• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صفائی کا نظام چینی کمپنی کے سپرد،دو اضلاع کو آج گاڑیاں مل جائیں گی

صفائی کا نظام چینی کمپنی کے سپرد،دو اضلاع کو آج گاڑیاں مل جائیں گی
کراچی (طاہر عزیز، اسٹاف رپورٹر)کراچی کے دو اضلاع جنوبی اور شرقی میں صفائی ستھرائی کا نظام چین کی کمپنی کے سپرد کئے جانے کے بعد 25 گاڑیاں بدھ کو بندرگاہ سے ڈی ایم سی سائوتھ کے حوالے کر دی جائیں گی، کراچی میں پہلے مرحلے میں مجموعی طور پر157 گاڑیاں دونوں اضلاع کے سپرد کی جائیں گی جس میں سے90 گاڑیاں ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن جنوبی کی ہیں۔ صفائی ستھرائی کے لئے قائم کئے گئے سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے تحت صوبہ سندھ کے مختلف شہروں کے لئے15 سو گاڑیاں منگوائی جا رہی ہیں تاہم ذرائع نے بتایا کہ مختلف حلقوں کے اعتراض کے بعد کارکردگی بہتر بنانے کے لئے کراچی میں30کے قریب میکینکل سوئپر اور روڈ شاور جاپان سے بھی درآمد کئے جا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ چین سے مذکورہ گاڑیاں، مشینری اور دیگر ضروری سازوسامان چند ماہ قبل کراچی کی بندرگاہ پر پہنچ گیا تھا اور کلیئرنس کا منتظر تھا۔ منگل کو ڈی ایم سی جنوبی کے ڈرائیوروں نے بندرگاہ جا کر گاڑیوں کو اسٹارٹ کرنے کے ساتھ انہیں چیک کیا تاکہ بدھ کے روز ان گاڑیوں کی منتقلی کے وقت کوئی پریشانی نہ ہو۔ یہ گاڑیاں پہلے مرحلے میں نشتر روڈ ورکشاپ پر پہنچیں گی۔ ضلع جنوبی میں15 سو ملازمین سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے تحت اگلے ماہ سے خدمات انجام دیں گے۔میں15 مارچ سے صفائی ستھرائی کا آغاز ہونے کا امکان ہے۔ مختلف مقامات اور سڑکوں پر رکھنے کے لئے چار قسم کے ڈسٹ بن بھی منگوائے گئے ہیں۔ نجی کمپنی کو گھروں سے کچرا اٹھا کر گاربیج ٹرانسفر سائٹ تک پہنچانے کا ٹھیکہ دیا گیا ہے، کچرے کی ملکیت سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی ہو گی جب کہ گاربیج ٹرانسفر اسٹیشن سے کچرا لینڈفل سائٹ جام چاکرو اور گوند پاس تک پہنچانے اور کچرے کے استعمال کے ٹھیکے الگ سے دیئے جائیں گے۔ کراچی میں کے ایم سی اور ڈی ایم سیز کے زیرانتظام صفائی ستھرائی کا نظام تباہ ہونے کے بعد شہری کسی بہتر کارکردگی کے منتظر ہیں تاہم یہ وقت ہی بتائے گا کہ نجی کمپنی کے حوالے کرنے کے بعد صفائی ستھرائی کسی حد تک بہتر ہو گی۔ واضح رہے لاہور میں اس وقت صفائی ستھرائی کا نظام بھی ایک پرائیوٹ ادارے کے پاس ہے جو اسے خوش اسلوبی سے چلا رہا ہے اور لوگ اس سے خوش ہیں۔
تازہ ترین