• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
کیا نائن الیون کے بعد داعش؟
امریکہ نے ننگرہار میں سب سے بڑے 21ہزار 600پائونڈ وزنی مدر آف آل بمز، غیر ایٹمی بم سے حملہ کردیا ہے، یہ بم حملہ ننگرہار صوبہ کے ضلع اچین پاکستان کی سرحد کے قریب کیا گیا، کہا گیا ہے کہ یہ 11ٹن کا انتہائی تباہ کن بم داعش کے زیر استعمال سرنگوں پر مشتمل کمپلیکس پر گرایا گیا۔ ایٹم بم کے بعد یہ دنیا کا انتہائی تباہ کن بم ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے، کیا داعش دوسرا نائن الیون ہے جس کی آڑ میں اب بش کے بعد اس کا یار ٹرمپ کوئی خون آشام کھیل کھیلنا چاہتا ہے؟ کیا اتنے بڑے بم حملے کا پاکستانی سرحد کے قریب ہونا پاکستان کو ڈرانا بھی مقصود ہے، داعش کو امریکی فنڈنگ بھی ہو اور اس کے خاتمے کیلئے مدر آف آل بمز افغانستان میں گرایا جائے یہ معمہ کیا ہے، امریکہ، بھارت پر انتہا پسند نسل پرست سیاسی گروہوں کی حکومتوں کا قیام اپنی جگہ ایک تیر کا نشان ہے کسی جانب، ہم ہرگز اس بم حملے کو کوئی سمت دینا چاہتے ہیں لیکن کیا یہ وثوق سے کہا جاسکتا ہے کہ اس سے افغان باشندوں کو کوئی نقصان نہ ہوا ہوگا، کسی کے ملک میں اتنا بڑا دھماکہ کرنا کیا اس ملک کی حیثیت بارے طرح طرح کے سوال نہیں اٹھائے گا۔ آخر مسلم کشی کیلئے کیوں وجود مسلم کو استعمال کیا جارہا ہے، یا ٹرمپ دنیا کے سامنے اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنا چاہتے ہیں، خوبصورت افغانستان کو کھنڈر کیوں بنایا جارہا ہے۔ او آئی سی میں کیوں یہ سکت نہیں کہ تلخ حقائق سامنے لائے؟ 57اسلامی ملک کیوں خاموش ہیں اور اسلامی دنیا کی زمام، امریکا کے حوالے کردی ہے۔ ہمارے لگ بھگ تمام اردو اخبارات نےاس بم حملے کو سپر لیڈ بنایا ہے، اور ’’دی نیوز‘‘ کے علاوہ کسی انگریزی اخبار نے اسے فرنٹ پیج پر جگہ دینے کی بھی زحمت نہ کی، کلبھوشن کی سزائے موت کے فوراً بعد پاکستانی سرحد کے قریب یہ امریکی حملہ کیا بھارت جیسے ریاستی دہشت گرد ملک کیلئے تقویت کا باعث نہ ہوگا، داعش کہیں اس وقت تو برقرارنہیں رہے گی جب تک خون مسلم سے ایک اور پیاس بجھا نہیں لی جاتی، بلاشبہ داعش ایک تباہ کن خطرناک دہشت گرد تنظیم ہے لیکن اس کی ایجاد کی تحقیق تو کسی نے نہیں کی آخر کیوں؟
٭٭٭
حسینہ واجد اور خالدہ ضیاء کی نوک جھونک
حسینہ واجد:بھارت سے ڈیل میں کچھ نہیں چھپایا۔ کیا انہوں نے وہ بھی بتا دیا قوم کو جو نہیں بتایا۔ بھارت شیخ خاندان کا محسن ہے، اپنے محسنوں سے کی گئی تمام باتیں بتانا تو ریاستی رومانس کی توہین ہے مگر بعض اوقات کچھ چھپائے بھی نہیں چھپتا؎
بے زبانی زباں نہ ہو جائے
راز الفت عیاں نہ ہو جائے
بنگلہ دیش بھی تو بھارت کا ہمسایہ ہے، وہ بھی تو اسلامی ریاست ہے، وہاں بھی تو بھارت سے پینگیں بڑھانے کے مخالف، موافق لوگوں سے زیادہ ہیں پھر کیا وجہ ہے کہ ’’را‘‘ وہاں دہشت گردی نہیں کراتا؟ پاکستان کی حکومت نے بنگلہ دیشی حکومت سے گزشتہ دنوں پھانسیوں پر کوئی احتجاج کیا نہ بیان دیا، کیونکہ یہ ایک ریاست کا اندرونی معاملہ ہے، جیسے کلبھوشن کو سزائے موت پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے ، اور بھارت کو پاکستان کی سلامتی سے کھیلنے والا بچہ کیوں اتنا عزیز ہے کہ مودی سرکار اینڈ کمپنی پاکستان کے مزید ٹکڑے کرنے کی باتیں کرنے لگے ہیں، خالدہ ضیاء کا صرف اتنا قصور ہے کہ وہ پاکستان سے دوستی چاہتی ہیں اور حسینہ کو مودی نے منا لیا ہے، اب ملاقات ہوئی ’’گل بات‘‘ ہوئی یہ حسینہ جی کیوں بتائیں، انسان بعض اوقات سب کچھ بتا کر بھی کچھ نہیں بتاتا، ایسا ہی تو ہوا جو خالدہ میدان میں آگئیں ہمارا خیال ہے کل بھی تھا آج بھی کہ بنگلہ دیش کے عوام بھارتی جبر کا شکار ہیں، اور یہ نیا جال شیخ حسینہ واجد ہی تو لائی ہیں تاکہ مکتی باہنی کسی طور پر بنگلہ دیش میں اب بھی ’’اِن‘‘ رہے۔ یہ درست ہے کہ بنگلہ دیش اب پاکستان سے الگ کی گئی ایک نئی ریاست ہے وہ آزاد خودمختار ہے مگر ہم مشرقی پاکستان کیسے بھلا دیں، یہ ہمارے بس میں نہیں قائد و اقبال کی روحیں تو ہم سے پورا پاکستان مانگتی ہیں اور وہ شہ رگ کا بھی مطالبہ کرتی ہیں۔
٭٭٭
اپوزیشن لیڈر میڈیا کا کمال مان گئے!
خواتین سے متعلق ریمارکس پر آصفہ زرداری کا خورشید شاہ سے معافی کا مطالبہ، اور شاہ جی فرماتے ہیں: آصفہ کو میری بات کا پتہ بھی نہیں ہوگا، سب میڈیا کا کمال ہے، آخر خورشید شاہ میڈیا کا کمال مان ہی گئے، وہ جو بھی غلط صحیح کہتے ہیں ایک آصفہ کیا پوری قوم کو بتا دیتا ہے، اب انہیں شکوہ نہیں ہونا چاہئے کہ میڈیا ان کی اچھی باتیں بھی کبھی چھپا کے نہیں رکھتا، اور شاہ جی کو داد بھی ملتی ہے لیکن آصفہ زرداری نے بجا طور پر خواتین سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے، خدا لگتی بات یہ ہے کہ اسمبلی میں سب سے زیادہ مرد بولتے ہیں، عورتیں تو پہلے ہی وہاں آٹے میں نمک ہیں، کتنا بول لیں گی، ہم تو خواتین کی عظمت کے اس روز سے قائل ہوگئے جب یہ معلوم ہوا کہ بڑے بڑے علمی مراکز کو مادر علمی کہا جاتا ہے پدر علمی کوئی نہیں کہتا، ہندو بھی گئو ماتا کو ہی ماتا مانتے ہیں اس کے پتی بیل کو باپ نہیں مانتے، ہم یہاں پیمرا سے بھی لگے ہاتھوں نمٹتے جائیں کہ کیا وجہ ہے چینلز پر ایک گانے کی وڈیو بار بار دکھائی جارہی ہے جس میں توہین خواتین پر مبنی ایک مخصوص کلوزاپ بار بار دکھایا جاتا ہے، یہ گیت کوئی باپ اپنی بیٹی کے ساتھ بیٹھ کر نہیں دیکھ سکتا، پیمرا کیوں ایسی وڈیوز اور عریاں مناظر کو نمایاں کر کے پیش کرنے کی اجازت دیتا ہے، بہرحال یہ تو تھا ایک جملہ معترضہ، آصفہ زرداری نے جو کہا وہ انہیں میڈیا نہ بتاتا تو کیا خورشید شاہ بتاتے، اور اگر انہوں نے معذرت کرنے کا مطالبہ کیا ہے تو شاہ جی دیر نہ کریں، دبئی والی سرکار بھی آجکل یہیں کہیں ہیں۔
٭٭٭
جاگ اٹھی ہے نسل پرستی!
٭....مریم نواز:سی پیک کے باعث پاکستانی معیشت میں 5فیصد اضافہ ہوگیا،
تالیاں فرسٹ ڈاٹر کیلئے!
٭....مشرف:بھارت نے پانی روکا تو اسے جنگ تصور کیا جائے گا،
اکثر بڑی بڑی جنگیں پانی ہی پر ہوئیں!
٭....سندھ کی وارننگ بزبان مراد علی شاہ: پاور پلانٹ کو گیس نہ ملی تو پائپ لائن کا کنٹرول سنبھال لیں گے،
کراچی تو سنبھالا نہیں جاتا، یہ دھمکی دینے کےبجائے بات اس کے بغیر بھی کی جاسکتی تھی وہ بھارت سے ہمکلام نہیں اپنے ہی مرکز سے مخاطب ہیں!
٭....پہلی امریکی مسلم خاتون جج کی لاش دریائے ہڈسن سے برآمد،
یہ واقعہ اوباما دور میں نہیں ہوا۔
جاگ اٹھی ہے نسل پرستی
امریکہ میں اب مستی ہی مستی



.
تازہ ترین