• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اقتصادی تعاون تنظیم کے ممالک سے تعلقات کا مزید فروغ چاہتے ہیں، پاکستان

اسلام آباد(صباح نیوز، این این آئی )اقتصادی تعاون تنظیم کے اجلاس میں سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری کو ای سی او سینئر حکام کا چیئرمین منتخب کرلیا گیا ہے، اپنے خطاب میں اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ افغانستان میں قیام امن سب سے زیادہ پاکستان کو عزیز ہے، سی پیک اقتصادی تعاون تنظیم کیلئے مفید اور خطے کیلئے گیم چینجرثابت ہوگا ۔اسلام آباد میں ہونے والے ای سی او کے سینئر حکام کے اجلاس سے خطاب میں سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری کا کہناتھاکہ 13ویں اجلاس کی میزبانی ہمارے لیے اعزاز ہے ،پاکستان ای سی او کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔ ان کا مزید کہناتھاکہ اقتصادی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس یکم مارچ کو اسلام آباد میں ہوگا، اجلاس کا مقصد خطے کے استحکام کا حصول ہے، ای سی اوکے تحت کابل میں افغانستان پر کانفرنس کاخیرمقدم کرتے ہیں۔ اعزاز چوہدری نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری صرف پاکستان نہیں بلکہ ای سی او ارکان کیلئے مفید ثابت ہوگا، یہ منصوبہ خطے کے ترقیاتی مسائل کے حل میں اہم کردار ادا کریگا۔ اجلاس سے تنظیم کے سیکرٹری جنرل خلیل ابراہیم نے بھی خطاب کیا ان کا کہناتھاکہ اجلاس کے انعقاد سے مقصد کے حصول میں کامیابی حاصل ہوگی، تجارت، توانائی، مواصلات سمیت مختلف شعبوں میں نئی راہیں کھلیں گی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان مستحکم اور خوشحال افغانستان چاہتا ہے، خطے میں امن و امان کیلئے افغانستان کا پُرامن اور مستحکم ہونا بنیادی ضرورت ہے۔ اعزاز چوہدری نے کہا کہ اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کانفرنس یکم مارچ کو اسلام آباد شروع ہوگی اس اجلاس کی میزبانی ہمارے لیے اعزاز ہے، ای سی او کے تحت کابل میں افغانستان پر کانفرنس کا خیرمقدم کرتے ہیں، اجلاس کا مقصد خطے کے استحکام کا حصول ہے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان تنظیم کے رکن ممالک سے اپنے تعلقات کا فروغ چاہتا ہے جس سے باہمی تعاون اور تجارتی رابطوں کو مزید بہتر بنایا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ ای سی او سے روز گار کے مواقع پیدا کرنے، رابطوں میں بہتری اور خطے کی مجموعی ترقی اور خوشحالی میں مدد ملے گی۔ اعزاز چوہدری نے کہا کہ رواں سال کانفرنس کا موضوع نہ صرف ای سی او کے ممبر ممالک بلکہ پورے خطے کیلئے انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک ) خطے کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگا اور اس سے منسلک دیگر تمام راہداریوں سے نہ صرف پاکستان اور چین میں خوشحالی آئیگی بلکہ اس سے خطے کے دیگر تمام ممالک بھی مستفید ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں امن و امان کیلئے افغانستان کا پرامن اور مستحکم ہونا بنیادی ضرورت ہے۔
تازہ ترین