• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈپٹی ڈائریکٹر ہیلتھ پر تشدد،سینئر ڈائریکٹر میڈیکل سروسز کے خلاف مقدمہ درج

کراچی(اسٹاف رپورٹر)گلبرگ پولیس نے ڈپٹی ڈایکٹر ہیلتھ پر تشدد کا مقدمہ سئنیر ڈائریکٹرمیڈیکل سروسز اور ساتھیوں کے خلاف درج کرلیا ،سیئنر ڈائریکٹر میڈیکل سروسز کے ایم سی محمد علی عباسی نے تشدد کے الزامات کو بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی قرار دیا ہے  ، مئیر کراچی کے احکامات کے بعد  ہی جارچ دیا جاتا ہے لیکن ڈاکٹر سلمیٰ کوثر  جمعہ کو بغیر اجازت میرے کمرے میں آکر برجمان ہوگئیں جبکہ کمرے میں اہم سرکاری دستاویزات بھی موجود تھیں جس پر ان سے کہا کہ مئیر کراچی سے آڈر لیکر آئیں لیکن انہوں نے غلط بیانی کرتے ہوئے جھوٹا مقدمہ درج کروایا ہے جس پر پولیس کو درخواست بھی دے دی گئی ہے ،تفصیلات کے مطابق ایس ایچ او گلبرگ ماجد علوی کا کہنا ہے کہ ڈپٹی ڈائریکٹر ہیلتھ ڈاکٹر سلمیٰ کوثر نے گلبرگ تھانے میں درخواست دیتے ہو ئے موقف اختیار کیا کہ مجھے سندھ حکومت کی جانب سے ہیلتھ سینٹر کا انچارج مقرر کیا گیا ہے اور میں پیر کی صبح اپنے عہدے کا چارج لینے جب گلبر گ بلاک نمبر 6کڈنی سینٹر میں قائم ڈائریکٹر میڈیکل سروسزپہنچی تو وہاں موجود سابق ڈائریکٹر محمد علی نے مجھے دھمکانا شروع کردیا اور مجھے کمرے میں بند کرنے کے ساتھ تشدد کا نشانہ بھی بنایا جبکہ اس کے کہنے پر دیگر ساتھی بھی پہنچ گئے اور جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی ،پولیس نے درخواست وصول کرتے ہو ئے مدعی ڈاکٹر سلمیٰ کوثر کی مدعیت میں ڈاکٹر محمد علی عباسی اور ساتھیوں کے خلاف مقدمہ الزام نمبر 65/17 درج کرلیا ہے۔سئینر ڈائریکٹر میڈیکل سروسز کے ایم سی محمد علی عباسی کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا ہے ،مجھے عہدے سے ہٹانے کا اخیتار مئیر کراچی کا ہے ان کو ہٹائے جانے اور کسی اور کی تعیناتی کا کوئی آڈر نہیں ملا ہے ،اس کے باوجود ڈاکٹر سلمیٰ کوثر نے بغیر اجازت ہی جمعہ کو دفترپر قبضہ کیااور بغیر اجازت 5گھنٹے  برجمان رہیں اس دوران انہوں نے دفتری امور بھی سرانجام دینے کی کوشش کیں ،انہوں نے مذید بتایا کہ ڈاکٹر سلمیٰ کوثر کوعدالت عظمیٰ کے آڈر پر ہٹایا گیا تھا ،انہوں نے مذید کہا کہ ڈاکٹر سلمیٰ کوثر پر تشدد کا الزام بے بیناد اور جھوٹ پر مبنی ہے اور انہوں نے بھی پولیس کو درخواست دے دی ہے  ۔
تازہ ترین