• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فکسنگ پلان، آئی سی سی افتتاحی میچ منسوخ کرانا چاہتی تھی

کراچی (عبدالماجد بھٹی/ اسٹاف رپورٹر) جمعرات 9 فروری کو دبئی اسپورٹس سٹی میں پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کی رنگارنگ افتتاحی تقریب کے لئے تیاریوں کو حتمی شکل دی جارہی تھی۔ لیکن اسی روز صبح سویرے دبئی کے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کے برابر میں واقع آئی سی سی ہیڈ کوارٹر میں پاکستان سپر لیگ کی اہم ترین شخصیت کو ہنگامی طور پر طلب کیا گیا۔ بورڈ کے اعلیٰ افسر کے پیروں سے اس وقت زمین نکل گئی جب آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیوڈ رچرڈسن اور آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے حکام نے انہیں مشورہ دیا کہ پاکستان سپر لیگ میں دفاعی چیمپئن اسلام آباد یونائیٹڈ اور پشاور زلمی کا میچ منسوخ کردیا جائے۔ پی سی بی کے حدرجہ مصدقہ ذرائع نے جنگ کو بتایا کہ آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے حکام بورڈ کی شخصیت کو بتا رہے تھے کہ یہ میچ پاکستان کرکٹ ٹیم کے دو کرکٹرز شرجیل خان اور خالد لطیف نے فکسڈ کیا ہوا ہے ان کے پاس اس کے نہ صرف ٹھوس شواہد ہیں بلکہ انہیں معلوم ہے کہ اس منصوبے کو کس طرح پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے۔ جنگ کی تحقیق کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ نومبر دسمبر میں ہونے والی بنگلہ دیش پر یمیئر لیگ میں آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے تفتیش کار کسی سٹے باز کا پیچھا کررہے تھے کہ انہیں پتہ چلا کہ پاکستانی کرکٹرز کے برطانوی نژاد سٹے باز یوسف انور سے مبینہ تعلقات ہیں۔ انہی کھلاڑیوں اور سٹے باز کا پیچھا کرتے ہوئےجب تفتیش کار آگے بڑھے تو اس بات کا انکشاف ہوا کہ پاکستان سپر لیگ کو گندہ کرنے کے لئے ایک پلان تیار ہے۔ ذرائع کے مطابق پی ایس ایل کی اہم شخصیت سے جب معلومات شیئر کی گئی تو وہ سکتے میں آگئے، انہوں نے اینٹی کرپشن یونٹ کو مکمل تعاون کا یقین دلایا لیکن میچ یہ کہتے ہوئے منسوخ کرنے سے معذرت کرلی کہ اس طرح پورا ٹورنامنٹ خراب ہوجائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی سی حکام نے یوسف انور کا کئی ماہ سے پیچھا کرتے کرتے دبئی پہنچ گئے جہاں شرجیل خان اور خالد لطیف نے ڈیل کر لی تھی۔ اس ڈیل کو شرجیل خان نے پہلے میچ میں پورا کیا ، اتفاق سے خالد لطیف نے میچ میں شرکت نہیں کی۔ آئی سی سی حکام نے یہ کیس بورڈ کے حوالے کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے پاس مصدقہ معلومات ہیں کوتاہی برتنے سے کیس ہاتھ سے نکل جائے گا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان معلومات کی روشنی میں فوری ایکشن لیا ۔ اگلے دن پاکستان کرکٹ بورڈ نے اسلام آباد یونائیٹڈ کے بیٹسمین شرجیل خان اور خالد لطیف کو معطل کر دیا ۔ کارروائی ایک بین الاقوامی سنڈیکیٹ سے مبینہ طور پر رابطے کے بعد عمل میں آئی تھی۔ شواہد کے مطابق اینٹی کرپشن یونٹ کے پاس سی سی ٹی کیمروں کی فوٹیج اور واٹس اپ کے وائس پیغامات بھی تھے۔ پاکستان سپر لیگ میں یہ اینٹی کرپشن کا پہلا کیس سامنے آیا ۔
تازہ ترین