• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دہشتگردی کی لہر، پروفیسر ساجد میر نے 7 نکاتی امن فارمولہ پیش کردیا

لاہور ( پ ر  )امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے ملک میں جاری دہشت گردی کی لہر کے تناظر میں 7 نکاتی امن فارمولہ پیش کردیا ہے،مرکزی کابینہ و مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو جاری اعلامیہ میں انہوں نے اپنے امن فارمولہ میں کہا کہ1۔    ضرب عضب اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے حوالے سے یہ دعویٰ بڑی حد تک بنیادی طور پر درست ہے  کہ حکومت اور فوج ایک پیج پر ہیں۔ لیکن ان دونوں کے اس سلسلہ میں باہمی رابطہ اور تعاون کو بڑھانے کی بڑی گنجائش اور ضرورت موجود ہے جسے پورا کرنا چاہیے۔2۔    دہشت گردی کے خلاف کام کرنے والے مختلف حکومتی اداروں میں کو آرڈینیشن باہمی تعاون اور معلومات کے تبادلے کا باقاعدہ اور مستقل انتظام ہونا چاہیے۔3۔    نیکٹا کوصیح معنوں میں فعال اور متحرک کرنے کی راہ میں حائل انتظامی اور مالی رکاوٹیں اور مشکلات فوری طور پر دور کی جائیں۔4۔    نیشنل ایکشن پلان کا زور اور رخ زیادہ تر دینی مدارس اور علماء پر رہا ہے اس رخ کو دہشت گردوں اور دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے والوں کی طرف موڑا جائے۔5۔    انٹیلی جنس اداروں کی کارکردگی بہتر بنائی جائے اور باقاعدہ مانیٹر کی جائے۔ اگر وہ یہ بتا سکتے ہیں کہ فلاں شہر میں اتنے دہشت گرد داخل ہوئے ہیں تو ان کے بارے میں ایسی معلومات بھی دے سکتے ہیں جس سے ان کی نشاندہی ہو اور وہ گرفت میں لائے جا سکیں۔6۔    تمام معروف اور موثر سیاسی اور دینی جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس فوری طور پر بلائی جائے اور تمام جماعتوں کو ایک ضابطہ اخلاق کا پابند کیا جائے۔ جس کے مطابق وہ  دہشت گردی کے کسی بڑے واقعہ کے بعد مایوسی پھیلانے والے بیانات اور حکومت یا اداروں کی ناکامی کا رونا رونے کی بجائے قوم کو حوصلہ دیں اور  حکومت اور اداروں کو دہشت گردی روکنے کے لیے مثبت انداز میں توجہ دلائیں۔7۔    اسی طرح دہشت گردی کے حوالہ سے ایک قومی بیانیہ تمام اہم جماعتوں کے اتفاق رائے سے بنانا اور جاری کرنا بہت ضروری ہے۔ جس میں شرعی اخلاقی قانونی اور سماجی حوالوں سے دہشت گردی اور معصوم لوگوں کی جانوں سےکھیلنے والوں کے لیے دلائل کے ساتھ اسلامی تعلیمات اور قومی مفادات کے منافی قرار دیا جائے اور اس کی میڈیا کے حکومتی اور پرائیویٹ وسائل وذرائع سے کام لیتے ہوئے مکمل اور بڑے پیمانے پر تشہیر کی جائے اسی طرح منبر ومحراب سے بھی اس کی آواز بلند ہو،اجلاس میں مرکزی ناظم اعلی ڈاکٹر حافظ عبدالکریم،سینئر نائب امیر مولانا علی محمد ابوتراب ،حاجی عبدالرزاق ، مولانا محمد نعیم بٹ ، ڈاکٹر محمد حماد لکھوی، رانا خلیق خاں پسروری ، مولانا عمران عریف، مولانا عرفان اللہ ثنائی، میاں محمود عباس ،مولانا عبدالباسط شیخوپوری قاضی ریاض قدیر، حافظ شاہد امین،مولاناشیخ عتیق الرحمن ،فیصل افضل شیخ، علامہ ابراہیم طارق ،مولانا صادق عتیق ، مولانا طیب معاز ،ملک محمد سلیمان سمیت دیگر ارکان نے شرکت کی۔
تازہ ترین