• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نئے ٹیلنٹ کے بھروسے ویسٹ انڈین چیلنج سے نمٹنے کا عزم،کرکٹ ٹیم آج مشکل دورے پر روانہ ہوگی

کراچی (عبدالماجد بھٹی/ اسٹاف رپورٹر) نئے ٹیلنٹ اور سینئر کے تجربے کے بھروسے سرفراز احمد کی قیادت میں پاکستانی ٹیم منگل اور بدھ کی شب ایک مشکل سیریز میں شرکت کے لئے کراچی سے براستہ، دبئی اور لندن، بارباڈوس روانہ ہورہی ہے۔ ایسے وقت میں جبکہ پاکستانی کرکٹ اسپاٹ فکسنگ کی زد میں ہے اور دنیا بھر میں پاکستان سپر لیگ کے اسکینڈل کا چرچہ ہے۔یہ داغ دامن سے دھونا اور ورلڈ کپ تک براہ راست انٹری گرین شرٹس کا مقصد ہوگا۔ پاکستانی ٹیم کی ون ڈے سیریز میں کارکردگی بہت اہمیت کی حامل ہے۔ سرفراز احمد کہتے ہیں کہ ون ڈے سیریز جیت کر ورلڈ کپ کے کوالی فائنگ رائونڈ سے بچنا چاہتے ہیں۔ یہ سیریز میرے لئے ایک مشکل چیلنج ہے، کوشش کروں گا کہ مجھے جو ذمے داری دی گئی ہے پر پورا اتر سکوں۔ پاکستانی کرکٹرز پیر کی شب کراچی میں جمع ہوگئے۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان چار ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل اور تین ون ڈے انٹر نیشنل میچ ہوں گے۔ سرفراز احمد نے کہا کہ پاکستان کے لئے کھیلنا اعزاز ہے لیکن اس سے بڑا اعزاز ملک کی کپتانی کرنا ہے۔یہ دورہ میرے لئے چیلنجنگ ہے۔ اور ہمارا ہدف یہی ہے کہ دونوں سیریز جیتیں۔ کپتان کی حیثیت سے میری کوشش ہوگی کہ فرنٹ سے لیڈ کروں ۔ اگر کپتان کارکردگی دکھائے تو اس سے پوری ٹیم میں نیا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ میری کارکردگی سے پوری ٹیم میں جان پیدا ہوگی۔ واضح رہے کہ سرفراز احمد پہلی بار ون ڈے سیریز میں کپتانی کریں گے انہیں اظہر علی کی جگہ کپتان بنایا گیا ہے۔ سرفراز احمد نے کہا کہ میری کوشش ہوگی کہ جونیئرز اور سنیئرز کو ساتھ لے کر چلوں۔ ورلڈ کپ میں براہ راست انٹر ی چاہتے ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے لیگ اسپنر شاداب خان اور بیٹسمین فخر زمان کو ویسٹ انڈیز کے دورے کے لیے پاکستان کے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ ٹیم میں شامل کیا ہے۔ ان کے علاوہ آصف ذاکر اور فہیم اشرف ون ڈے ٹیم کا حصہ بنائے گئے ہیں لیکن سابق کپتان اظہر علی کو ون ڈے ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔ سرفراز احمد نے اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ ویسٹ انڈیز کی سیریز آسان ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ویسٹ انڈیز اپنے میدانوں میں کسی بھی ٹیم کو مشکل ٹائم دے سکتی ہے ۔ ٹی 20میں وہ ورلڈ چیمپئن ہیں۔ ہمارا مسئلہ یہ رہا ہے کہ اگر بولنگ چل جائے تو بیٹنگ ناکام ہوجاتی ہے اور اگر بیٹنگ چل جائے تو بولنگ نہیں چلتی۔ کوشش کریں گے کہ مستقل مزاجی سے تینوں شعبوں میں کارکردگی دکھائیں۔ اس وقت ہم ورلڈ کپ کے لئے ٹیم تشکیل دے رہے ہیں۔ کیوں کہ اب ورلڈ کپ دو سال کے فاصلے پر ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان ٹیم میں احمد شہزاد اور کامران اکمل کی واپسی ہوئی ہے۔ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان چار ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز 26 ، 30 مارچ یکم اور دو اپریل کو کھیلے جائیں گے۔ ون ڈے سیریز کے تین میچز 7، 9 اور 11 اپریل کو ہوں گے۔ پاکستان کی ون ڈے ٹیم میں یہ کھلاڑی شامل ہیں۔ سرفراز احمد (کپتان)، احمد شہزاد، فخر زمان، محمد حفیظ، بابر اعظم، شعیب ملک، عماد وسیم، کامران اکمل، محمد عامر، وہاب ریاض، حسن علی، آصف ذاکر، فہیم اشرف، جنید خان، محمد اصغر اور شاداب خان پاکستان کی ٹی ٹوئنٹی ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔ سرفراز احمد (کپتان)، احمد شہزاد، محمد حفیظ، کامران اکمل، فخر زمان، بابر اعظم، شعیب ملک، عماد وسیم، محمد نواز، شاداب خان، رومان رئیس، وہاب ریاض، حسن علی، عثمان شنواری اور سہیل تنویر۔ 
تازہ ترین