• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غیر قانونی الاٹمنٹ، بورڈ آف ریونیو اور کے ڈی اے افستران کیخلاف ثبوت حاصل

کراچی(اسٹاف رپورٹر)نیب سندھ کے تفتیشی افسران نے سندھ ہائی کورٹ کو بتایا ہے کہ زمینوں کے ریکارڈ میں غلط اندراج اور غیر قانونی الاٹمنٹ سمیت دیگر معاملات میں ملوث بورڈ آف ریونیو اور کے ڈی اے کے 7سے زائد افراد کے خلاف انکوائری میں کرپشن کے شواہد حاصل کر لیے گئے ہیں جن کے خلاف شروع کی گئیں انکوائریاں مقررہ وقت پر مکمل کر لی جائیں گی جبکہ حکام بالا کو کہا گیا ہے کہ کے ڈی اے افسران کے خلاف انکوائری کو تحقیقات میں تبدیل کر دیا جائے،کیس کی سماعت سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس سید محمد فاروق شاہ کی سربراہی میں قائم 2رکنی بنچ نے کی، سماعت کے موقع پر بورڈ آف ریونیو کے افسران کے مقدمہ میں نیب کے تفتیشی افسر پیش ہوئے بتایا کہ نیب کو ضلع ملیر میں سرکاری اراضی کے ریکارڈ میں غلط اندراج کے شواہد ملے تو معاملے کی انکوائری شروع کر رکھی ہے جو کہ مقررہ وقت پر مکمل ہو جائے گی نیب نے بورڈ آف ریونیو کے افسران مشتاق علی سولنگی ،سکندر علی قریشی ابراہیم جونیجو اور غلام حیدر کلہوڑو کو نوٹس جاری کیے جو کہ ضمانتوں پر ہیں،اسی طرح عدالت میں کے ڈی اے افسران کے خلاف ہونے والے مقدمہ کے دوران نیب کے تفتیشی افسر نے بتایا کہ کے ڈی اے کوآپریٹیو ہاوسینگ سوسائٹی میں ہونے والی بدعنوانی کی شکایت موصول ہوئی تو انکوائری کی گئی جس میں ثابت ہوتا ہے کہ کے ڈی اے کے افسران نے غیر قانونی طریقے سے من پسند افراد کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ کی دیگر معاملات میں بدعنوانی ہوئی ہے لہذا حکام بالا کو کہا گیا ہے کہ انکوائری کو تحقیقات میں تبدیل کر دیں نیب کا کہنا ہے کہ کے ڈی اے افسران جمیل بلوچ اور کوثر علی سمیت دیگر کو نوٹس جاری کیے گئے تھے عدالت نے نیب کے جوابات ریکارڈ پر رکھتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ہے۔
تازہ ترین