• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
امریکی تحقیقاتی ادارے نے بتایا ہے کہ اسلام دنیا کا سب سے زیادہ تیزی سے پھیلنے والا مذہب ہے اور اگلے 33 برسوں میں سال 2050 تک اسلام دنیا کا سب سے بڑا مذہب بن جائے گا۔ مسلمان یورپ کے دس فیصد اور امریکہ کے اڑھائی فیصد لوگوں کا مذہب بن جائے گا۔ 31کروڑ عوام یعنی مسلمانوں کے ساتھ بھارت دنیا میں مسلمانوں کا سب سے بڑا ملک بن جائے گا۔ دنیا کی مسلمان آبادی عیسائی مذہب کے ماننے والوں سے زیادہ ہو جائے گی۔پورے یقین سے نہیں کہا جاسکتا کہ جس تحقیقاتی ادارے نے یہ خیال ظاہر کیا ہے کہ وہ اسلام کے خلاف صف آرا طاقتوں کو خبردار کرنے کے لئے اس نوعیت کی دھمکیاں شائع کررہا ہے یا واقعی اس کی تحقیق یہی بتاتی ہے۔ ایک عام خیال پایا جاتا ہے اور اس خیا ل کے پیچھے دلائل بھی موجود ہیں کہ عالمی سرمایہ داری نظام چند سال پہلے جس قدر پریشان بائیں بازو یا سوشلزم کے نظریہ حیات سے تھا اس سے زیادہ پریشانی سرمایہ داری نظام کو اسلام کی تعلیمات اور فلسفے سے لاحق ہے۔ سرمائے کی دنیا میں رہنے والے اسلام کو سرمایہ داری کا سب سے بڑا دشمن گردانتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اسلام سرمایہ داری کو سوشلزم سے بھی زیادہ نقصان پہنچا سکتا ہے۔ اگر اسلام کی اصل تعلیمات اور فلسفے پر عمل کیا جائے تو زمین سے اگنے یاپلنے والی تمام مخلوق اور پیداوار خداوندکریم کی ہے اور اس پر مخلوق خدا کا حق ہے۔ کسی انسان کو اس حق سے محروم نہیں کیا جاسکتا۔ اس اندیشے اور خطرے کے تحت سرمایہ داری نظام کے محافظ اور رکھوالے اسلام کے خلاف جہاد میں مصروف دکھائی دیتے ہیں اور یہ محسوس بھی کررہے ہیں کہ وہ اسلام کا کچھ نہیں بگاڑ سکیں گے۔اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ سال 2050تک ہندوستان میں سب سے زیادہ آبادی (31کروڑ) مسلمانوں کی ہوگی۔ ہندوستان میں سے مسلمان آبادی تین چیزوں کے ساتھ آئی تھی۔ ایک تکمہ یعنی بٹن، دوسرا تسمہ یعنی لیس اور بٹن اور لیس کی وجہ سے مسلمانوں کے لباس میں چلنے پھرنے اور حرکت کرنے کی آسانی تھی جبکہ گنگاجمنا کی تہذیب دھوتی اور ساڑھی میں ملبوس ہونے کی وجہ سے زیادہ حرکت کی طاقت نہیں رکھتی تھی۔ مسلمانوں کی تیسری طاقت ہندوستان میں لنگر یعنی کمیونٹی کچن تھا جہاں سادات اور مصلی اکٹھے بیٹھ کر کھانا کھاتے تھے جبکہ برہمن تہذیب اپنے باورچی خانوں کی مندروں سے زیادہ حفاظت کرتی تھی لنگر کے تعارف سے ذات پات اور چھوٹ چھات سے تنگ آئے ہوئے لوگ دھڑا دھڑ اسلام کی حفاظت میں آنے لگے اور جس رفتار سے ہندوستان کی مسلمان آبادی میں اضافہ ہورہا ہے سال 2050تک کی پیش گوئی ممکن دکھائی دیتی ہے۔اس خوبی کے علاوہ کہ اسلام دنیا کا جدید ترین مذہب ہے اور اس میں تازہ ترین زمانے کے تقاضوں کا خیال رکھا گیا ہے اسلام دین فطرت بھی ہے جو بات غیر فطری ہے اسے غیر اسلامی سمجھا جاتا ہے۔ یہ دونوں خوبیاں اسلام کو دیگر تمام مذاہب پر ترجیح دینے کے لئے کافی ہیں اور یقین کیا جاسکتا کہ اگلی نصف صدی اسلام کے غلبے کی صدی ہوگی۔

.
تازہ ترین