• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
پاکستان اور سوئٹزر لینڈ کے درمیان دہرے ٹیکسوں سے بچائواور معلومات کے تبادلے کا نظرثانی شدہ معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت پاکستان کو سوئٹزر لینڈ کے بینکوں میں موجود پاکستانیوں کے خفیہ اکائونٹس کی معلومات تک رسائی حاصل ہو جائے گی اور وہاں 81کھرب روپے کے اکائونٹس اب خفیہ نہیں رہیں گے۔ معاہدے پر پاکستان میں سوئٹزر لینڈ کے سفیر اور ایف بی آر کے چیئرمین نےدونوں حکومتوں کے تفویض کردہ اختیارات کے تحت دستخط کئے۔ دونوں ملک معاہدے کی توثیق کیلئے اب ضابطے کی کارروائی کریں گے جس کے بعد اگلے سال یکم جولائی سے اس پر عملدرآمد شروع ہو جائے گا۔ سوئس بینکوں میں پاکستانی سیاستدانوں اور سرمایہ داروں کی چھپائی ہوئی بے پناہ دولت کے چرچے کئی سال سے سنائی دے رہے تھے اور یہ تاثر پھیلایا جا رہا تھاکہ اکائونوٹس ہولڈرز نے زیادہ تر غیر قانونی طریقوں سے حاصل کی ہوئی یہ دولت کسی مواخذے سے بچنے کے لئے خفیہ طور پر وہاں جمع کرائی ہے اور کچھ لوگوں نے ٹیکسوں سے بچنے کے لئے بھی ایسا کیا ہے۔بعض حلقوں کا اعتراض ہے کہ نظرثانی شدہ معاہدے میں تاخیر کے باعث اکائونٹس ہولڈرز کو سوئس بینکوں سے اپنی رقوم نکلوانے کا موقع مل گیا ہے لیکن ایف بی آر نے رقوم نکلوانے کے تاثر کی تردید کی ہے، معاہدے کے تحت سوئس بینکوں سے معلومات کے حصول کے لئے رسائی مل جائے گی اور دونوں ملکوں میں ٹیکس معلومات کے تبادلے کی راہیں بھی کھلیں گی، اس طرح غیرقانونی طور پر ان بینکوں میں جمع شدہ پاکستانی دولت واپس لانے میں مدد ملے گی۔ اتنے چرچے اور اتنی تاخیر سے معاہدہ ہونے کے بعد بھی اگر سوئیس بینکوں میں پاکستانیوں کے کھربوں روپے موجود ہیں اور انہیں واپس لایا جا سکتا ہے تو یہ قوم کی خوش قسمتی ہو گی۔ حکومت کو اس حوالےسے ضروری تدابیر اختیار کرنی چاہئیں تاکہ یہ سرمایہ ملک کے کام آسکے۔

.
تازہ ترین