• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
عمران خان نے لاہور میں منعقد ہونے والے پی ایس ایل کے فائنل میں شرکت کے لئے غیر ملکی کھلاڑیوں کی آمد پر ان کےلئے نازیبا کلمات کیا کہے اور انہیں ’’ریلوکٹا‘‘ اور پھٹیچر کے ’’خطابات‘‘ سے ’’خوش آمدید‘‘ کیا کہا، پورا میڈیا ان کے پیچھے ہاتھ دھو کر پڑ گیا، خود عمران خان کے پیروکار بھی عمران کے اس رویے سے آزودہ نظر آئے۔میرا ارادہ پہلے ان سے اس موضوع پر کالم لکھنے کاتھا لیکن جب میں نے دیکھا کہ یہ دوسرا کالم نگار اس موضوع پر طبع آزمائی کر رہا ہے تو میں نے محسوس کیا کہ اب اس حوالے سے کوئی نیا نکتہ اٹھانے کی گنجائش نہیں رہی مگر دریں اثنا سوشل میڈیا پر کچھ مزے کی باتیں نظر آئیں تو میں نے سوچا کہ ان پر اکتفا کرنا بہتر ہے مجھے حیرت تو اس بات پر بھی بہت ہوئی کہ شعرا حضرات بھی عمران خان کی یہ حرکت برداشت نہ کر سکے اور وہ بھی اس معرکے میں کود پڑے۔ ان کی شاعری تو میں آپ کو بعد میں سنائوںگا پہلے آپ ’’سو لفظوں کی کہانی ‘‘ والے مبشر زیدی کے تیکھے جملوں سے لطف اندوز ہولیں۔
’’ریلو کٹے کے کئی مطلب ہیں‘‘
حافظ صفوان نے بتایا
وہ لسانیات کے ماہر ہیں
الفاظ کا شجرہ جانتے ہیں
جس لڑکے کو شادی کی بہت خواہش ہو
لیکن رشتہ نہ مل رہا ہو
اسے ریلو کٹا کہتے ہیں
میرے دوست واحد نے کہا
جس کھلاڑی کو میچ کھیلنے کی بہت خواہش ہو
’’لیکن ٹیم میں کوئی شامل نہ کررہا ہو
اسے ریلو کٹا کہتے ہیں
حافظ صفوان نے فرمایا
جس لیڈر کو وزیر اعظم بننے کی بہت خواہش ہو
لیکن باری نہ آ رہی ہو
اتنا کہہ کر حافظ صفوان خاموش ہو گئے :‘‘
اس ’’خاموشی ‘‘ کا کوئی جواب نہیں اور مبشر کا یہی کمال ہے کہ اس کی ان کہی میں بہت کچھ ہوتا ہے !
انکل سرگم فاروق قیصر کا ایک مزےکا کارٹون بھی سامنے آیا
عمران خان حجام سے بال کٹوا رہے ہیں، حجام پوچھتا ہے ’’خان صاحب آپ کون سا کٹ پسند کریں گے ،آرمی کٹ یا سویلین کٹ ‘‘؟خان صاحب کا جواب آتا ہے ’’شارٹ کٹ ‘‘
عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان کا ایک ٹویٹ بھی پڑھنے کو ملا ہے ۔
SAMMY IS BIGGER STAR WHAT YOU USED TO BE MR PHATEECHAR KHAN . HE WON TWO WORLD CUPS AS CAPTAIN. YOU WON ONLY ONE THAT TOO BECAUS OF RAIN.
سیمی تم سے بڑا سٹار ہے مسٹر پھٹیچر خان اس نے بطور کپتان دو ورلڈ کپ جیتے، جبکہ تم نے ایک ،اور وہ بھی بارش کی وجہ سے !
ایک اور بہت مزے کی چیز سوشل میڈیا پر دیکھنے کو ملی عمران خان ایک پردے کی اوٹ سے پوچھ رہا ہے ’’فائنل ہو گیا، آ جائوں باہر ؟‘‘
اس طرح ایک تصویر میں عمران کو بہت پریشان حال دکھایا گیا ہے اس کے بال بکھرے ہوئے ہیں اور اس نے ہاتھ پھیلائے ہوئے ہیں اور نیچے لکھا ہے ’’نشے میں تنہا نہ رہ جائوں کہیں ‘‘
باقی رہی پھٹیچر کے حوالے سے ہونے و الی شاعری تو پہلے ناصر بشیر کی نظم سن لیں:
گھر میں تیرے اترے ہیں جو مہمان پھٹیچر
ابا کی تیرے جن سے ہے پہچان پھٹیچر
افریقہ سے آیا ہوا لگتا ہے یہ بندر
شب زاد، یہ رات کا اعلان پھٹیچر
چاہوں تو حسینوں کی قطاریں لگیں درپر
تو نے مجھے سمجھا ہے میری جان پھٹیچر
دو عاشق ناکام کی آہوں کے اثر سے
خوشحالی سے کر دیتی ہے اک آن پھٹیچر
ہو جائوں گا انصاف کی تحریک میں شامل
ابا کو تیرے بولے گا عمران، پھٹیچر
اور اب آخر میں علامہ زبیر نیویار کومی کی طرف سے عمران خان کو ایک آزاد نظم میں ’’نذرانہ عقیدت ‘‘
پھٹیچر کہہ دیا عمران نے تو کیا ہوا بھائی
پھٹیچر سب کو سمجھے وہ حقیقت ہے یہی بھائی
پھٹیچر ہے عدالت اور پھٹیچر ہے اسمبلی بھی
پھٹیچر ذہن کی ایسی پذیرائی یہ کیا بھائی
پھٹیچر ہے یہ پاکستان جب تک وہ نہ ہو پی ایم
پھٹیچر خواب دیکھے وہ صفر اس کے عمل بھائی
غرور اتنا دکھائے جب ہلائے وہ زبان اپنی
پھٹیچر اگر کہہ دیں واہ عمران، واہ عمران بھائی

.
تازہ ترین