• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

2روزمیں کلیئرنس نہ آئی توپی ایس ایل فائنل لاہورمیں ممکن نہیں،نجم سیٹھی

کراچی(ٹی وی رپورٹ)سینئر تجزیہ کار نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ لاہور میں پی ایس ایل فائنل ہونا عوام کی خواہش ہے،کرکٹ کو پاکستان واپس لانے کی عوامی خواہش کو پورا کرنے کیلئے دن رات لگے ہوئے ہیں،غیرملکی کھلاڑیوں اور پروڈکشن ٹیم کیلئے ہمیں ابھی تک کلیئرنس نہیں ملی ہے،ہم نے چھ ہفتے سے فائل بھیجی ہوئی ہے لیکن ابھی تک کلیئرنس نہیں آئی ہے،آئندہ  ایک دو دن میں کلیئرنس نہ آئی تو لاہور میں فائنل کروانا ممکن نہیں ہوگا،آپریشن ضرب عضب اور آپریشن ردالفساد میں بہت فرق ہے، آپریشن ضرب عضب دہشتگردوں سے علاقہ واپس لینے کیلئے تھا، آپریشن ردالفساد دہشتگردوں کے خفیہ ٹھکانوں پر حملہ کر کے انہیں ختم کرنے کیلئے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن ہے ، پاکستان میں رائج بیانیہ راتوں رات تبدیل نہیں ہوگا۔وہ جیو نیوز کے پروگرام ”آپس کی بات“میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کررہے تھے۔”آپریشن رد الفساد“ کے اعلان پر تجزیہ کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ آپریشن ردالفساد میں بارڈر مینجمنٹ بھی کی جائے گی جبکہ سرحد پار انٹیلی جنس بیسڈ اور سرجیکل آپریشن  کیے جانا بھی ممکن ہے،جنوبی پنجاب میں کاؤنٹرٹیررازم ڈپارٹمنٹ پولیس کی انٹیلی جنس معلومات کے ساتھ رینجرز سے مل کر کام کرے گا،پنجاب کے کچھ مدارس میں بھی انٹیلی جنس آپریشن ہوں گے۔نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ آپریشن ضرب عضب کے محدود مقاصد تھے جو حاصل کرلیے گئے ہیں،اب یہ احساس ہورہا ہے کہ دہشتگردوں میں فرق کرنا غلطی تھی،اصل بات یہ ہے کہ تمام دہشتگرد ایک دوسرے سے ملے ہوئے ہیں، اب یہ پالیسی بنائی گئی ہے کہ انتہاپسندی کو کسی شکل میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ پاکستان میں رائج بیانیہ راتوں رات تبدیل نہیں ہوگا، حکومت اور ریاست نے بیانیہ تبدیل کرنے کیلئے کام ہی شروع نہیں کیا ہے، بیانیہ تبدیل کرنے کیلئے قدم بہ قدم آگے بڑھنا ہوگا، پہلے انتہاپسندی کی انتہائی مزاحمتی مثالوں طالبان اور فرقہ وارانہ تنظیموں کو ختم کرنا ہوگا اس کے بعد ہی بیانیہ تبدیل کیا جاسکے گا، یہ باتیں بھی ہوتی ہیں کہ پنجاب میں ووٹوں کو بچانے کیلئے حکومت ایسی تنظیموں کی سافٹ ہینڈلنگ کرتی ہیں لیکن اب کہیں اور فیصلہ ہوگیا ہے کہ سافٹ ہینڈلنگ نہیں چلے گی، آپ دلیر ہوں ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ چیئرمین پی ایس ایل نجم سیٹھی نے کہا کہ پنجاب حکومت نے ایک ماہ قبل ہی پی ایس ایل فائنل لاہور میں کروانے کی اجازت دیدی تھی،حالیہ سیکیورٹی خطرات کی وجہ سے اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی بنادی گئی ہے جس میں آرمڈ فورسز کی بھی نمائندگی ہے، دونوں فائنلسٹ ٹیموں کا فیصلہ ہونے کے بعد غیرملکی کھلاڑیوں کی دستیابی کا فیصلہ ہوگا، کچھ غیرملکی کھلاڑی لاہور جانے کیلئے تیار ہیں اور ممکن ہے سب تیار ہوجائیں، موجودہ کھلاڑیوں کے علاوہ فائنل کیلئے دستیاب کھلاڑیوں کی فہرست فرنچائزز کو دیدی ہے، اگر کوئی غیرملکی کھلاڑی لاہور نہیں آتا تو اس کا متبادل اسی وقت چن لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ غیرملکی کھلاڑیوں اور پروڈکشن ٹیم کیلئے ہمیں ابھی تک کلیئرنس نہیں ملی ہے، ہمیں ایک ہفتہ پہلے پروڈکشن ٹیم لاہور بھیجنی ہوگی ، پروڈکشن کمپنی برٹش ہے لیکن ان کے زیادہ تر ملازمین انڈین نیشنل ہیں جن کی سیکیورٹی کلیئرنس الگ ہوگی، ہم نے چھ ہفتے سے فائل بھیجی ہوئی ہے لیکن ابھی تک کلیئرنس نہیں آئی ہے، اگر اس میں کوئی کوتاہی ہوگئی تو اس کی ذمہ داری میں نہیں لوں گا، اگلے ایک دو دن میں کلیئرنس نہیں آئی تو لاہور میں فائنل کروانا ممکن نہیں ہوگا۔منیب فاروق کے سوال کیا ریاست لوگوں کوبتائے گی کہ کسی پر الزام لگا کر فتویٰ جاری نہ کیا جائے؟ کا جواب دیتے ہوئے نجم سیٹھی نے کہا کہ اس حوالے سے ریاست کا رویہ سامنے ہے، ریاست سے مراد یہاں حکومت نہیں بلکہ ریاست ہی ہے، کیونکہ یہ عناصر ہمیشہ ریاست کا سہارا لیتے ہیں اور ان کے کندھوں سے فائرنگ کرتے ہیں، سب سے پہلے اس بات کا احساس پرویز مشرف کو ہوا تھا، انہوں نے ہلکی سی کوشش کی لیکن انہیں آگے بڑھنے کا وقت نہیں ملا، جنرل کیانی نے بھی ایک آپریشن ہی کیا، اس کے بعد جنرل راحیل شریف نے دلیری کے ساتھ معاملات ٹھیک کرنے کا فیصلہ کیا، اب جنرل قمر جاوید باجوہ نے وسیع پیمانے پر کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
تازہ ترین