• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملک بھر میں دہشتگردوں کیخلاف سیکورٹی فورس اور پولیس کی کارروائیاں جاری

ملک بھر میں دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف سیکورٹی فورس اور پولیس کی کارروائیا ںجاری ہیں ،پاک فضائیہ نے پاک افغان سرحد پر کارروائی کرکے متعدد دہشتگر دو ں کو ہلاک کر دیا۔جبکہ کراچی پولیس نے شہر میں بڑی کارروائی کے لئے جمع ہونے والے  8دہشگردوں کو ہلاک کرکےکراچی کو بڑی تباہی سے بچا لیا، ادھر چارسدہ پولیس نے کچہری پر حملہ کرنے والے دہشتگرد وں کے 3 مشتبہ سہولت کاروں کو حراست میں لےلیا ۔خیبرایجنسی کے علاقہ وادی تیراہ میں جیٹ طیاروں کی بمباری سے سات دہشتگردہلاک اور کئی ٹھکانے تباہ ہوگئے۔ذرائع کے مطابق بدھ کیاعلی الصبح وادی تیراہ رجگل کوکی خیل میں زیرکنڑول کندو غریبئی، کچکول اور ناکے میں واقع ٹھکانوں کو جیٹ طیاروں سے نشانہ بنایا گیا،کئی دہشتگرد زخمی بھی ہوگئے۔ میڈیا رپو ر ٹ کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کا تعلق کالعدم لشکر اسلام اور داعش سے تھا،دریں اثنا کراچی ملیر کے علاقے بکرا پیڑ ی میں دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع پر خفیہ کارروائی کی گئی جس پر ایک مکان میں موجود دہشتگردوں نے پولیس نفری کو دیکھتے ہی فائرنگ شروع کر دی ، پولیس نے دہشتگردوں کی جانب سے مزا حمت پر مزید نفری اور رینجرز کو طلب کرلیا ۔جس کے بعد مقابلے میں کالعدم تحریک طالبان ٹانک کے امیر گل زمان سمیت 8دہشتگردوں مارے گئے، دہشتگرد شہر میں بڑی کارروائی کیلئے جمع ہورہے تھے ۔ایس ایس پی ملیر رائو انوار کے مطابق دہشتگردوں کا تعلق کالعدم ٹی ٹی پی اور جند اللہ گروپ سے تھا، دہشتگردوں کے قبضے سے لیپ ٹاپ، دستی بم اور دیگر اسلحہ بھی برآمد ہوا۔را ئونوار کے مطابق ہلاک ہونے والا دہشتگرد گل زمان کالعدم ٹی ٹی پی ٹانگ کا سربراہ تھا ۔ انہوں نے کہاکہ حب اور ساکران کے علاقوں میں دہشتگرد موجود ہیں۔ دہشتگردوں کی جانب سے کراچی میں اہم تنصیبا ت اور عمارتوں کو ہدف بنائے جانے کی اطلاع تھی ۔ دہشتگروں کے قبضے سے اسلحہ اور لیپ ٹاپ بم بھی ملا ہے ،لیپ ٹاپ بم اگر پھٹ جاتا تو بڑی تباہی ہوتی۔دہشتگرد افغانستان اور بلوچستان کی تحصیل وڈھ سے آرہے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہلاک دہشتگردوں میں ایک 16 سال کا لڑکا تاج محمد بھی شامل ہے جو مبینہ طور پر خودکش بمبار تھا، باقی 6دہشتگرد وں کی شناخت نہیں ہوسکی ۔دوسری طرف چارسدہ پولیس نے تحصیل کچہری پر حملہ کرنیوالے دہشتگر دوں کے 3 مشتبہ سہولت کار وں کو حراست میں لے لیا ۔ڈی پی او چارسدہ سہیل خالد کے مطابق گرفتار یاں تنگی سے ملحقہ علاقوں میں کی گئیں، مشتبہ سہولت کاروں کے عملی کردارکی تفتیش کی جا رہی ہے۔ قانون نافذ کرنے والے ادار ے کے اہلکاروں نے جائے وقوعہ سے تمام شواہد اکٹھے کرلیے اور واقعے کی جگہ کو مکمل طور پر صاف کردیا گیا ۔ تحصیل کچہری کے حملہ آوروں کے فنگرپرنٹس حاصل کرلیے گئے ہیں اورحملہ آوروں کے اعضاء ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے بھجوا دیئے گئے۔ دوسری جانب چارسدہ کی تنگی تحصیل کچہری پردھماکے کے خلاف وکلا کے 7 روزہ سوگ کے باعث عدالتی امورٹھپ ہوگئے۔ اس کے علاوہ علاقے کے تمام بازار، سرکاری و نجی دفاتر اور تعلیمی ادارے بھی بند رہے۔ تنگی کچہری کے مرکزی دروازے پرواک تھرو گیٹ نصب کردیا گیا ، کچہری کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔ا دھر پشاور شہر کے مختلف علاقوں پہاڑی پورہ ٗ پشتخرہ اورانقلا ب چوکی سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں کومبنگ آپر یشن کرتے ہوئے80 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا۔پولیس کے مطابق حراست میں لئے گئے افراد میں غیرقانونی طور پر مقیم افغانیوں سمیت جرائم میں ملوث افراد بھی شامل ہیں جن کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمدکیا گیا ہے،جبکہ ہنگو میں پولیس نے سرچ آپریشن کرتے ہوئے 65افراد کو گرفتار کرلیا، ملزمان کے قبضے سے اسلحہ اور راکٹ لانچر بھی برآمد ہوا۔ادھر ضلع ٹانک میں رات 8 بجے سے صبح 6 بجے تک موٹر سائیکل چلانے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔جبکہ جہلم میںبائی پاس کے قریب پولیس اور حساس اداروں نے سرچ آپریشن کر کے غیر ملکی سمیت 7 افراد کوگرفتار کر لیا،ٗفیصل آباد میں پولیس اور حساس اداروں نے سرچ آپریشن کرکے 5 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ،رحیم یارخان میں 3 مشکوک افراد کوگرفتار اورایک مشکوک گاڑی کو تحویل میں لے لیا گیا۔چنیوٹ میںپولیس اورقا نو ن نافذ کرنیوالے ادار و ںنے سرچ آپریشن کیاجس میں 100 سے زائد مشکوک افراد کی بائیومیٹرک ڈیوائس سے تصدیق کی گئی ۔ 
تازہ ترین