• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یہ تاثر درست نہیں ادارے کام کرتے تو پاناما کیس کی نوبت نہ آتی، نجم سیٹھی

کراچی(ٹی وی رپورٹ) سینئر تجزیہ کار نجم سیٹھی نے کہا کہ شہباز شریف پنجاب میں رینجرز کی مدد لینے کے فیصلے سے خوش نہیں ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب سمجھتے ہیں کہ یہ ان کی حکومت اورا نتظامیہ پر داغ ہے، یہ تاثر درست نہیں کہ اگر ادارے اپنا کام کرتے تو سپریم کورٹ میں پاناما کیس کی نوبت نہیں آتی، کسی ادارے نے ہائیکورٹ کے فیصلے کو چیلنج نہیں کیا تو ضروری نہیں کہ ہر فیصلے کو سپریم کورٹ تک لے کر جایا جائے، موجودہ خطرناک صورتحال میں فوجی عدالتیں کامیاب آپشن ہے۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”آپس کی بات“ میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کررہے تھے۔ پاناما کیس کی حالیہ سماعت پر تجزیہ کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ یہ تاثر درست نہیں کہ اگر ادارے اپنا کام کرتے تو سپریم کورٹ میں پاناما کیس کی نوبت نہیں آتی، نیب، ایف آئی اے اور ایف بی آر کو کچھ قوانین نے پابند کیا ہوا ہے، اگر کسی ادارے نے ہائیکورٹ کے فیصلے کو چیلنج نہیں کیا تو ضروری نہیں کہ ہر فیصلے کو سپریم کورٹ تک لے کر جایا جائے، جن لوگوں نے قانون کو مضبوط کرنا ہے اگر وہ پاپولزم کی طرف چلے جائیں تو پھر انتظامی معاملات میں انکروچمنٹ شروع ہوجاتی ہے، نیب ایک خودمختار ہے اسے کچھ کرنے کیلئے ہدایات دینے کی آئینی و قانونی حیثیت مشکوک ہے البتہ یہ اور بات ہے کہ سپریم کورٹ جو کہتا ہے وہ آئینی ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کا یہ موقف قانون ہے کہ وہ نان ریذیڈنٹس افراد کے بارے میں انکوائری نہیں کرسکتا ہے، مریم نواز کے خلاف انکوائری ہوسکتی ہے کیونکہ وہ برطا نیہ کی نہیں پاکستان میں رہائش پذیر ہیں، پاکستان میں آئی ایس آئی کے علاوہ صحیح معنوں میں کوئی انٹیلی جنس ایجنسی نہیں ہے، انٹیلی جنس ایجنسیوں کے پاس فون ٹیپ کرنے کے علاوہ کوئی ٹیکنالوجی نہیں ہے، اکثر جگہوں پر چند سالوں سے زیادہ ریکارڈ رکھنے کا قانون نہیں ہے اسی لئے کمپنیاں بھی اس کے بعد ریکارڈ تلف کردیتی ہیں، سلمان اکرم راجہ اگر پینتالیس سال پرانا ریکارڈ لانے سے معذوری ظاہر کرتاہے تو اس کی بات درست ہے۔ پنجاب میں رینجرز کی مدد لینے سے متعلق فیصلے پر تجزیہ کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ شہباز شریف پنجاب میں رینجرز کی مدد لینے کے فیصلے سے خوش نہیں ہیں۔
تازہ ترین