• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ ہائیکورٹ ،پیپلز پارٹی نے مردم شماری کے طر یقہ کار کو چیلنج کردیا

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ میں پیپلز پارٹی نے مردم شماری کے موجودہ طر یقہ کار کو چیلنج کردیاہے۔پیر کو پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر اور مولا بخش چانڈیو نے اپنے وکیل کے توسط سے دائر کردہ آئینی درخواست میں وفاقی حکومت اورادارہ شماریات ودیگر کو فریق بناتےہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ مردم شماری غیر منصفانہ ہورہی ہے اور مردم شماری کے عمل میں سندھ میں رہائش پذیر غیر ملکیوں کو بھی سندھ کے باسیوں کے طور پر شامل کیا جارہا ہے جو کہ غلط ہے جبکہ مردم شماری کے لئے غیر جانبدار عملہ تعینات کیا جائے،اس کے علاوہ مردم شماری کے عمل میں عوامی شرکت یقینی بنائی جائے اور خانہ شماری کے عمل میں رہ جانے والے گھروں کی نمبرنگ کو یقینی بنایا جائے بعدازاں سینیٹر فرحت اللہ بابر کا میڈیا سے خصوصی گفتگو میں کہنا تھا کہ مردم شماری پر ہماری تحفظات ہیں اور مردم شماری انتہائی اہم معاملہ ہے ،اگر معاملہ شفاف نہ ہوا تو وفاق اور اس کی وحدت کیلئے خطرناک ہوسکتا ہے جبکہ یہ مردم شماری انیس سال بعد ہورہی ہے تاکہ اختیارات کی از سر نو تقسیم ہو،اگر اس معاملے میں بد اعتمادی کو ختم نہیں کیا گیا تو وفاق کیلئے مناسب نہیں ہوگا ،مطالبہ کیا کہ مردم و خانہ شماری کے عمل کو شفاف بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ مردم و خانہ شماری سے متعلق معاشرے کے مختلف طبقات اور صوبوں سے شکایات آرہی ہیں اور تمام طبقات نے خدشات و تحفظات کا اظہار کیا ہے،معلومات تک رسائی عوام کا بنیادی آئینی حق ہے جبکہ مردم شماری کے طریقہ کار میں مجوزہ آئین سے متصادم شقوں کو ختم کیا جائے اور غلط معلومات کی شکایت کے ازالے کا میکینزم ہونا چاہئے ، انہوں نے مزید کہا کہ اہم معلومات کو ویب سائٹ پر بھی ڈالا جائے تاکہ حاصل ہونے والی معلومات کا علم سب کو ہو،اس بات کی گارنٹی ہونی چاہئے کہ شہری کی جانب سے دی جانے والی معلومات وہی ہونی چاہئے جو اس نے دی ہے،ہم دوبارہ مردم شماری کا مطالبہ نہیں کررہے، موجودہ طریقہ کار کو ہی شفاف بنایا جائے، انہو ں نے وفاق سے مطالبہ ہے کہ شہریوں کے تحفظات کو دور کیا جائے۔
تازہ ترین