• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
کچھ اندازہ نہیں لگایا جاسکتا کہ چارسدہ کچہری میں خودکش حملے کو ناکام بنانے والے شہیدوں نے اپنی زندگیوں کی قربانی کے ذریعے کتنے بے گناہوں، بے قصوروں اور معصوم لوگوں کی زندگیاں بچائی ہوں گی۔ دوسروں کی زندگیاں بچانے کے لئے اپنی زندگیاں قربان کر دینے والے انسانیت کے اعلیٰ ترین درجوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کے اس جذبے کی تعظیم و تکریم ہونی چاہئے مگر وہ تعظیم و تکریم کے تکلفات سے بے نیاز ہو چکے ہوتے ہیں۔ اپنی زندگی کے آخری انسانیت نواز فرض کی ادائیگی کے بعد انہیں تعریف کی ضرورت بھی نہیں رہتی جو کچھ انہوں نے حاصل کرنا ہوتا یہ حاصل کر چکے ہوتے ہیں۔ یقینی طور پر ان لوگوں کو بھی اپنی زندگی عزیز ہوتی ہے مگر ایک ایسا لمحہ پیش آتا ہے کہ انہیں دوسروں کی زندگی اپنی زندگی سے زیادہ عزیز، قیمتی اور لازمی دکھائی دیتی ہے اور وہ اس زندگی کی حفاظت کے لئے اپنی زندگی قربان کر دینے کو تیار ہو جاتے ہیں۔ بعض اوقات اس فیصلے کا انہیں موقع ہی نہیں ملتا اور وہ فیصلے کے ساتھ اس عمل کے لئے تیار ہو جاتے ہیں۔ دکھائی دے رہا ہوتا ہے کہ دہشت گرد کے جسم کے ساتھ یقینی موت کا سامان موجود ہے جس کے پھٹنے سے سب کچھ ختم ہو جائے گا مگر وہ آخری لمحے تک مقابلہ کرتے ہیں۔بتایا جاتا ہے کہ دو خودکش بمبار پولیس مقابلہ کی زد میں آئے ایک ہلاک کردیا گیا اور دوسرے نے خود کو اڑا لیا اور خود کو اڑاتے وقت آٹھ لوگوں کو شہید اور 25کو زخمی کردیا۔ مگر دہشت گردوں کے حملے کو عدالتی احاطے میں داخل ہونے سے ناکام بنا دیا گیا۔ دہشت گردوں کی مزاحمت میں وکلاء کے علاوہ 18 سالہ بچہ بھی شامل تھا۔ بتانے کی ضرورت نہیں سب جانتے ہیں کہ آپریشن ضرب عضب میں ہمارے فوجی بھائی اور بیٹے اپنی زندگیوں کو قربان کردینے کے جذبے کے ساتھ دہشت گردوں سے برسرپیکار ہوئے تھے اور بے شمار زندگیوں کی قربانی سے اس آپریشن کے کامیاب ہونے کے آثار پیدا ہوئے تھے۔اس آپریشن کو اس وقت تک جاری رکھنے کی ضرورت ہے جب تک دہشت گردی کا مکمل طور پر خاتمہ نہیں ہو جاتا۔ معدودے چند دہشت گرد پوری قوم اور انسانیت کے خلاف برسرپیکار نہیں رہ سکتے۔ پاکستان میں دوسروں کے لئے زندگیاں قربان کر دینے کا حوصلہ اور ہمت رکھنے والے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کی ہمت بھی رکھتے ہیں ان کی ہمت کے سامنے دہشت گردی کامیاب نہیں ہوسکے گی۔ پاکستان میں امن، سلامتی کے حالات واپس آئیں گے اور قومی ترقی کی راہیں ہموار ہوں گی۔ پاک چین اقتصادی کاریڈور کی تیاری ایک نئی زندگی اور قومی ترقی کی راہیں استوار کرنے کا فریضہ ادا کرے گی اور ملک دشمن عناصر کی ناکامی یقینی ہو جائے گی۔ ہمیں اس یقین کے ساتھ اپنے ملک کی خدمت کا جذبہ پیدا کرنا چاہئےکہ آنے والا وقت پاکستان اور پاکستانیوں کے شاندار مستقبل کی نشان دہی کررہا ہے۔ چارسدہ کچہری میں زندگیاں قربان کرکے لوگوں کی زندگیوں کی حفاظت کرنے والے بھی اس ملک کے محافظ ہیں اور قوم کے قابل فخر اور لائق تعظیم بیٹے ہیں۔

.
تازہ ترین