• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکمرانوں سے پریس کا پیار ونفرت کا تعلق ، ٹرمپ دور میں چپقلش انتہا پر

لاہور (صابر شاہ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالنے کے پہلے دن ہی اعلان کر دیا تھا کہ میڈیا سے ان کی جنگ جاری ہے۔ انہوں نے صحافیوں کو دنیا کا سب سے زیادہ بددیانت انسان قرار دیا اور اب وہ چاہتے ہیں کہ امریکی صحافی اپنے ذرائع بھی بتائیں یہ ہر لحاظ سے ایک مضحکہ خیز مطالبہ ہے۔ امریکہ کے پہلے صدر جارج واشنگٹن سے لے کر (جو یہی سمجھتے رہے کہ اخبارات ان کیساتھ اچھا برتائو نہیں کرتے) دنیا کے سینکڑوں حکمرانوں کا پریس کے ساتھ تعلق نفرت اور پیار پر مبنی رہا ہے۔ تاہم پریس اور حکومت کے درمیان چپقلش کبھی اس نہج تک نہیں پہنچی جس انتہا پر آج کل اس ملک میں پہنچ چکی ہے جس کا دعویٰ ہے کہ وہ جمہوریت اور آزادی اظہار رائے کا غیر متنازع چمپئن ہے۔ امریکا کے سابق صدور تھامس جیفر سن ، رچرڈ نکلسن، رونالڈ ریگن، بل کلنٹن اور جارج بش جونیئر کے پریس کے ساتھ تعلقات اچھے نہ تھے مگر موجودہ صدر تو پریس کے خلاف صدارتی انتخاب جیتنے کے بعد غصے سے ابل رہے ہیں۔ 70 کے عشرے کے اوائل میں جب امریکی صدر رچرڈ نکلسن کے میڈیا سے تعلقات خوشگوار نہیں تھے۔ کیوں پرنٹ میڈیا پر ان دنوں ان کے خلاف مشہور و معروف واٹر گیٹ سیکنڈل کا چرچا تھا۔ اس کے باوجود اخبارات سے وابستہ افراد کو کبھی ان کے پیشہ ورانہ امور کی انجام دہی سے نہ روکا گیا تھا۔ واٹرگیٹ ہی وہ سیکنڈل تھا جو امریکی صدر رچرڈ نکلسن کی معزولی کا سبب بنا۔ رواں ماہ کی گئی1820127 ٹوئٹس میں سے ایک میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ جعلی میڈیا میرا دشمن نہیں بلکہ یہ امریکی عوام کا دشمن ہے۔ گزشتہ جمعہ ٹرمپ کے پریس سیکرٹری نے معروف میڈیا اداروں نیو یارک ٹائمز، سی این این، گارڈین اور پولیٹیکو کی شہ سرخیاں دکھا کر کہا تھا کہ اب ہم ایسی جھوٹی خبریں نہیں چلنے دیں گے۔ یہی وہ پریس سیکرٹری ہیں جنہوں نے دسمبر 2016 میں کہا تھا کہ میڈیا کو وائٹ ہائوس میں کوریج سے نہیں روکنا چاہیے۔ 24 فروری کو ٹرمپ نے اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا کہ جعلی میڈیا سچ نہیں بتاتا یہ ہمارے ملک کیلئے حقیقی خطرہ ہے۔ گارڈین نے اس پر کہا پریس میں اس کا ردعمل شدید ترین ہو گا۔ نیو یارک ٹائمز کے ایڈیٹر ڈین بیکوٹ نے کہا کہ ہماری طویل تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا کہ میڈیا کو وائٹ ہائوس میں کام کرنے سے روک دیا جائے۔ گارڈین کے ایڈیٹر نے کہا کہ یہ ایک بہت ہی غیر معمولی اقدام ہے۔ واشنگٹن پوسٹ نے کہا کہ کسی صدر نے یہ ایسا نہیں کہا جو ٹرمپ نے کہا۔
تازہ ترین