• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

زیادتی کےمقدمات کی تفتیش، ہائیکورٹ نے اصلاحات سے متعلق رپورٹ طلب کرلی

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے جنسی زیادتی کے مقدمات کی تفتیش میں اصلاحات کرنے سے متعلق درخواست پرسندھ حکومت سے سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی رہنمائی ( گائیڈ لائن ) پر عمل درآمد اور قانون سازی سے متعلق جامع رپورٹ طلب کر لی ہے، پیر کو دورکنی بینچ نے درخواست کی سماعت ، درخواست گزار سندھ حکومت کے فوکل پرسن عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور بتایا کہ سندھ حکومت ا س حوالے سے قانون سازی کے لیے اقدامات کر رہی ہے حتمی جواب کے لیے مہلت دی جائے ، عدا لت نے سماعت 24اپریل کے لیے ملتوی کر تے ہوئے سندھ حکومت کو جوا ب داخل کرنے کی ہدایت کر دی ہے ،واضح رہے کہ عدالت نے اپنے حکم میں قرار دیا تھا کہ ایڈووکیٹ جنرل سندھ آفس سندھ حکومت سے مشاورت کرے اور ایک جامع رپورٹ پیش کی جائے اور عدالت کو بتایا جائےکہ سندھ ہائی کورٹ نے سپریم کورٹ کی جانب سےدی گئی گائیڈ لائن پر کتنا عمل درآمد کیا ، یہ بھی بتایا جائے کہ کون سے اقدامات کا تعلق قانون سازی سے ہے اور کون سے اقدامات انتظامی امو ر کے زمرے میں آتے ہیں اور سندھ حکومت نے ان اقدامات کو عملی جامہ پہنانے کے لیےاب تک کیا کوشیش بروئے کار لائی ہیں، قبل ازیں سندھ میں اجتماعی زیادتی کا شکار ہونے والی 3لڑکیوں نے دائر درخواست کی ۔ جس میں مسماہ ( ک ) نے عدالت کو بتایا کہ اس کے ساتھ داود میں 2007میں اجتماعی زیادتی ہوئی جس کا مقامی تھانے میں مقدمہ درج ہوا تاہم ناقص تفتیش کے بعد سیشن عدالت نے تمام ملزمان کو بری کر دیا، جس کی اپیل عدالت میں زیر سماعت ہے جبکہ مسماہ (ن) نے عدالت کو بتایا کہ اسے 2007میں اباڈو ضلع گھوٹکی میں 10افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا جس کا مقدمہ درج ہوا تاہم عدالت نے مرکزی ملزم کو سزا دی اور بقیہ ملزمان بری کر دیئے گئے، درخواست میں مسماہ ( ب) نے عدالت میں موقف اختیا رکیا کہ اس کے ساتھ 2014میں دادو میں اجتماعی زیادتی ہوئی،مقدمہ عدالت میں زیر سماعت ہے اور ملزمان کافی اثرورسوخ رکھنے والے ہیں، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ جنسی زیادتی سے متعلق درخواست پر سپریم کورٹ تفتیش میں اصلاحات کے احکامات جاری کر چکی ہے تاہم ان احکامات پر عمل درآمد نہیں کیا جا رہا ہے جس کے باعث جنسی زیادتی کی شکار خواتین کو انصاف نہیں مل پاتا ، لہذا استدعا ہے کہ سندھ میں جنسی زیادتی کے مقدمات کی تفتیش میں اصلاحات کی ہدایات جاری کی جائیں اور عملی اقدامات کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں اور ہر ضلع میں ریپ کراسس سیل بنائے جائیں جن میں جنسی زیادتی کی شکار خواتین کو فوری طور پر طبی ، مالی ،قانونی ودیگررہنمائی فراہم کی جائیں ۔  
تازہ ترین