے کیاجائے گا۔اس اجلاس میں اس حوالے سے انتہائی اہم نوعیت کے فیصلے کیے جائیں گے ،ادھرمنگل کے روزوکلاء نے مکمل ہڑتال کی۔کوئی بھی وکیل کسی بھی عدالت میں پیش نہیں ہوا۔احتجاج میں وکلاء کی کثیرتعدادکے علاوہ خواتین وکلاء کی بڑی تعدادنے بھی شرکت کی۔48دنوں سے راولاکوٹ کی عدالتوں میں کوئی کام نہیں ہورہاہے۔لوگوں کوشدیدمشکلات کاسامناہے۔مقدمات کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہورہی ہے ۔وکلاء رہنمائوں کاکہناہے کہ حکومت آزادکشمیرکے ذمہ داران اورآزادکشمیرکی دیگرمنتخب قیادت ،سیاسی وسماجی جماعتوں نے بھی اس حوالے سے مکمل خاموشی اختیارکررکھی ہے ۔حالانکہ پونچھ کے وکلاء کی ہڑتال جس معاملے کے حوالے سے کی گئی ہے ۔وہ کسی فردواحدکی حمایت کامخالفت کامعاملہ نہیں ہے بلکہ یہ ریاستی تشخص کی بحالی کامعاملہ ہے ۔اس میں ہراس شخص کوبڑھ چڑھ کرحصہ لیناچاہیے جوآزادکشمیرمیں ریاستی تشخص کی بحالی چاہتاہے کل تک جوسیاسی جماعتیں اوران کی قیادت انتخابات کے دوران اس حوالے سے بلندبانگ دعوے کررہے تھے آج وہ مکمل طورپرخاموش ہیں اورکسی بھی سیاسی قائدیامنتخب ممبراسمبلی نے اس وقت تک لوگوں کی مشکلات کے حوالے سے اپنے کسی ردعمل کااظہارنہیں کیا۔سیاسی قیادت کی بے حسی اورمکمل خاموشی سول سوسائٹی کیلئے لمحہ فکریہ ہے ۔وکلاء رہنمائوں نے کہاکہ اگراس مرتبہ اس تحریک کودبادیاگیاتوپھرکوئی بھی تحریک اس حوالے سے آئندہ نہیں اٹھے گی ،وکلاء رہنمائوں نے حکومت آزادکشمیرکے ذمہ داران اورسیاسی زعماء سے کہاکہ اب بھی وقت ہے کہ وہ اپنے اس حوالے سے اپناکرداراداکریں۔ 
تازہ ترین