• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایس ای سی پی ریفرنس،نیب بروکر کمپنی کا مالک راتوں رات گرفتار کرنےکیلئے کوشاں

اسلام آباد (حنیف خالد) نیب پاکستانی عوام کے کروڑوں روپے ہتھیانے والے پاکستان سٹاک ایکسچینج سے وابستہ اے  ڈبلیو جے سیکورٹیز کے مالکان کو راتوں رات گرفتار کرنے کیلئے کوشاں ہے۔ ان کی گرفتاری سے سنسنی خیز انکشافات متوقع ہیں گرفتار ی آئندہ 12 گھنٹوں میں خارج از امکان نہیں ہے ایس ای سی پی کے چیئرمین ظفر حجازی نے اس عمدہ کارکردگی پر چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کا شکریہ ادا کیا ہے اور ان کی ٹیم کو شاباش دی ہے۔ اے ڈبلیو جے سیکورٹیز کے چیف ایگزیکٹو حسن وحید جان کی گرفتاری کیلئے نیب سرگرم عمل ہوگئی ہے جب کہ دوسری کمپنی ایم آر سیکورٹیز کے خلاف نیب لاہور نے ایکشن شروع کر دیا ہے ملک بھر میں چھاپے مارنے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ایس ای سی پی کے چیئرمین ظفر حجازی کی درخواست پر چیئرمین نیب کے احکامات کے تحت نیب نے سرمایہ کاروں سے دھوکہ اور فراڈ کرنے والی سٹاک ایکس چینج کی دو بروکر کمپنیوں ایم آر سکیورٹیز اور اےڈبلیو جے سکیورٹیز کے خلاف فوری تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔  یاد رہے کہ ایم آر سکیورٹیزکا ڈیفالٹ سامنے آنے پر چیئرمین ایس ای سی پی نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ ایسی مزموم کاروائیوں کے سد باب کے لئے قانون کی پوری قوت استعمال کی جائے گی ۔دو ہفتے قبل لاہور کے بروکر کے دفتر بند کر کے فرار ہو جانے پر چیئرمین ایس ای سی پی نے اسے ایک غیر معمولی ڈویلپمنٹ گردانتے ہوئے کمیشن کا فوری اجلاس بلایا ۔ دو روز تک جاری رہنے والے اجلاس میں بروکرز کے فراڈ اور اسباب پر غور کیا گیا ۔  معاملے کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے ایس ای سی پی نے ایسے تمام اقدامات لینے کا فیصلہ کیا جن کے نتیجے میں ایسے واقعات کا مستقل سد باب ممکن ہو سکے۔ چیئرمین ایس ای سی پی نے یہ معاملہ پاکستان اسٹاک ایکس چینج کے ساتھ بھی اٹھایا اور انہیں قائل کیا کہ اسٹاک ایکس چینج بھی فوری طور پر بطور فرنٹ لائن ریگولیٹراپنا کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہو جائے تا کہ بروکرز کی جانب سے سرمایہ کاروں کو دھوکہ دینے کا راستہ ہمیشہ کے لئے بند ہو جائے۔  اس پر پی ایس ایکس کے بورڈ نے اسٹاک ایکس چینج کے چیف ریگولیٹری آفیسر کو تحقیقات کے مکمل ہونے تک معطل کر دیا  اور بطور فرنٹ لائن ریگولیٹر بڑے پیمانے پر اصلاحات کا اعلان کیا۔ چیئرمین ایس ای سی پی نے بورڈ کے اس اقدام کو سراہا اور بورڈ کا شکریہ ادا کیا اور اسے مارکیٹ کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے کے عمل کے آغازسے تعبیر کیا۔اس کے ساتھ ہی چیئرمین نے ایس ای سی پی کے ایک افسر کے خلاف اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں غفلت کا مرتکب ہونے کے الزام پر انکوائری کا حکم دیا جبکہ انفورسمنٹ کے کام کو موثر بنانے کے لئے ٹیم میں ضروری رد وبدل کیا گیا۔ اس سے پہلے چیئرمین نے غیر معمولی اقدام کے طور پر ایس ای سی پی کے گیارہ افسروں کو ایم آر سکیورٹیز کا ریکارڈ قبضے میں لے کر اس بروکر ہاوس کے معاملات کی مکمل چھان بین کے لئے لاہور روانہ کیا۔ تحقیقات کا یہ سلسلہ پانچ روز تک جاری رہا اور ایس ای سی پی کی ٹیم تمام حقائق سامنے لے آئی۔  ان تحقیقات سے پتہ چلا کہ بروکر ہاوس غیر مجاز ٹریڈنگ ، غیر قانونی طور پر ڈیپازٹ وصولی کرنے میں ملوث ہے جبکہ اس نے سرمایہ کاروں کے فون نمبرز اور ایڈریس بھی غلط دئے ہوئے ہیں ۔
تازہ ترین