• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی کابینہ کےعوامی مفاد میں اہم فیصلے ... عازمین حج کو مزید سہولتیں دینے کی ضرورت!

وفاقی کابینہ نے بدھ کے روز کئی اہم فیصلے کئے ہیں جن سے عام لوگوں کو فائدہ پہنچانے کا رجحان نمایاں ہے۔ حکومت کی ذمہ داری بھی یہی ہے کہ مملکت کے مفاد میں جہاں ضرورت ہو، سخت فیصلے بھی کرے مگر ان سخت فیصلوں کی زد سے عام آدمی کو بچاتے ہوئے اسے ممکنہ حد تک رعایتیں اور سہولتیں دے۔ وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں سرکاری ملازمتوں کے لئے تقرریوں پر پابندی اٹھانے، 50ہزار سے زیادہ عارضی ملازمین کو مستقل کرنے، نئے گیس کنکشن دینے کی اجازت کئی برس بعد بحال کرنے، جعلی دوائوں کی روک تھام کے لئے بار کوڈنگ سسٹم اپنانے اور کم آمدنی والے شہریوں کو مالکانہ حقوق پر مکان دینے کے لئے ایسی ہائوسنگ اسکیم متعارف کر انے کی منظوری دی گئی جس کے مکین کرایہ کے مساوی رقم ادا کرتے ہوئے 14 یا 15 سال میں مکان کے مالک بن جائیں گے۔ یہ سب اچھے فیصلے ہیں مگر ان پر عملدرآمد کرتے ہوئے اس نوع کی احتیاط ضرور ملحوظ رکھنی ہوگی کہ جس ٹیچر کو مستقل کیا جارہا ہے وہ اگر مطلوب لیاقت اور تدریس کی صلاحیت کا حامل نہ ہو تو اسے کسی اور کام پر لگادیا جائے۔ اسی طرح ہر نئے بھرتی ہونے والے ملازم کو پابند کرنا ہوگا کہ وہ ڈیوٹی کے اوقات ذاتی دکان چلانے ، اسٹیٹ ایجنسی یا کاروں کی خریدوفروخت کے سودے کرانے یا گھروں میں رنگ روغن کرنے سمیت کسی دوسری مصروفیت کے لئے وقف نہیں کرے گا۔ کابینہ نے حج پالیسی 2017ء کی منظوری بھی دی۔ یہ کام کچھ پہلے ہوجاتا تو عام عازمین حج ، خاص طور پر دیہات میں رہنے والے افراد ، کو رقوم کی فراہمی سے لیکر حج درخواستوں کے لوازمات پورے کرنے اور قطاروں میں لگنے کے حوالے سے قدرے آسانی ہوجاتی۔ حج پالیسی کے ضروری نکات 13؍اپریل کے اخبار ات میں شائع ہوئے ہیں جبکہ گورنمنٹ اسکیم کے تحت حج درخواستیں17؍سے 26؍ اپریل تک دس بینکوں کی مخصوص برانچوں میں وصول کی جائیں گی اور 28؍اپریل کو قرعہ اندازی ہوگی۔ یہ امر بہرطور اطمینان بخش ہے کہ امسال ایک لاکھ 79ہزار 210پاکستانیوں کو سعادت حج حاصل ہوسکے گی جبکہ نئے درخواست گزاروں کو حج کا موقع دینے کے لئے پابندی لگائی گئی ہے کہ گزشتہ 7برسوں کے دوران حج کرنے والا کوئی شخص گورنمنٹ اسکیم میں اور گزشتہ 5سالوں میں حج کرنے والا کوئی فرد پرائیویٹ اسکیم میں درخواست دینے کا اہل نہیں ہوگا۔ اس ضمن میں صرف خاتون کے محرم کو استثنیٰ حاصل ہوگا ۔ سفر حج کے لئے کسی بھی خاتون حاجن کے لئے محرم کا ساتھ لازم ہوگا تاہم سعودی قوانین کی روشنی میں فقہ جعفریہ کی حاجن جس کی عمر 45سال سے زائد ہو، محرم کی لازمی شرط سے مستثنیٰ ہوگی۔ حج بدل کی اجازت صرف پرائیویٹ اسکیم کے ذریعے ہوگی۔ حج اخراجات کیلئے کراچی سمیت جنوبی ریجن کے شہروں کیلئے 2,70,000 روپے اور اسلام آباد سمیت شمالی ریجن کیلئے 2,80,000 روپے مقرر کئے گئے ہیں۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ حج اخراجات میں اضافے کی تجاویز پیش کی گئی تھیں جو وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے مسترد کردی گئیں۔ تاہم حج اخر اجات کے لئے برقرار رکھی گئی گزشتہ سال کی رقم بھی غریب اور متوسط طبقے کے لوگوں کے لئے بہت زیادہ ہے۔ وزیراعظم نے حج اخراجات کا پھرسے جائزہ لینے اور نظرثانی رقم کا تخمینہ اگلے اجلاس میں پیش کرنے کی جو ہدایت کی ، اس سے بڑی توقعات وابستہ ہیں۔ رہائشی سہولتوں کے ضمن میں اگر اس سال کےحج کے فوراً بعد آئندہ حج کیلئے کام شروع کیا جائے تو حرمین شریفین کے قریب سستی رہائش گاہوں کا حصول ممکن ہے۔ پچھلے تین چار برسوں میں ہماری وزارت حج نے جس کارکردگی کا مظاہرہ کیا ، اس کی تعریف کی جانی چاہئے۔ مگر یہ کوشش جاری رہنی چاہئے کہ ہر برس عازمین حج کو پہلے سے بہتر سہولتیں میسر آتی رہیں۔

.
تازہ ترین