• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکی بجٹ میں کمی،پاک،افغان خطے کیلئے امریکی نمائندے کا عہدہ تحلیل ہونیکا خدشہ

واشنگٹن(این این آئی) سفارتی ذرائع نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے بجٹ میں کمی کے باعث پاکستان اور افغانستان کے لیے امریکا کے خصوصی نمائندے جیسی اہم سفارتی پوزیشن تحلیل ہوسکتی ہے، جو خطے میں امن کی بحالی کے سلسلے میں خاص اہمیت کی حامل ہے۔ذرائع نے امریکی میڈیا اداروں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے بجٹ میں 28 فیصد کٹوتی، امریکی اتحادیوں کو دی جانے والی غیر ملکی امداد کو متاثر کرے گی لیکن  اس کے ساتھ ساتھ مالی سال 19-2018 کے بجٹ میں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے کی جانے والی کمی محکمہ خارجہ کے سائز کو بھی کم کرنے کا باعث بنے گی۔امریکی حکومت میں تقرریوں، تبادلوں اور معطلی کے حوالے سے رپورٹ کرنے والے اخبار کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے ساتھی اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ خصوصی نمائندوں کی پوزیشنز کو ختم کیا جائے یا نہیں، اگر یہ تجاویز منظور ہوجاتی ہیں تو اس سے اہم خطوں میں اور اہم مسائل کے حوالے سے تعینات سفارتی عملہ متاثر ہوگا، جن میں ماحولیاتی تبدیلی اور مسلم کمیونٹیز شامل ہیں۔ میڈیار پورٹس کے مطابق اگرچہ ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارت کا عہدہ سنبھالے دو ماہ مکمل ہوچکے ہیں تاہم بہت سی اہم نیشنل سکیورٹی اور خارجہ پالیسی کی پوزیشنز ابھی تک خالی پڑی ہیں۔امریکی محکمہ خارجہ (اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ) میں جو دو سب سے اہم پوزیشنز خالی ہیں، ان میں پاکستان اور افغانستان کے لیے امریکا کے خصوصی نمائندے اور جنوبی اور وسطی ایشیا کے لیے اسسٹنٹ سیکریٹری آف اسٹیٹ کے عہدے شامل ہیں۔  
تازہ ترین