• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سوشل میڈیابند کرنامسئلے کا حل نہیں‘85فیصد گستاخانہ مواد ہٹادیا،حکومت

اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں)سوشل میڈیا پر گستاخانہ موادکیس میں اسلام آبادہائیکورٹ نے الیکٹرانک کرائمزایکٹ میں ترمیم پرپیشرفت رپورٹ طلب کرلی ہے،عدالت کو حکومت کی جانب سے بتایا گیا کہ فیس بک سے 85 فیصدگستاخانہ موادہٹادیا،سوشل میڈیا بندکرنامسئلےکاحل نہیں۔پیرکےروزاسلام آبادمیں جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے سوشل میڈیاپرگستاخانہ موادکیخلاف کیس کی سماعت کی۔سماعت شروع ہوئی توسیکرٹری داخلہ عارف خان عدالت میں پیش ہوئے اوراپنی رپورٹ میں بتایاکہ فیس بک انتظامیہ نے ان کےخط کا جواب دیا اور گستاخانہ موادہٹانےپرآمادگی کا اظہارکیاہے، حکومت پاکستان نے اس معاملے کو27 مسلم ممالک کے سفیروں کے سامنے اٹھایا جبکہ اس سلسلے میں 3 ملزمان بھی گرفتار کئےجاچکےہیں جن میں سے 2 براہ راست اس گھناؤنے کام میں ملوث ہیں۔مسلم سفراءسےکہاہےکہ فیس بک پراس سےمسلمانوں کے جذبات کوٹھیس پہنچی، جےآئی ٹی تشکیل  دی گئی ہے،85 فیصدموادختم کردیاہے،اسے بندکرنا مسئلے کاحل نہیں۔ جسٹس شوکت عزیزصدیقی نے کہا کہ عدالت تفتیش میں مداخلت نہیں کرے گی،اگر سوشل میڈ یا کے مالک پاکستان کیخلاف سوشل میڈیا پرجنگ شروع کردیں تب کیا کریں گے؟جس ملک میں یہ کام ہوااس کےسفیرکو بلانے کی ہمت نہیں؟سیکرٹری داخلہ نےکہاکہ واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے نے معا ملہ اٹھایا ہے۔ جسٹس شوکت  صدیقی نےکہاکہ کدھرگئے آئی ٹی ایکسپر ٹ احسن اقبال اورمذہبی امورکے وزیر؟پوری حکو مت نے چوہدری نثارپر ہرکام چھوڑا ہوا ہے، وزا ر ت اطلاعات نےبہت اچھاکام کیا،آئی ٹی والے دونمبری کررہے ہیں، ہرادارہ دلچسپی لے رہا ہے، عدالت کارروائی سےمطمئن ہے تاہم انھوں نے وزا ر ت انفار میشن ٹیکنالوجی کے کردارپر برہمی کااظہار کرتے ہوئےوزیرمملکت انوشہ رحمان کواحکا مات دیئےکہ وہ عدالت میں آکربتائیں کہ یہ معاملہ کیوں حل نہیں ہوا۔ چیئرمین پی ٹی اےنےعدالت کو بتا یاکہ 40پیجز کیخلاف ایکشن لیاہے،25 لوگوں کی ٹیم  موادکی سرچ کررہی ہے،فیس بک نےغیرقانونی گستا خا نہ مواد ہٹاد یا ہے، فیس بک گستاخانہ موادکومانتی ہی نہ تھی مگر اب وہ ہٹارہےہیں،فیس بک کاہماری بات ماننابڑی کامیابی ہے۔ عدالت نےکیس کی سماعت 31 مارچ تک ملتوی کردی اورہدایت کی کہ تمام ادارے اپنی کارکردگی رپورٹس کےساتھ پیش ہوں۔
تازہ ترین