• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حیدرآباد سائٹ میں سہولتوں کا فقدان،صنعتی پیداوار متاثر

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) حیدرآباد سائٹ میں سہولتوں کے فقدان سے صنعتی پیداوار متاثر ہے‘ صنعتکار بہت سے مسائل اور مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں‘ برسوں سے زیر تعمیر سائٹ فلٹر پلانٹ کا کئی مرتبہ افتتاح ہوا مگر ابھی تک واٹر سپلائی شروع نہیں کی جا سکی ہے‘ صنعتوں کو مطلوبہ پانی نہیں ملتا‘ نکاسی آب کا معاملہ سنگین صورت اختیار کرتا جا رہا ہے‘ محکمہ ماحولیات کی طرف سے صنعتکا روں کو ہراساں کرنے اور صنعتی یونٹس سیل کرنے کے واقعات سے صنعتکار ذہنی اذیت میں مبتلا ہیں‘ موجودہ حالات میں صنعتی پیداوار جاری رکھنا ایک بڑا چیلنج ہے۔ یہ بات حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر ضیا ءالدین نے ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد سائٹ محنت کشوں کو روزگار کی فراہمی کا ذریعہ ہے‘ صنعتی پیداوار متاثر ہونے اور صنعتی یونٹ بند ہونے سے بے روزگاری بڑھ رہی ہے‘ سندھ حکومت نے صنعتی ترقی کے لئے 300ایکڑ قطعہ اراضی سائٹ فیزIIکی تعمیر کے لئے منظو ر کی تھی‘ تاحال سائٹ فیز IIکے ترقیا تی کام شروع نہیں کئے گئے اور نہ ہی صنعتکاروں کو الاٹمنٹ آرڈر دیئے گئے ہیں جس کی وجہ سے حیدرآباد میں نئی صنعتیں نہیں لگائی جا رہیں‘ سندھ انڈسٹریل ٹریڈنگ اسٹیٹ کے ارباب اختیار حیدرآباد‘ کو ٹری اور ٹنڈوآدم کے صنعتکاروں کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کر رہے ہیں‘ ٹیننٹ ڈائریکٹر کو سندھ انڈسٹریل ٹریڈنگ اسٹیٹ کے بو ر ڈ آف ڈائریکٹر کے اجلاس میں مدعو نہیں کیا گیا جو کہ انڈسٹریل اسٹیٹ کے صنعتکاروں کی حق تلفی ہے‘ حکومت صوبے میں صنعتکاری اور سرمایہ کاری بڑھانے کے لئے بھرپور کو ششیں کر رہی ہے‘ سندھ انڈسٹریل ٹریڈنگ اسٹیٹ صنعتکاروں کے مسائل حل نہیں ہو رہے‘ صوبے کے بڑے انڈسٹریل اسٹیٹ کی ترقی کے ساتھ ساتھ پسماندہ علا قوں کے انڈسٹریل اسٹیٹ کی ترقی کے لئے جامع پالیسی بنائی جائے۔ ضیاءالدین نے گورنر سندھ محمد زبیر‘ وزیر اعلیٰ سندھ سید مرا د علی شاہ اور وزیر صنعت منظو ر وسان سے مطالبہ کیا کہ سندھ انڈسٹریل ٹریڈنگ اسٹیٹ میں حیدرآباد‘ کو ٹری اور ٹنڈو آدم کو نمائندگی دی جائے اور حیدرآباد سائٹ میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ لگایا جائے تاکہ صنعتکاروں کی مشکلات کا ازالہ ہوسکے۔
تازہ ترین