• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جوہی کے شہری پینےکے صاف پانی سے محروم، 23 کروڑ روپے کی رقم خوردبرد

جوہی(نامہ نگار)ڈھائی سال قبل جوہی کے  60ہزار باشندوں کو پینے کے صاف پانی کیلئے اٹلی حکومت کی جانب سے 18 کروڑ اور سندھ حکومت کی جانب سے 5 کروڑ  محکمہ پبلک ہیلتھ دادو کے انجینئر اور پروجیکٹ ڈائریکٹر کے حوالے کر کے کاچھو کے گاؤں باز مال سے جوہی شہر تک پانی فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی لیکن اس اسکیم کیلئے فراہم کی گئی 23 کروڑ روپے کی خطیر رقم شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے بجائے محکمہ پبلک ہیلتھ کے افسران اور ٹھیکیداروں نے ملی بھگت کر کے  کام میں ناقص مٹیریل استعمال کر کے اسکیم کو شروع ہونے سے قبل ہی ناکارہ بنا دیا اور 23 کروڑ کی خطیر رقم خورد برد کر لی گئی۔ جوہی شہر اور گرد و نواح کے گاؤں میں زیر زمین پانی میں آرسینک ہونے کے باوجود مجبوری کی حالت میں شہری مضر پانی پینے پر مجبور ہیں اس سلسلے میں جوہی کی مختلف سیاسی، سماجی، علمی، ادبی، کاروباری، مذہبی اور شہری تنظیموں کے رہنماؤں یونس سولنگی، محمد علی سیال، غلام قادر رند سمیت دیگر رہنماؤں اور شہریوں نے ایوان صحافت جوہی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ کاچھو کے گاؤں باز مال میں 10 کنوئیں بنائے گئے ہیں لیکن 8 کنوئیں ناکارہ ہیں جبکہ پائپ لائن بھی 5 سے زائد جگہوں سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ رہنماؤں نے بتایا کہ کھودے گئے کنوؤں میں ناقص پائپ لگانے سے پائپ اندر ہی سکڑ کر ٹوٹ گئے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ ہم نے کام شروع ہونے سے پہلے ہی ناقص کام کے خدشات ظاہر کئے تھے لیکن پروجیکٹ ڈائریکٹر ز سے لیکر انجنیئر  اور دیگر عملے نے اپنی من مانی کر کے ایسے لوگوں کو کنوؤں اور پائپ لائن کے ٹھیکے دیئے جنہوں نے کام کا بیڑہ غرق کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ ہم نے چیف جسٹس آف پاکستان، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ چیئرمین نیب، چیئرمین اینٹی کرپشن کو درخواستیں بھی دی ہیں لیکن تاحال کوئی کارروائی نہیں ہو سکی۔ انھوں نے کہا کہ واٹر سپلائی کا پانی نہ ہونے سے لوگ مجبور ہوکر فی ڈرم 300 روپے خریدنے پر مجبور ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جوہی شہر میں ایک فلٹر پلانٹ آر او پلانٹ تھا وہ بھی  15 روز سے خراب ہونے سے شہری پانی کیلئے تریس  رہے ہیں۔ انھوں نے چیف جسٹس آف پاکستان، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ چیئرمین نیب، چیئرمین اینٹی کرپشن، چیف سیکریٹری سندھ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ جوہی میں پینے کے پانی کیلئے 23 کروڑ روپے کی رقم  خورد بردکرنے والے پروجیکٹ ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ سمیت تمام انجینئروں اور ٹھیکیداروں کے خلاف کارروائی کر کے خورد برد کی گئی رقم واپس کراکر جوہی کے شہریوں کو پینے کے پانی کی سہولیت فراہم کی جائے۔
تازہ ترین