• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انٹرامتحانات میں14 دن رہ گئے، مختلف امور شدید متاثر، امتحانی مراکز فائنل نہ ہوسکے

کراچی(اسٹاف رپورٹر)اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی میںناظم امتحانات اور سیکرٹری کے اہم عہدوں  پر مستقل افسران تعینات نہ ہونے کی وجہ سے امتحانی اور انتظامی امور شدید متاثر ہورہے ہیں ۔ 28اپریل سے شروع ہونے والے انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات کیلئے ابھی تک نہ تو امتحانی مراکز فائنل ہو سکے ہیں اور نہ ہی ایڈمٹ کارڈزکی پرنٹنگ کا عمل شروع ہو سکا ہے۔ امتحانات کے انعقاد سے محض چودہ روز قبل آئی ٹی منیجر کو تبدیل کر دیا گیا ہے ۔ تجربہ کار آئی ٹی منیجر کو ہٹانے کے بعد ان کی جگہ آئی ٹی کے شعبہ کا تجربہ نہ رکھنے والے ایک افسر شجاعت ہاشمی کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ بورڈ میں ایڈہاک ازم کی وجہ سے امسال بورڈ کے تحت امتحانی پرچے نئے امپروشدہ ماڈل پیپرز کے تحت نہیں لئے جا سکیں گے حالانکہ سابق ناظم امتحانات محمد عمران خان چشتی کے دور میںامتحانی پرچوں میں اصلاحات کے لئے ماڈل پیپرز تیار کر کے انہیں کالجوں میں بھیجا گیا تھا تاکہ اساتذہ طلباء کو اصلاح شدہ امتحانی پرچوں کے حوالے انہیں آگاہ کر سکیں تاہم موجودہ صورتحال میں ایساممکن نظر نہیں آ رہا ہے ۔بورڈ کے قائم مقام ناظم امتحانات محمد جعفر اعلان یہ کرچکے ہیں کہ اُن سے اِمتحانی امور نہیں چلائے جا رہے اس لئے انہوں نے کہا ہے کہ بورڈ کے ایک ریٹائرڈ ڈپٹی کنٹرولر آف ایگزامینیشن لیاقت علی کو ڈیلی ویجز پر تعینات کیا جائے ۔ بورڈ میں سیکورٹی کے مناسب انتظامات نہ ہونے کی وجہ سے امتحانی پرچوں کی امتحانی مراکز میں بھیجنے کا کام بھی غیر محفوظ ہو گیا ہے ۔ سیکورٹی گارڈز کی تعیناتی اور بورڈ کے امتحانی مواد کی پرنٹنگ کے لئے ٹینڈرز تا حال جاری نہیں کئے جا سکے ہیں ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بورڈ کے تحت مورخہ 12اپریل سے 14اپریل تک امتحانی فارم جمع کرانے کی خصوصی تاریخوں کا اعلان کیا گیا ہے۔ ان تاریخوں میں ایک اندازے کے مطابق پانچ ہزار سے زائد طلباء و طالبات امتحانی فارم جمع کراتے ہیں ۔ ان طلبا و طالبات کے ایڈمٹ کارڈز کی تیاری اور ان کے امتحانی مراکز کا بروقت تعین موجودہ حالات میں مشکل ہو گیا ہے جس کی وجہ سے امتحانی شیڈول متاثر ہونے کا خدشہ ہے ۔ 
تازہ ترین