• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

منی لانڈرنگ میں کبھی ملوث رہا نہ میرے اکائونٹس استعمال ہوئے،سعید احمد

کراچی(ٹی وی رپورٹ)صدر نیشنل بینک آف پاکستان سعید احمد نے کہا کہ میں کبھی منی لانڈرنگ میں ملوث نہیں رہا اور نہ ہی میرا ایسے اکاؤنٹس سے تعلق رہا جو کبھی منی لانڈرنگ کیلئے استعمال ہوئے ہوں،وزیراعظم کو منی لانڈرنگ میں تعاون فراہم کرنے کے الزام پر خود کو تحقیقات کیلئے پیش کرتا ہوں بلکہ درکار معاونت بھی کروں گا، ایک ٹی وی چینل لندن میں میری ذاتی معلومات دکھاتا رہا،اس چینل کو لندن میں عدالت میں لے جانا چاہتا تھا لیکن وہ چینل وہاں ویسے ہی بند ہوگیا،برطانوی عدالت نے اس چینل پر اتنا ہرجانہ کیا کہ وہ اسے ادا کرنے کے قابل نہیں تھا۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”نیا پاکستان طلعت حسین کے ساتھ“ میں میزبان طلعت حسین سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں اے این پی کے رہنما الیاس احمد بلور،مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر عبدالقیوم اور ماہر بین الاقوامی امور احمر بلال صوفی سے بھی گفتگو کی گئی۔سینیٹر عبدالقیوم نے کہا کہ پاک افغان سرحد بند نہیں ریگولیٹ کی جارہی ہے، دہشتگردوں کو روکنے کیلئے دونوں ممالک کو تعاون کرنا ہوگا۔احمر بلال صوفی بین الاقوامی قوانین کسی ملک کو اپنی سرحد محفوظ بنانے کیلئے اقدامات سے نہیں روکتے ہیں۔الیاس احمد بلور نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کو مل کر دہشتگردوں کیخلاف کارروائی کرنا ہوگی۔صدر نیشنل بینک آف پاکستان سعید احمد نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل بینک کے صدر کیلئے انٹرویو دیتے وقت پینل کو میرٹ بنیاد رکھنے کیلئے کہا تھا، میں کوالیفائڈایکچوری ہوں جو اس پروفیشن میں بہت کم لوگ ہیں، میں نے لندن اسکول آف اکنامکس سے ماسٹرز کیا ہے جبکہ ہارورڈ بزنس اسکول سے مینجمنٹ میں تربیت لی ہے، میں نے اپنے تمام اسائنمنٹ کامیابی سے انجام دیئے ہیں، مجھے پاکستان آئے تین سال ہوئے ہیں اس سے پہلے میری ساری ملازمت بیرون ملک رہی ہے۔ سعید احمد نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی رکن احسن رشید مرحوم نے مجھے پاکستان آکر ملک کی خدمت کرنے کیلئے زور دیا تھا، کسی کو میری صلاحیت پر شک ہے تو پاکستانی معیشت کی ممتاز شخصیات سے میری کارکردگی پوچھ لے، اسٹیٹ بینک ایکٹ کے تحت بینک یا فائنانس منسٹری کسی بھی ایسے شخص کو اضافی سہولیات دے سکتی ہے جس سے اداروں کو کوئی فائدہ پہنچا سکتا ہو، وہ ادارے جو دس سال سے فائلو میں پڑے تھے انہیں دو سال میں سرمایہ مہیا کروایا، مجھ پر دہری شہریت کا اعتراض بھی اٹھایا جاتا ہے، پاکستانی آئین مجلس شوریٰ کے علاوہ کسی شخص کو دہری شخصیت کی مخالفت نہیں کرتا ہے۔ سعید احمد کا کہنا تھا کہ میں کبھی منی لانڈرنگ میں ملوث نہیں رہا اور نہ ہی میرا ایسے اکاؤنٹس سے تعلق رہا جو کبھی منی لانڈرنگ کیلئے استعمال ہوئے ہوں، وزیراعظم کو منی لانڈرنگ میں تعاون فراہم کرنے کے الزام پر خود کو تحقیقات کیلئے پیش کرتا ہوں بلکہ درکار معاونت بھی کروں گا، میں تو اس بینک سے بھی نہیں واقف جس کا نام لیا گیا ہے، اگر کوئی شخص اپنی جان بچانے کیلئے کسی کا نام لے دے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ شخص مجرم ہوگا۔ سعید احمد نے کہا کہ منی لانڈرنگ کے تنازع سے مجھے ذاتی طورپر کوئی نقصا ن نہیں پہنچا ہے، جو لوگ مجھے جانتے ہیں انہیں میرے کردار اور پروفیشنل صلاحیتوں کے بارے میں علم ہے، مجھ پر لگنے والے الزامات سے میرے بیوی بچے بہت پریشان ہیں، ایک ٹی وی چینل لندن میں میری ذاتی معلومات دکھاتا رہا جو برطانوی انفارمیشن ایکٹ کیخلاف ہے۔ الیا س احمد بلور نے کہا کہ پاکستان میں دہشتگردی میں افغان سرزمین پر چھپے دہشتگرد ملوث ہیں،افغانستان میں امن کے بغیر بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں امن قائم نہیں ہوگا ،پاکستان اور افغانستان کو مل کر دہشتگردوں کیخلاف کاررو ا ئی کرنا ہوگی، افغانستان کے جن علاقوں میں ٹی ٹی پی کے دہشتگرد موجود ہیں وہاں کابل حکومت کی عملداری نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اشرف غنی کا جھکاؤ پہلے پاکستان کی طرف تھا لیکن جب ہم ڈیلیور کرنے میں ناکام رہے تو وہ بھارت کی طرف چلا گیا، دہشتگردی کی کارروائیوں کی وجہ سے خیبرپختونخوا کی ترقی ختم ہوکر رہ گئی ہے، ہم نے پاکستان کیلئے جانیں قربان کی ہیں۔سینیٹر عبدالقیوم نے کہا کہ پاک افغان سرحد بند نہیں ریگولیٹ کی جارہی ہے، دہشتگردوں کو روکنے کیلئے دونوں ممالک کو تعاون کرنا ہوگا، پاکستان کی طرح افغانستان کو بھی سرحد پر فورسز اور چوکیوں میں اضافہ کرنا ہوگا، پاک افغا ن سرحد مینیج کرنا افغانستان کے مفاد میں بھی ہے، پاک افغان سرحد مکمل بند کرنا بیوقوفی ہے، اس سے پا کستا ن اور افغانستان دونوں کو نقصان ہوگا، افغان فوج ملک میں موجود پاکستانی سرزمین پر دہشتگردی میں ملوث دہشتگر دو ں کیخلاف کارروائی کی صلاحیت نہیں رکھتی ہے، پاکستان کو افغا نستا ن کو تجارت کے پیکیج کی بھی پیشکش کرنی چاہئے۔احمر بلال صوفی بین الاقوامی قوانین کسی ملک کو اپنی سرحد محفوظ بنانے کیلئے اقدامات سے نہیں روکتے ہیں، کابل کی دسترس سے باہر جو دہشتگرد افغا نستا ن کے اندر سرحد کے قریب موجود ہیں انہیں روکنے کیلئے پا کستا ن اور افغا نستا ن معاہدہ کرسکتے ہیں، افغانستان سیکیورٹی کونسل کی قرار دا د کے فریم ورک میں رہتے ہوئے پاکستان کی افواج کو افغان سرحد کے اندر دس کلومیٹر تک آپریشن کرنے کی اجازت دے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو افغانستان کے ساتھ تجارتی پارٹنر کے طور پر اپنے کردار کو بڑھانا چاہئے، پاک افغان تجارت کے قانونی فریم ورک میں توسیع کی ضرورت ہے۔ میزبان طلعت حسین نے اہم نکتہ میں بتایا کہ آج ہماری ٹیم کا ٹیکنیشن محمد وقاص خورشید ایک ایکسیڈنٹ میں اپنی جان کی بازی ہار گیا، وقاص خاموش طبیعت والا لیکن انتہائی متحرک اور محنتی لڑکا تھا، ایک ٹرک نے اسے ٹکر ماری جس سے وہ جانبر نہیں ہوسکا۔
تازہ ترین