• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اچھی طر ز حکمرانی یقینی بنا نے پر پا کستا ن تر قی یا فتہ ملک بن سکتا ہے، ڈاکٹر عبدالقدیر خان

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے کہا کہ 1974 ء میں جب ہندوستان نے ایٹمی دھماکہ کیا تو میں نے ہالینڈ سے وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کو خط لکھا اور پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے لئے اپنی خدمات پیش کیں جس پر وزیر اعظم نے فوری طورپر پاکستان طلب کیا اور ملاقات کی ۔دوران ملاقات میں نے وزیر اعظم کو یقین دہانی کرائی کہ ہم بھارت سے کئی گناہ بہتر جوہری ہتھیار بناسکتے ہیں۔میراکوئی سیاسی پس منظر نہیں تھا لہذا وزیر اعظم نے مجھے پاکستانی ایٹمی پروگرام کی ذمہ داری سونپی جس کو میں نے نیک نیتی سے نبھایا او ر ہم نے محض چھ سال کے قلیل عرصے میں پاکستان کو جو ہری طاقت بنادیا جو ایک عظیم سنگ میل تھا۔پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کی وجہ سے پاکستان کو کسی بھی قسم کے سیکورٹی خطرات لاحق نہیں ہیں۔خدا تعالیٰ نے پاکستان کو قدرتی وسائل سے مالامال کیا ہے اگر ہم گڈگورننس اور اچھی طرز حکمرانی کویقینی بنائیں تو صرف10 سالوں میں ترکی اورملائیشیاء جیسے ترقی یافتہ ممالک کو پیچھے چھوڑ سکتے ہیں۔سرکاری ملازم دفتری اوقات میں وقت کی پابندی کا خیال نہیں رکھتے جو لمحہ فکریہ ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ کراچی کے ڈاکٹر اے کیو خان انسٹیٹیوٹ آف بائیوٹیکنالوجی اینڈجینیٹک انجینئرنگ کی سماعت گاہ میں منعقدہ ’’پوسٹرسازی مقابلہ ‘‘ کی تقریب تقسیم انعامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔مقابلے میں ملیحہ اکبر سومرونے پہلی ،سیدہ عریشہ زیدی نے دوسری جبکہ ایمن پیرزادہ نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔اس موقع پرشیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر محمد اجمل خان ،پروفیسر ڈاکٹر عابد اظہرپروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد خان،ڈاکٹر سرداریاسین ملک ،رئیس کلیہ علوم پروفیسر ڈاکٹر سید افروز الدین،سلطانہ چائولہ ،ضابطہ شنواری اور دیگر بھی موجودتھے۔ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے مزید کہا کہ ڈاکٹر اے کیو خان انسٹیٹوٹ آف بائیوٹیکنالوجی اینڈجینیٹک انجینئرنگ میں نے پاکستانی سائنسدانوں کو عصری تقاضوں کے مطابق اعلیٰ تحقیق کرنے کے لئے قائم کیا تھااور ڈاکٹر عابد اظہرکی سحر انگیز قیادت نے آج اس انسٹیٹیوٹ کو کامیابیوں کی بلندیوں تک پہنچادیا ہے۔ڈاکٹر اے کیو خان انسٹیٹوٹ آف بائیوٹیکنالوجی اینڈجینیٹک انجینئرنگ ایک بین الاقوامی معیار کا تحقیقی ادارہ بن چکا ہے۔جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اجمل خان نے کہا کہ جامعات کی ترقی کے لیے ریسرچ کلچر کا فروغ ناگزیر ہوگیاہے،ہمارے تعلیمی نظام کو جدید خطوط پر استوار کئے بغیرمطلوبہ اہداف حاصل نہیں ہوسکتے۔ اس پس منظر میں تحقیقی رحجانات کو فروغ دینا عصری تقاضے ہیں۔ہمارا ملک ریسرچ کے شعبے میں ابھی بہت پیچھے ہے۔ہمارے نوجوانوں کو ریسرچ کے شعبے میں اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر ملک کی ترقی و خوشحالی میں بھر پور حصہ ڈالنا چاہیئے۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی سائنس وٹیکنالوجی کے شعبہ میں پاکستان کے لئے لازوال خدمات ہیں جنہیں فراموش نہیں کیاجاسکتاہے۔ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے جامعہ کراچی کے ڈاکٹر اے کیو خان انسٹیٹوٹ آف بائیوٹیکنالوجی اینڈجینیٹک انجینئرنگ کی سنگ بنیاد رکھی اور آج یہ انسٹی ٹیوٹ نہ صرف ملکی بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی پذیرائی حاصل کرچکاہے جس پر وہ یقینا فخر محسوس کرتے ہوں گے۔انسٹی ٹیوٹ ہذا ملک میں ریسرچ کلچر کے فروغ میں کلیدی کرداراداکرہاہے۔جب میں جامعہ کراچی کا طالب علم تھااس وقت جامعہ کراچی پورے پاکستان کی درجہ بندی میں پہلے نمبر پر تھی ،وائس چانسلر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد میری اولین ترجیحات میں جامعہ کراچی کو ایک بارپھر پاکستانی جامعات کی درجہ بندی میں پہلے نمبر پر لانا شامل ہے۔
تازہ ترین