• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جامعہ بلوچستان کو تعلیم کی بجائے تجارتی بنیادوں پر چلایا جارہا ہے‘طلباء تنظیمیں

کوئٹہ (آن لائن) بلوچستان کی طلباء تنظیموں پشتونخوا ایس او، پشتون ایس ایف، بی ایس ایف، بی ایس او پجاراور ایچ ایس ایف کےمشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اکیسویں صدی سائنسی وتعلیمی صدی ہے لیکن بلوچستان تعلیمی لحاظ سے اس جدید صدی میں بھی تعلیم سے محروم ہے بلوچستان یونیورسٹی وہ واحدتعلیمی درسگاہ ہےجس کو تعلیم کی بجائے معاشی، تجارتی اور صنعتی بنیادوں پر چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔بلوچستان یونیورسٹی میں فیسوں میں ناجائز اضافہ، بوائز، گرلز ہاسٹل میں سیکورٹی فورسز کی مداخلت اور ایم فل میں رشتہ داروں کو داخلے دیئے جارہے ہیں۔ جبکہ میرٹ پر آنے والے طلباء وطالبات کو نظرانداز کیا جا رہا ہے ۔ نا اہل یونیورسٹی انتظامیہ کی مخصوص سازش کے تحت طلباء وطالبات کو امتحانات کے پاس پیپروں کو دوبارہ فیس جمع کرانے کی خاطر فیل کیا جا رہا ہے پرائم منسٹر لیپ ٹاپ اسکیم میں مخصوص لو گوں کو لیپ ٹاپ دے کر اہل طلباء وطالبات کو نظرانداز کیا گیا ۔بیان میں کہا گیا کہ پی اے اور سیکورٹی روم افسر کی پوسٹ پر من پسند اور نااہل لوگوں کو تعینات کرکے ان سے طالبات کو بلیک میل کیاجارہا ہے جو پشتون و بلوچ روایات کے خلاف ہے۔یونیورسٹی رجسٹرار کی پوسٹ پر نا اہل شخص کو تعینات کر کے یونیورسٹی کو مکمل تباہ کر دیا گیاہے۔
تازہ ترین