• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ردالنثار ہوتا تو رد الفساد کی ضرورت نہ ہوتی، وفاقی حکومت سہون پہنچی، درگاہ نہیں گئی، چانڈیو

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے سیکرٹری اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ جس ملک میں دہشت گردوں کی پشت پناہی حکمران خود کرتے ہوں وہاں دہشت گردی کو روکا نہیں جاسکتا ، اگر ردالنثار کیا جاتا تو ردالفساد کی ضرورت نہ ہوتی مسلم لیگ نون کو چھوٹے صوبے اچھے نہیں لگتے، وفاقی وزیر سیہون شریف پہنچی لیکن درگاہ نہیں گئی ۔ جیو نیوز کے مطابق مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ عرفان اللہ مروت کی شمولیت کا پتا نہیں،سیاسی مرشد کی نواسیاں ہیں، بات رد نہیں کر سکتا، چہرہ بنانا ، جملہ کہنا وفاقی وزیرکو زیب نہیں دیتا۔تفصیلات کے مطابق اتوار کو کتاب کی رونمائی کی تقریب سے خطاب اور گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے سیکرٹری اطلاعات مولابخش چانڈیو نے کہا کہ دہشت گردوں کے مقابلے میں اسلحہ اٹھانے کے بجائے دہشت گردی کے اسباب پر غور کرنا چاہیے، اگر ردالنثار کیا جاتا تو رد الفساد کی ضرورت ہی پیش نہ آتی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے چوہدری نثار کے گرجنے برسنے کی پروا نہیں، وہ کچھ کرتے بھی نہیں اور اپنی کامیابیوں پر بھنگڑے ڈالتے پھرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار سے مجھے اختلاف ہے وہ پورے ملک کے وزیر داخلہ بنیں،وفاقی حکومت کے لوگ کچھ بھی کریں کوئی نوٹس نہیں لیتا،آپ سیہون شریف گئے مگر درگاہ پر نہیں گئے آپ شہدا کے لیے کوئی اعلان نہیں کرسکے یہ کیا ہے،آپ چکر لگا کر چلے گئے، ہزاروں لاکھوں لوگ غمگین ہیں آپ نے اچھا نہیں کیا، دعا ہے کہ پاکستان کو اللہ امن کا گہوارہ بنائےمیں صوبائیت کی نہیں پاکستانیت کی بات کرتا ہوں،انکا فیصلہ کچھ اور عمل کچھ اور ہے،آپ کے فیصلوں سے آپکی نیت ظاہر ہونی چاہئے۔ مولابخش چانڈیو نے کہا کہ جس ملک میں حکمران دہشت گردوں کی پشت پناہی کرتے ہوں وہاں دہشت گردی کو کیسے روکا جاسکتا ہے وفاقی وزرأ دہشت گردی کی ڈھکی چھپی جبکہ ایک صوبے کے وزرأ اعلانیہ حمایت کرتے ہیں۔ سیکرٹری اطلاعات پیپلز پارٹی نے کہا کہ میں صوبے کی نہیں پاکستان کی سیاست کرتا ہوں، مسلم لیگ (ن) سے نہیں بلکہ ان کی پالیسیوں سے اختلاف رکھتا ہوں، وفاق کو چھوٹے صوبے اچھے نہیں لگتے اس لئے ان کی بات نہیں سنی جاتی، (ن) لیگ والے کچھ بھی کرتے پھریں انہیں کوئی کچھ نہیں کہے گا لیکن ہم اگر آہ بھی کریں تو نوٹس لے لیا جاتا ہے۔مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ کراچی میں امن و امان کے قیام میں پولیس اور رینجرز سمیت سندھ حکومت کی بھی لازوال قربابیاں شامل ہیں لیکن ان کامیابیوں کو وفاقی حکومت کی ناقص پالیسیاں ناکامیوں کی جانب دھکیل رہی ہیں، وفاق کو پالیسیاں ٹھیک کرنا ہوں گی، اگر حکومت کی پالیسیاں اور نیتیں ٹھیک ہوتیں تو فیصلے اور نتائج بھی بہتر ہوتے۔
تازہ ترین