• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مذہبی رہنماؤں کا دہشتگرد حملوں کے بعد کھلے خط میں قوم سے اتحاد کا مطالبہ

لندن(پی اے) برطانیہ کے 24مذہبی رہنمائوں نے دنیا بھر میں حالیہ دہشت گردی کے بعد اپنے دستخطوں کے ساتھ ایک کھلے خط میں اتحاد اور ہم آہنگی کی اپیل کی ہے۔ ان رہنمائوں میں مختلف مذاہب بشمول مسیحیت، ہندو ازم، اسلام، یہودیت اور سکھ ازم سے تعلق رکھنے والے رہنما شامل تھے۔ یہ پیغام ایسے وقت سامنے آیا ہے جب یہودی اپنے تہوار پاس اوور، سکھ بیساکھی منانے اور مسلمان اگلے ماہ رمضان کی آمد کا انتظار کررہے ہیں۔پیغام میں تمام مذاہب کے پیروکاروں  سے ویسٹ منسٹر اور سٹاک ہوم کی طرح کے حملوں کا سامنا کرتے ہوئے پرسکون اور ثابت قدم رہنے کی اپیل کی گئی ہے۔ اس میں برداشت اور احترام کی برطانوی اقدار کو خراج تحسین پیش کیا گیا، خط میں کہا گیا ہے کہ ہم زیر دستخطی برطانیہ کے تمام نسلوں ، مذاہب اور پس منظر کے حامل افراد اور کمیونٹیز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے برطانیہ کو برداشت اور احترام کاحامل ایک ملک بنادیا ہے۔ بہت سے مذاہب کے لئے سال کے اس خصوصی موقع پر ہم اختلاف ، عدم اعتماد اور خوف کے خلاف اکھٹے مل جل کر کام کرنے پر زور اور اپنے عزم کا اظہار کرتے ہیں۔ یہ اختلاف ، عدم اعتماد اور خوف ویسٹ منسٹر، سینٹ پیٹرز برگ ، سٹاکہوم اور مصر حالیہ حملوں کے بعد پیدا ہوئے جس کی تمام مذاہب کے لوگوں نے ہر ممکن طریقے سے مذمت کی اور اسے بے مقصد تشدد کے بہیمانہ عمل قرار دیا۔ اب ہمیشہ سے زیادہ مذہبی گروپ قوم اور ملک کے درمیان خوف کے بیج بوئے اور عدم اعتماد کی فضا پھیلانے کے خلاف متحد ہورہے ہیں، کھلے خط میں مزید لکھا ہےکہ یہ حملے ہمارے درمیان تقسیم پیدا کرنے کی خواہش پر کیے گئے اور ہم متحد ہوکر یہ دکھادیں گے کہ وہ لوگ کبھی کامیابی حاصل نہیں کرسکتے، اس کے برخلاف تشدد کا مقابلہ کرتے ہوئے ہم مسلسل دوسروں اور اپنے چاہنے والوں سے احترام اور محبت کا اظہار جاری رکھیں گے۔ واضح رہے کہ دستخط کرنے والے تمام مذہبی رہنمائوں کو ویسٹ منسٹر میں حالیہ دہشت گرد حملے کے بعد نیو سکاٹ لینڈ یارڈ پر ایک اجلاس میں شرکت کے لئے مدعو کیا گیا تھا۔جہاں ان کی وزیر داخلہ امبرود سے ملاقات ہوئی اور اس امر پر غور کیا گیا کہ کمیونٹیز کس طرح اکھٹے ہوکر تقسیم اور دہشتگردی کے خواہشمندوں کی مخالفت کرسکتی ہیں۔
تازہ ترین