• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ ہائیکورٹ ہائوسنگ سوسائٹی حیدرآباد کی اراضی کی الاٹمنٹ کا حکم

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) سپریم کورٹ آف پاکستان نے سندھ ہائی کورٹ ایمپلائز کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی حیدرآباد کی اراضی کی الاٹمنٹ کی اجازت کے لئے دائر درخواست پر حیدرآبادپریس کلب ہاؤسنگ سوسائٹی اور حیدرآبادہائی کورٹ بار ہاؤسنگ سوسائٹی کی درخواستوں میں دیئے گئے فیصلے کے تحت الاٹمنٹ کی کارروائی قواعد و ضوابط کے تحت کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سندھ ہائی کورٹ ایمپلائز کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی لمیٹڈ حیدرآباد کے جوائنٹ سیکریٹری محمد فرحان آرائیں کی جانب سے دائر آئینی درخواست میں کہا گیا تھا کہ سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ بنچ کے ملازمین نے 17 اگست 2016ءکو وزیر اعلیٰ سندھ کے دورہ حیدرآباد کے دوران سندھ ہائی کورٹ ایمپلائز کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے لئے اراضی الاٹ کرنے کی درخواست کی تھی جس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے متعلقہ اداروں کو درخواست پر کارروائی کا حکم دیا تھا۔ وزیر اعلیٰ سندھ کے احکامات پر انہوں نے ممبر بورڈ آف ریونیو، سیکریٹری لینڈ یوٹیلائزیشن سندھ، ڈپٹی کمشنر، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر حیدرآباد، اسسٹنٹ کمشنر اور مختیار کار لطیف آباد کے دفاتر سے ضروری کارروائی مکمل کرالی تھی۔ ضلعی انتظامیہ نے گنجو ٹکر سائٹ میں 100 ایکٹر اراضی الاٹ کرنے کی منظوری دیدی تھی تاہم اراضی کی الاٹمنٹ کو سپریم کورٹ کی پابندی سے مشروط کیا ہے۔ پابندی ہٹنے کی صورت میں اراضی الاٹ کی جائے گی۔ درخواست گزاروں نے استدعا کی کہ انہیں بھی حیدرآباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن ہاؤسنگ سوسائٹی اور حیدرآباد پریس کلب ہاؤسنگ سوسائٹی کی طرح اراضی کی الاٹمنٹ اور دیگر قانونی اقدامات کے لئے استثنیٰ دیا جائے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس امیر ہانی مسلم، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اورجسٹس فیصل عرب پرمشتمل فل بنچ نے 17 مارچ 2017ءکو درخواست گزار کے وکیل تحسین احمدقریشی کے دلائل کے بعد سندھ ہائی کورٹ ایمپلائز کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی حیدرآباد کی درخواست کو حیدرآباد پریس کلب اور حیدرآباد ہائی کورٹ کی درخواستوں پر دیئے گئے فیصلوں کے تحت الاٹمنٹ کے لئے فیصلوں کے تحت قواعد و ضوابط کے تحت عملدرآمد کا حکم دیتے ہوئے درخواست نمٹا دی ہے۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے اسی روز کراچی پریس کلب کی مزید اراضی کی الاٹمنٹ کی درخواست پر بھی ایسا ہی حکم جاری کیا تھا۔
تازہ ترین