• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

17سال تک قانونی جنگ لڑنیوالی وجیہہ عروج کی زندگی گپ شپ نے برباد کی

کراچی (نیوز ڈیسک) لاہور میں یونیورسٹی آف پنجاب کی ذرا سی غلطی کی وجہ سے 17؍ سال تک قانونی جنگ لڑنے والی وجیہہ عروج کی زندگی افواہوں نے مکمل برباد کردی اور ان کے وقار عزت اور ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ۔ برطانوی ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے وجیہہ عروج نے بتایا کہ ’یونیورسٹی نے میرے خواب چکنا چور کردیئے اور کبھی معافی نہیں مانگی، ان کے اس عمل سے میری عزت اور وقار کو پہنچنے والے نقصان کی تلافی پیسہ نہیں کرسکتا ۔ اس سب کا آغاز اس وقت ہوا جب وجیہہ عروج جو اس وقت 38؍ سال کی ہیں ، لاہور کی پنجاب یونیورسٹی میں زیر تعلیم تھیں اور انتظامیہ نے امتحانات میں انہیں غیر حاضر قرار دیا ۔ جواب طلبی پر انتظامیہ نے وجیہہ عروج کے والد کو بتایا کہ امتحان کے روز یونیورسٹی ان کی بیٹی کی سرگرمیوں سے لاعلم ہے جس کے بعد رشتہ داروں اور یونیورسٹی میں گپ شپ اور ادھر ادھر کی باتوں کو نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوگیا جس سے ان کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔
تازہ ترین