• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شرجیل میمن کی گرفتاری ورہائی سے مقدمہ کمزورپڑگیا،تجزیہ کار

کراچی(ٹی وی رپورٹ)سینئر تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ شرجیل میمن کی گرفتاری و رہائی میں نیب کی غلطی ہے،شرجیل میمن کو گرفتار کر کے رہا کرنے سے مقدمہ کمزور پڑگیا ہے، نیب نے شرجیل میمن کو ملک سے باہر جانے دے کر غلطی کی تھی،پیپلز پارٹی میں جتنے لوگوں پر بھی الزام ہیں پہلے خود کو کلیئر کروائیں،باقی پارٹی کو کیوں اپنے ساتھ گرارہے ہیں،یوپی میں انتہاپسند وزیراعلیٰ منتخب ہونا بہت خطرناک پیشرفت ہے۔ اس سے ہندوستان ہندو ریاست کی طرف بڑھے گا، بھارتی سپریم کورٹ سیکولر آئین کا دفاع کامیابی سے کررہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار امتیاز عالم، شہزاد چوہدری، مظہرعباس،حسن نثار، بابر ستار اور ماروی سرمد نے جیو نیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان عائشہ بخش سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ پروگرام کے پہلے سوال شرجیل میمن کی گرفتاری و رہائی، غلطی پر کون تھا؟ کا جواب دیتے ہوئے مظہر عباس نے کہا کہ شرجیل میمن کی گرفتاری غلطی تھی یا نہیں یہ طے کرنا ابھی باقی ہے،اس معاملہ میں نیب غلطی پر نظرآرہا ہے،نیب کی طرف سے شرجیل میمن کو گرفتار کر کے رہا کرنے سے مقدمہ کمزور پڑگیا ہے،شرجیل میمن کوابھی حفاظتی ضمانت ملی ہے،وہ مقدمہ سے بری نہیں ہوئے ہیں، شرجیل میمن اپنے تئیں درست نظر آتے ہیں کہ انہوں نے عدالت کے آگے سرینڈر کیا، شرجیل میمن انکوائری شروع ہونے کے بعد ملک سے باہر گئے تھے، ابھی واضح نہیں کہ شرجیل میمن کراچی آتے ہیں تو انہیں گرفتار نہیں کیا جاسکتا، شرجیل میمن گرفتار بھی ہوجائیں تو ان کے پیش نظر آئندہ  انتخابات ہیں، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا اس معاملے پر رویہ سابق وزیراعلیٰ قائم علی شاہ جیسا ہی ہے۔حسن نثار کا کہنا تھا کہ شرجیل میمن اور نیب دونوں نے اپنی اپنی جگہ غلطیاں کی ہیں،یہاں بہت سی سیاسی جماعتیں ووٹ لے کر نہیں،چھین کر آتی ہیں۔شہزاد چوہدری نے کہا کہ شرجیل میمن کی گرفتاری و رہائی اداروں کی کمزوری ہے،اگر شرجیل میمن نے غلط کام کیا تو انہیں چھوڑا کیوں گیا،پیپلز پارٹی مافیا نہیں سیاسی جماعت ہے،اسے مافیا جیسا انداز اختیار نہیں کرنا چاہئے،پیپلز پارٹی مافیاجیسے انداز سے سندھ میں تو حکومت بنالے گی لیکن باقی پاکستان میں اس کی ساکھ متاثر ہوگی،جو پارٹی وفاق میں حکومت بنانے کی تمنا رکھتی ہو اسے ایسے چال چلن سے ہٹنا پڑے گا، پیپلز پارٹی میں بہت ساکھ والے لوگ ہیں مگر طریقے مافیاز والے ہیں۔ ماروی سرمد نے کہا کہ نیب نے بغیر تیاری کے شرجیل میمن کو گرفتار کیا،اس کیس کو کسی رخ سے بھی دیکھا جائے نیب کی غلطی نظر آتی ہے،نیب کو سیاست کا حصہ نہیں بننا چاہئے تھا۔بابر ستار کا کہناتھا کہ شرجیل میمن کی گرفتاری و رہائی میں نیب کی غلطی ہے، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اس معاملے پر بہت غلط بیان دیا ہے،مراد علی شاہ یا حکومت سندھ کے پاس کسی وفاقی ایجنسی کو صوبے سے باہر نکالنے کا اختیار نہیں ہے۔امتیاز عالم نے کہا کہ نیب نے شرجیل میمن کو ملک سے باہر جانے دے کر غلطی کی تھی،شرجیل میمن اب جب ضمانت پر ہیں تو نیب غلط انداز میں حرکت میں آئی،نیب کے سند ھ میں زیادہ سرگرم ہونے کی شکایت صحیح ہے،پیپلز پارٹی میں جتنے لوگوں پر بھی الزام ہیں پہلے خود کو کلیئر کروائیں باقی پارٹی کو کیوں اپنے ساتھ گرارہے ہیں۔دوسرے سوال یوپی میں انتہاپسند وزیراعلیٰ! کیا بھارت ہندوریاست بن رہی ہے؟کا جواب دیتے ہوئے امتیاز عالم نے کہا کہ یوپی میں انتہاپسند وزیراعلیٰ منتخب ہونا بہت خطرناک پیشرفت ہے،اس سے ہندوستان ہندو ریاست کی طرف بڑھے گا، نریندر مودی یوپی میں ذات پات کی سیاست ختم کر کے ہندو مسلم فرق پیدا کرنے میں کامیاب رہے ہیں،آر ایس ایس نے یوگی ادیتیہ ناتھ کو وزیراعلیٰ بنا کر اس کامیابی کو ہندوریاست کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کیلئے استعمال کیا ہے۔بابر ستار نے کہا کہ یوپی میں انتہاپسند یوگی ادیتیہ ناتھ کو وزیراعلیٰ بنانے سے لگتا ہے بھارت ہندو ریاست بننے جارہا ہے۔حسن نثار کا کہنا تھا کہ بھارت کو ہندو ریاست بنانے کی بھونڈی کوشش کی جارہی ہے جو کامیاب نہیں ہوسکتی ہے،مودی اور ٹرمپ جیسے قوموں کے مراحل تو ہوسکتے ہیں ان کے مستقبل نہیں ہوتے،یوگی ادیتیہ ناتھ نے اپنے خیالات سے دنیا میں شہرت نہیں بدنامی کمائی ہے۔ماروی سرمد نے کہا کہ ہندوستان میں جس طرح تنوع موجود ہے اسے ہندو ریاست بہت مشکل ہے۔شہزاد چوہدری نے کہاکہ ریاستیں نہیں معاشرے ہندو یا مسلمان ہوتے ہیں، بھارت کے سیکولرازم کو آئین حفاظت دیتا ہے جس کا دفاع بھارتی سپریم کورٹ کامیابی سے کررہی ہے، نریندر مودی کامیابی سے بھارت کی پچاس کروڑ مڈل کلاس کی آواز بن گیا ہے جوعموماً قوم پرست اور مذہب پرست ہوتی ہے۔
تازہ ترین