• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
پاکستان کے قومی دنوں پر میری خواہش ہوتی ہے کہ ملک و بیرون ملک مقیم اُن پاکستانیوں پر کالم لکھوں جو اپنی اپنی سطح پر دنیا میں پاکستان کا سوفٹ امیج بنانے کیلئے کوششیں کررہے ہیں۔ گزشتہ دنوں ’’یوم پاکستان‘‘ پر کراچی میں میری ملاقات پاکستانی نژاد فرانسیسی ریسلر بادشاہ پہلوان خان اور اُن کے ہمراہ فرانس، برطانیہ اور الجیریا سے آئے ہوئے انٹرنیشنل پروفیشنل ریسلرز سے ہوئی جن میں برطانوی ریسلر ٹونی آرون، سابق ورلڈ چمپئن فرانسیسی ریسلر فلیش گورڈن اور الجیرین ریسلر یاسین عثمانی شامل تھے۔ یہ ریسلرز پاکستانی کمپنی پرو ریسلنگ انٹرٹینمنٹ (PWE) کے زیر اہتمام پاکستان کے مختلف شہروں کراچی، لاہور، اسلام آباد، فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں مئی میں منعقد ہونے والے ریسلنگ مقابلوں کی تشہیری و تعارفی مہم کے سلسلے میں کراچی آئے تھے۔ ان مقابلوں میں 15ممالک کے 24عالمی شہرت یافتہ ریسلرز حصہ لے رہے ہیں اور ایونٹ کا پہلا مقابلہ 17مئی کو کراچی میں ہوگا۔
پاکستان سپر لیگ فائنل کے لاہور میں کامیاب انعقاد کے بعد اب کراچی میں انٹرنیشنل ریسلنگ کا منعقد ہونا ملک کیلئے بڑے اعزاز کی بات ہے۔ گورنر سندھ محمد زبیر کی یہ خواہش تھی کہ کراچی میں کوئی انٹرنیشنل میگا ایونٹ منعقد کیا جائے، گزشتہ دنوں جب میں نے انہیں انٹرنیشنل ریسلرز کی کراچی آمد اور مئی میں کراچی میں انٹرنیشنل ریسلنگ مقابلے کے بارے میں بتایا تو وہ نہایت خوش ہوئے اور انٹرنیشنل ریسلرز کیلئے گورنر ہائوس کراچی میں پروقار تقریب کا انعقاد کیا جس میں انہوں نے ایونٹ آرگنائزرز اور ریسلرز کو یقین دلایا کہ حکومت سندھ ریسلنگ ایونٹ میں بھرپور سیکورٹی، سپورٹ اور سہولتیں فراہم کرے گی۔ مجھے یاد ہے کہ مشہور جاپانی ریسلر انتونیو انوکی جنہوں نے 1990ء میں اسلام قبول کرکے اپنا نام محمد حسین اینوکی رکھا تھا، کچھ سال قبل جب پاکستان اور جاپان کے تعلقات کی سالگرہ کی تقریب میں شرکت کیلئے اسلام آباد آئے تو انہوں نے پاکستان کے معروف پہلوان سے مقابلہ کیا تھا جس میں پاکستانی حریف کو شکست ہوئی تھی۔ میرے ذہن میں اُس وقت سے یہ بات بیٹھی ہوئی ہے کہ پہلوانی اور انٹرنیشنل ریسلنگ کے دائو پیج بالکل علیحدہ ہیں اور ہمیں پاکستان میں اپنے پہلوانوں کو انٹرنیشنل ریسلنگ میں شرکت کیلئے انٹرنیشنل ریسلنگ کے دائو پیج سکھانے ہوں گے۔ مجھے خوشی ہے کہ پاکستانی نژاد فرانسیسی ریسلر بادشاہ پہلوان خان جو فرانسیسی انٹرنیشنل ریسلر فلیش گورڈن کے شاگرد بھی ہیں، نے پاکستان میں ریسلنگ اکیڈمی قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
قارئین! دنیا میں1980ء میں پروفیشنل انٹرنیشنل ریسلنگ کی سب سے بڑی امریکہ کی کمپنی ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ انٹرنیشنل (WWE)قائم کی گئی جس کے بانی ونس میک مہون ہیں اور یہ کمپنی نیویارک اسٹاک ایکسچینج اور Nasdaq پر لسٹڈ ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق 2015ء میں WWE کو ریسلنگ مقابلوں سے 659 ملین ڈالر سالانہ کی آمدنی ہوئی تھی جو 2016ء میں 11 فیصد اضافے کے ساتھ 730 ملین ڈالر سالانہ تک پہنچ چکی ہے۔ WWE کو نیویارک ٹیلیوژن پر براہ راست دکھائے جانے والے مقابلوں میں سب سے زیادہ آمدنی حاصل ہوتی ہے۔ 2015ء میں نیویارک ٹیلی وژن پر WWE کے مقابلے 256ملین گھنٹے دیکھے گئے جو 2016ء میں 15فیصد اضافے سے 294ملین گھنٹے تک پہنچ چکے ہیں جس سے دنیا بھر میں ریسلنگ کی مقبولیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ 2016ء انٹرنیشنل ریسلرز کیلئے المناک سال ثابت ہوا جس میں 10 ریسلرز اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے تاہم اس کے باوجود انٹرنیشنل ریسلنگ دنیا میں تیزی سے مقبول ہورہی ہے۔
پاکستان میں کرکٹ کے بعد سب سے زیادہ پسندیدہ کھیل ریسلنگ ہے جسے لاکھوں افراد جن میں بچوں کے ساتھ بڑے بھی شامل ہیں، ٹی وی پر نہایت شوق سے دیکھتے ہیں۔ گزشتہ سال میک اے وش فائونڈیشن پاکستان نے لاعلاج مرض میں مبتلا بچے تنزیل الرحمن کی خواہش پر اُس کی ملاقات WWE کے عالمی چمپئن جان سینا سے امریکہ میں کروائی جبکہ تنزیل نے اپنی فیملی کے ہمراہ جان سینا کے Raw ایونٹ میں خصوصی مہمان کی حیثیت سے بھی شرکت کی تھی۔ اس موقع پر تنزیل نے جان سینا کو سندھی اجرک ٹوپی بھی پہنائی اور ان کے ساتھ کچھ تصاویر بنوائیں جسے تنزیل اپنی زندگی کا سب سے قیمتی اثاثہ قرار دیتا ہے۔ دوران ملاقات جان سینا نے تنزیل سے وعدہ کیا کہ وہ بہت جلد اُن لاعلاج مرض میں مبتلا بچوں سے ملاقات کیلئے پاکستان آئیں گے جو امریکہ آکر ان سے ملاقات نہیں کرسکتے۔ اسی تناظر میں گزشتہ دنوں انٹرنیشنل ریسلرز کی کراچی میں پریس کانفرنس کے موقع پر تنزیل کو فیملی سمیت مدعو کیا گیا اور تنزیل کی جان سینا سے ملاقات کی ویڈیو شرکا کو دکھائی گئی۔ پریس کانفرنس کے دوران اُس وقت تنزیل کی خوشی کی انتہا نہ رہی جب ریسلنگ مقابلوں کے آرگنائزر اور پرو ریسلنگ انٹرٹینمنٹ (PWE) کے چیف ایگزیکٹو عاصم علی شاہ نے اعلان کیا کہ مئی میں ریسلنگ مقابلوں کے بعد اسی سال نومبر میں بھی دوسرا ایونٹ منعقد کیا جائے گا جس میں جان سینا کو مدعو کیا جائے گا۔
گزشتہ دنوں میرے بھائی اشتیاق بیگ نے پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے انٹرنیشنل ریسلرز اور آرگنائزرز کے اعزاز میں اپنی رہائش گاہ پر عشایئے کا اہتمام کیا جس میں انٹرنیشنل ریسلرز مہمانوں میں گھل مل گئے۔ اس موقع پر سابق ورلڈ چمپئن فلیش گورڈن نے کہا کہ بیرون ملک پاکستان میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے جو تاثر پایا جاتا ہے، وہ بالکل غلط ہے بلکہ یہاں آکر مجھے ایسا لگ رہا ہے کہ میں اپنے ہی وطن میں ہوں۔ برطانوی ریسلر ٹونی آئرن نے کہنا تھا کہ پاکستان میں ریسلنگ انتہائی مقبول ہے مگر افسوس کہ یہاں ریسلنگ مقابلے منعقد نہیں کئے جاتے، اس لئے ہم پاکستان میں ریسلنگ مقابلے کرواکے نئی تاریخ رقم کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستانی نژاد فرانسیسی ریسلر بادشاہ پہلوان خان جنہوں نے پاکستان میں ریسلنگ متعارف کرانے کیلئے بڑی کاوشیں کی ہیں اور اپنے ساتھی ریسلرز کو پاکستان آنے پر رضامند کیا، نے کہا کہ ان کیلئے بڑی خوشی کی بات ہوگی جب 24 انٹرنیشنل پروفیشنل ریسلرز پاکستان آئیں گے اور لاکھوں پاکستانی براہ راست ریسلنگ مقابلے دیکھ سکیں گے۔
پاکستان میں آئندہ ماہ ہونیوالے انٹرنیشنل ریسلنگ مقابلے اس بات کا عندیہ ہیں کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہونے سے عالمی سطح پر پاکستان کے بارے میں منفی تاثر زائل ہورہا ہے۔ میرے ادارےنے انٹرنیشنل ریسلرز پاکستان لانے کیلئے ریسلنگ آرگنائزرز کو مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے، حکومت سے بھی درخواست ہے کہ پاکستان میں آئندہ ماہ منعقد ہونے والے ریسلنگ مقابلوں کو کامیاب بنانے کیلئے آرگنائزرز کو تمام تر سہولتیں فراہم کی جائیں تاکہ دنیا میں Sports Lovers کی حیثیت سے پاکستان کا سوفٹ امیج ابھرکر سامنے آسکے۔



.
تازہ ترین