اسلام آباد(نمائندہ جنگ) نمایاں سیاسی جماعتوں اور ان کے قائدین نے فوجی عدالتوں کی توسیع کے معاملے پر پیپلز پارٹی کی طرف سے 4اور5مارچ کو بلائی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔ نیئر حسین بخاری کی قیادت میں پیپلزپارٹی کے اعلیٰ سطحی وفد نے مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین ،تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی سے ملاقات کی اور انہیں آل پارٹی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی جیسے دونوں جما عتو ں کے قائدین نے قبول کرلیا ۔پی پی وفد سے ملاقات کے بعد چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ ملک و قوم اور عوام کے کسی بھی معاملہ پر جب بھی بلایا گیا ہم پیچھے نہیں رہے اور بھرپور شرکت کرتےرہے ہیں، اب فوجی عدالتوں کے بل پر اتفاق رائے کیلئے ہونے والے اجلاس میں بھی شریک ہوں گے، ن لیگ نے فوجی عدالتوں کے بل میں ازخود ترمیم کر کے اسے متنازعہ بنا دیا ہے۔آغا سید حامد علی شاہ موسوی نےاے پی سی میں شرکت پر آمادگی ظاہرکرتے ہوئے کہا کہ حکمران اور اپو ز یشن کانفرنسوں میں کالعدم جماعتوں کو اپنے مقاصد و مفادات کیلئے اپنے دائیں بائیں بٹھاتے ہیں جس سے نیشنل ایکشن پلان کے اہداف حاصل ہو سکے ہیں اور نہ دہشت گردی کا خاتمہ ممکن ہو سکا۔اس پر پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نےآغا حامد موسوی کو یقین دہانی کرائی کہ کسی بھی کالعدم جماعت کو کانفرنس میں شرکت کی دعوت نہیں دی جائے گی ۔آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ دہشت گردی کو مسلک، مذہب کے ساتھ نتھی نہ کیا جائے ایسا کرنے سے ٹرمپ کا موقف سچا ثابت ہو جائے گا ۔ پیپلزپارٹی کا وفد آج چارسدہ میں اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی خان کو ملاقات میں آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دے گا۔ اس سے قبل شیخ رشید احمد اور سینیٹر میر اسرار اﷲ زہری نےکانفرنس میں شرکت کی دعو ت قبول کرلی ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے نیئر حسین بخاری نے کہاکہ پی پی پی کی قیادت کے اب تک کیے گئے فیصلے کے مطابق ن لیگ کو کانفرنس میں شرکت کی دعوت نہیں دی جائے گی۔