• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مودی خطے میں امن کیلئے سنجیدہ ہیں تو کشمیر سے آغاز کرنا ہوگا،خرم دستگیر

کراچی(ٹی وی رپورٹ)وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ فوجی عدالتیں آئین کے تحت پاکستان کی پارلیمنٹ کے ذریعے بنی ہیں، فوجی عدالتیںامریکی گوانتاناموبے جیل کے مقابلہ میں کئی ہزار گنا بہتر جمہوری عمل ہے،مودی حکومت کی پالیسی خطے میں امن اور خوشحالی کے خلاف ہے، نواز شریف کا نریندر مودی سے تعلق صرف سربراہِ مملکت کی حد تک ہے، مودی کا یوم پاکستان پر مبارکباد کا پیغام سفارتی رکھ رکھاؤ سے زیادہ نہیں ہے،مودی خطے میں امن کیلئے سنجیدہ ہیں تو کشمیر سے آغاز کرنا ہوگا۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پرو گرا م میں پیپلز پارٹی کی وائس چیئرپرسن شیری رحمن اور تحریک انصاف کے سیکرٹری اطلاعات نعیم الحق بھی شریک تھے۔شیری رحمن نے کہا کہ پاکستان کا قیام جمہو ری قدروں اور سیاسی جدوجہد کے نتیجے میں عمل میں آیا،مودی کی امن پسندی کا نقاب انتہاپسند یوگی ادیتیہ ناتھ کو یوپی کا وزیراعلیٰ بنانے کے بعد اُتر چکا ہے، پاکستان کی فوجی عدالتیں گوانتاناموبے نہیں ہیں۔خطے کی موجودہ صورتحال میں پاکستان کو اپنے لئے مزید راستے نکالنا ہوں گے۔نعیم الحق نے کہا کہ پاکستان کا سیاسی و معاشی استحکام دہشتگردی کی وجہ سے خطرے میں ہے، افغانستان میں غیرملکی افواج قابض ہیں، دہشتگر دو ں کو جلد از جلد سزا دینے کیلئے محدود مدت کیلئے فوجی عدالتوں کا قیام ضروری تھا۔خرم دستگیر خان نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سیاسی و جمہوری جدوجہد کے نتیجے میں معرض وجود میں آیا، 23مارچ 1956ء کو پاکستان کا پہلا آئین نافذ العمل ہوا تھا،متفقہ آئین منظور ہونے کے بعد ملک کو دو طویل آمریتیں دیکھنی پڑیں، ن لیگ کو کافی عرصہ بعد سمجھ آیا کہ عوام کی حاکمیت کیا ہے اور اس کی ہمیں قیمت بھی چکانی پڑی۔ خرم دستگیر نے کہا کہ ن لیگی حکومت نے انڈیا کے ساتھ اچھے تعلقات کی کوشش کی لیکن انڈیا خطے کے امن کیلئے کسی اقدام پر راضی نہیں ہے، پانی کے مسئلہ پر انڈیا کے ساتھ مضبوطی سے بات کی ہے ، وزیراعظم نواز شریف جنرل اسمبلی میں تین دفعہ مضبوطی سے پاکستان اور کشمیر کیس کی وکالت کرچکے ہیں، کشمیر میں خوفناک قوانین کے خاتمے تک ہندوستان خطے میں امن کیلئے بااعتماد پارٹنر نہیں بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی کے آخری اجلاس کے اعلامیے میں کشمیر پر چھ مضبوط پیراگراف ہیں، پاکستان دنیا میں تنہا ہورہا ہے یہ دشمنوں کی خام خیالی ہے، چینی فوج کی کسی دوسرے ملک کی فوجی پریڈ میں شرکت کرنے کی مثال تاریخ میں بہت کم ملتی ہے،پاک فوج نے کچھ عرصہ قبل روس کے ساتھ بھی مشترکہ فوجی مشقیں کی ہیں، آج پریڈ میں سب سے جذباتی لمحہ ترکی کے فوجی بینڈ کا جیوے پاکستان کا ترانہ تھا۔شیری رحمن نے کہا کہ پاک افواج ملک کی سرحدوں کی حفاظت کررہی ہے، 23مارچ کی پریڈ کا مقصد اپنی قوت کا مظاہرہ کرنا بھی ہوتا ہے،آئندہ  سال سے 23مارچ کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی روایت ڈالی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوم پاکستان کی پریڈ میں چین، ترکی اور سعودی عرب کی افواج کے دستوں کی شرکت کی اسٹر ٹیجک اہمیت ہے، تینوں ملکوں نے اس طرح ریاست پاکستان کے ساتھ جوائنٹ سیکیورٹی سسٹم کا اظہار کیا ہے،چین نے اپنی مسلح افواج کو یوم پاکستان کی پریڈ میں بھیج کر دنیا کو پیغام دیا ہے کہ وہ فوجی سطح پر بھی پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے،خطے کی موجودہ صورتحال میں پاکستان کو اپنے لئے مزید راستے نکالنا ہوں گے۔ شیری رحمن کا کہنا تھا کہ افغانستان میں ڈیورنڈ لائن نہ ماننے کی باتیں ہورہی ہیں، نریندر مودی پاکستان کو مبارکباد کا پیغام دے کر خود کو امن پسند کے طور پر پیش کرنا چاہتے ہیں، مودی کی امن پسندی کا نقاب ایک انتہاپسند یوگی ادیتیہ ناتھ کو یوپی کا وزیراعلیٰ بنانے کے بعد اٹھ چکا ہے، انڈیا میں مسلمانوں کا بہت برا حال ہورہا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت ایکو کانفرنس کے مشترکہ اعلامیے میں مسئلہ کشمیر کا ذکر کرنے میں ناکام رہی، پاکستان کی فوجی عدالتیں گوانتاناموبے نہیں ہیں، پیپلز پارٹی نے فوجی عدالتوں کیلئے قانون میں چاراہم ترامیم شامل کی ہیں۔نعیم الحق نے کہا کہ 23مارچ 1940ء کی قراردادِ پاکستان سے قبل بھی مسلمانوں کیلئے ایک علیحدہ وطن کا تصور موجود تھا، ہمیں اپنی تاریخ کے حقائق قوم کو بتانا پڑیں گے کہ مسلمان کیوں ایک علیحدہ وطن کے قیام پر مجبور ہوئے، قائداعظم ایک وقت ہندو مسلم اتحاد کے سفیر تھے مگر بعد میں وہ بھی سوچنے پر مجبور ہوگئے کہ مسلمانوں کی ترقی کیلئے ایک الگ ملک بنانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی نے عمران خان سے ملاقات میں ایک طرف اقتصادی تعاون کی بات کی تو دوسری طرف پاک بھارت کرکٹ کی بحالی کی حامی نہیں بھری، کشمیر سے متعلق بی جے پی کی رائے ڈھکی چھپی نہیں ہے، بی جے پی حکومت میں مسلمانوں کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے، نواز شریف کے ساتھ مودی کا ذاتی تعلق ہے،اس تناظر میں انہوں نے یوم پاکستان پر مبارکباد کا پیغام بھیجا ہے۔نعیم الحق کا کہنا تھا کہ افغانستان میں غیرملکی افواج قابض ہیں، افغان طالبان نے بڑے اہم ضلع پر قبضہ کیا تو امریکی فوجیں مزاحمت کرنے کے بجائے پیچھے ہٹ گئیں۔
تازہ ترین