• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کے الیکٹرک کے نرخوں میں کمی سے عوام کو فائدہ نہیں ہوگا

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں  میزبان نےتجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ نیپرا نے کے الیکٹرک کیلئے بجلی کے نرخوں میں جو کمی کی ہے اس سے عوام کو کچھ نہیں ملے گا، نیپرا کی طرف سے ٹیرف کم کرنے کا مطلب ہے کہ کے الیکٹرک کو دی جانے والی سبسڈی کا اماؤنٹ کم کردیا گیا ہے عوام تک اس کا کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا،حکومت پاکستان کی طرف سے کے الیکٹرک کو دیئے جانے والے پیسوں میں ڈھائی روپے کی کمی آگئی ہے عوام کے بلوں میں ڈھائی روپے فی یونٹ کمی نہیں آئے گی۔شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ سیاسی مخالف کو سیاسی میدان سے باہر رکھنے کیلئے پاکستانی سیاست میں بہت کچھ ہوتا رہا ہے، 2006-2007ء میں جو کچھ ہوتا رہا وہ بہت دلچسپ ہے، وزیراعظم نواز شریف نے منگل کو پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں دعویٰ کیا کہ 2007ء میں پرویز مشرف ان سے خفیہ ڈیل کرنا چاہتے تھے لیکن انہوں نے خفیہ ڈیل کرنے سے انکار کردیاتھا،نواز شریف نے کہا کہ انہیں زبردستی پاکستان سے باہر بھیجا گیا تھا، وہ واپس آنا چاہتے تھے لیکن واپس بھی نہ آنے دیا گیا، آج پرویز مشرف چاہنے کے باجود پاکستان نہیں آسکتے تو یہی مکافات عمل ہے۔ شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ مئی 2006ء میں نواز شریف اور بینظیر بھٹو نے ملک میں آمریت کا راستہ روکنے کیلئے میثاق جمہوریت پر دستخط کیے مگر پرویز مشرف کی حکومت کمزور ہونے لگی تو یہ خبریں سامنے آئیں کہ پرویز مشرف اور بینظیر بھٹو میں خفیہ ڈیل ہوئی ہے، جس کے بعد پانچ اکتوبر 2007ء کو این آر او سامنے آیا اور 18اکتوبر 2007ء کو بینظیر بھٹو کی وطن واپسی کی راہ ہموار ہوئی، پرویز مشرف دور کے وزیراعظم شوکت عزیز نے اپنی کتاب میں د عویٰ کیا کہ امریکی سفارتکار رچرڈ باؤچر نے انہیں بتایا تھا کہ بینظیر بھٹوا ور پرویز مشرف کے مذاکرات کا ایک نکتہ نواز شریف کو ملک سے باہر رکھنے کا بھی تھا، اس کے برعکس پیپلز پارٹی کا دعویٰ رہا ہے کہ بینظیر بھٹو نے شرط رکھی تھی کہ اگر میں واپس آؤں گی تو نواز شریف کو بھی واپس آنے دیا جائے۔ شاہزیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کہتے ہیں کہ وہ ڈیل کر کے ملک سے باہر نہیں گئے تھے، لیکن 2007ء میں نواز شریف کی وطن واپسی پر پتا چلا کہ وہ 2000ء میں ڈیل کے نتیجے میں ہی سعودی عرب گئے تھے، ایک زمانے میں یہ بھی خبریں تھیں کہ پرویز مشرف کی طرف سے شہباز شریف کو باقاعدہ پیغام بھیجا گیا تھا کہ نواز شریف کو واپس آنے نہیں دیا جاسکتا آپ واپس آجائیں مگر یہ معاملہ بھی آگے نہ بڑھ سکا۔  شاہزیب خانزادے نے تجزیے میں مزید کہا کہ سینیٹ میں حسین حقانی کے دعوؤں پر بحث کے دوران چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے دعویٰ کیا ہے کہ پرویز مشرف کے دور میں امریکیوں کو اسلام آباد ایئر پور ٹ پر ویزوں اور چیکنگ کے بغیر پاکستان میں داخلے کی اجازت دی گئی تھی۔شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں نواز شریف نے پارٹی ارکان کو آئندہ انتخابات کی تیاری کی بھی ہدایت کی، اجلاس کے دوران اراکین نے وزیراعظم سے گلہ کیا کہ وہ ان سے رابطہ میں نہیں رہتے، نواز شریف نے یقین دہانی کروائی کہ اب ہر دو ماہ بعد ملاقاتیں ہوں گی۔ شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ انتخابات میں ایک سال سے زیادہ عرصہ باقی ہے لیکن ن لیگ نے انتخابات کی تیاری شروع کردی ہے یایہ پاناما کیس کے فیصلے کی تیاری ہے کہ پاناما کیس میں کسی طرح کا فیصلہ بھی آسکتا ہے اس لئے پارلیمانی رہنماؤں سے ملاقات کر کے پارٹی کو اس کیلئے تیار کیا جائے، ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے پاناما کیس کے اہم فیصلے کے پیش نظر پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کیلئے بڑے پیمانے پر عوامی رابطہ مہم شروع کردی ہے، وزیراعظم کے سندھ اور بلوچستان کے دورے بھی اسی پالیسی کا حصہ ہیں، وزیراعظم جلد ہی بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں کا بھی دورہ کریں گے، رابطہ مہم شروع کرنے سے قبل نواز شریف نے قریبی رہنماؤں اور صوبائی صدور سے بھی مشاور ت کی ہے، مسلم لیگ ن کا منگل کا پارلیمانی پارٹی اجلاس بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ پنجاب یونیورسٹی میں منگل کو افسوسناک صورتحال دیکھنے میں آئی، طلباء کی جانب سے منائے جانے والے پختون کلچر ڈے کو ایک طلبہ تنظیم نے روکا جس کے بعد طلباء کے دو گروپس میں جھگڑا ہوگیا، ایک تنظیم نے دوسری تنظیم کا کیمپ جلادیا جس کے بعد صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی۔ شاہزیب خانزادہ نے تجزیے میں مزید کہا کہ قومی اسمبلی نے فوجی عدالتوں کی مدت میں دو سال کی توسیع کی منظوری دیدی، آرمی ایکٹ میں ترمیم کا بل بھی کثرت رائے سے شق وار منظور ہوگیا، اٹھائیسویں آئینی ترمیم کے حق میں 295ووٹ آئے جبکہ محمود خان اچکزئی اور جمشید دستی سمیت چار ارکان نے اس کی مخالفت کی، جمعیت علمائے ف کے ارکان اسمبلی نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا، قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے قیام کی تحریک بھی ترمیم کے ساتھ منظور کرلی گئی۔چیف کوآرڈینیٹر اے پی ایم ایل احمد رضا قصوری نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف کھلی کتاب کی طرح ہیں ان میں سیاستدانوں والی شاطر مزاجی نہیں ہے، پرویز مشرف کے کافی قریب ہوں لیکن انہوں نے کبھی مجھے نواز شریف سے ڈیل کرنے کی کوشش کا نہیں بتایا، نواز شریف کو غلط بیانی کرنے کی عادت ہے، نواز شریف سعودی عرب میں تھے تو کہتے تھے پاکستان سے جانے کیلئے کوئی ڈیل نہیں کی، اس کے بعد سعودی عرب کے پرنس نے آکر ان کی ڈیل واضح کی۔ احمد رضا قصوری کا کہنا تھا کہ شیخ رشید بھی کائٹ فلائنگ کے عادی ہیں، کل تک پرویز مشرف کے شادیانے بجانے والے زاہد حامد، امیر مقام اور دانیال عزیز آج نواز شریف کے شادیانے بجارہے ہیں، پرویز مشرف نے جمہوریت کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کو یکساں گراؤنڈ فراہم کیا۔ احمد رضا قصوری کا کہنا تھا کہ رضا ربانی سے پوچھا جائے کہ حسین حقانی تو ان کے سفیر تھے جن پر آج پی پی غداری کے الزام لگارہی ہے، پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت میں امریکی کھلے عام پاکستان آئے، ریمنڈ ڈیوس جیسے لوگ پرویز مشرف نہیں آصف زرداری کے دور میں پاکستان آئے۔ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ یا وزیراعظم کے سندھ اور بلوچستان کے دوروں کا پاناما کیس کے فیصلے کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے، دیگر تمام سیاسی جماعتوں کی طرح ن لیگ کو بھی انتخابات کی تیاری کرنے کا حق ہے، وزیراعظم امور ریاست کی مصروفیت کی وجہ سے ماضی میں سندھ پر توجہ نہیں دے سکے تھے، پیپلز پارٹی نے سندھ میں لوگوں کو مایوس کیا ہے، سندھ میں سیاسی خلاء ہے جسے مسلم لیگ نواز پُر کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی واپسی کے امکانات پیدا ہوتے ہی پرویز مشرف نے نواز شریف سے ملاقات کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگایا تھا، میاں شریف کی رحلت کے وقت بھی پرویز مشرف نے بے رحم انداز میں بارگیننگ کرنے کی کوشش کی تھی، نواز شریف ، پرویز مشرف کے ساتھ بات کرنے کیلئے نہ تیار تھے اور نہ انہوں نے بات کی۔  چیف فائنانشل آفیسر کے الیکٹرک سید مونس علوی نے کہا کہ کے الیکٹرک کیلئے نیپرا کے نئے ٹیرف سے صارفین کے بلوں میں کوئی کمی نہیں آئے گی، کراچی کے عوام کو اس نئے ٹیرف کا نقصان ہوگا، اگر یہ ٹیرف برقرار رہا تو کے الیکٹرک کو اس سے تکلیف رہے گی، ٹیرف میں کمی کی وجہ سے کے الیکٹرک کے سرمایہ کاری پلان متاثر ہوسکتے ہیں، کے الیکٹرک اپنے صارفین سے وہی ٹیرف لے رہی ہے جو پورے ملک میں لیا جارہا ہے، اپنے آپشن دیکھ رہے ہیں، صارف اور کے الیکٹرک کیلئے جو بہتر ہوگا وہ کریں گے۔ رہنما جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی میں منگل کو ہونے والا واقعہ نہایت افسوسناک ہے، اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، اسلامی جمعیت طلبہ کا موقف ہے کہ ان کی طالبات کے فنکشن کو سبوتاژ کیا گیا اور اسٹیج پر چڑھ کر گالیاں دی گئیں، اس فنکشن سے قاضی حسین احمد کی بیٹی سمعیہ راحیل قاضی خطاب کررہی تھیں، پنجاب یونیورسٹی واقعہ کی غیرجانبدار تحقیقات کی جائیں۔ لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ کسی طالب علم کو کسی کو روکنے کا حق نہیں پہنچتا ہے ، پنجاب یونیورسٹی کی اپنی روایات ہیں، پنجاب یونیورسٹی میں زخمی ہونے والے اٹھارہ طلباء میں اسلامی جمعیت طلباء کے کارکنوں کی تعداد زیادہ ہے، جمعیت میں احتساب کا سخت نظام ہے جہاں غلطی ہونے پر اپنے ہی لوگوں کیخلاف فیصلے کیے جاتے ہیں، اسلامی جمعیت طلبہ نہ صرف اپنی غلطیوں کو تسلیم کرتی ہے بلکہ قصورواروں کیخلاف ایکشن بھی لیتی ہے۔
تازہ ترین