• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جیل چورنگی فلائی اوور رات کو بند ، اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک جام معمول

کراچی (رپورٹ/اعجاز احمد) کراچی میں  انجینئرنگ کے شاہکار ’’ جیل چورنگی فلائی اوور‘‘ کو پولیس نے شہریوں کے لئے رحمت کی بجائے زحمت  کا باعث بنا دیا ہے اور رات کو یہ فلائی اوور ٹریفک کے لئے بند ہونے سے پبلک ٹرانسپورٹ اور نجی گاڑیوں میں سوار عوام نہ صرف شدید ٹریفک جام میں پھنس جاتے ہیں، بلکہ غلط سمت میں سفر کرنے والوں خصوصاً رکشہ اور موٹر سائیکل سواروں کے سبب یہاں ہر وقت جان لیوا حادثات کا خدشہ بھی رہتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سابق سٹی ناظم سید مصطفیٰ کمال کے دور میں یونیورسٹی روڈ، شہید ملت روڈ، کشمیر روڈ،نیو ایم اے جناح روڈ اور پی آئی بی کالونی و جمشید روڈ کی جانب سے جیل چورنگی آنے والی سڑک کے سنگم پر چورنگی ختم کر کے شہری حکومت نے فلائی اوور بنایا تھا، جو انجینئرنگ کا شاہکار مانا جاتا ہے۔ اس فلائی اوور کے قائم ہونے کے بعد یہاں سے گزرنے والا ٹریفک نہ صرف با آسانی اپنی اپنی منزل کی جانب رواں دواں رہتا ہے بلکہ یہاں حادثات کی شرح بھی نسبتاً کم ہو گئی ہے۔ مگر اس فلائی اوور کے ایک طرف کراچی سینٹرل جیل بھی واقع ہے، جس کی حفاظت کی آڑ لے کر پولیس روزانہ رات کو 9بجے کے بعد سے اس فلائی اوور کو ہر قسم کے ٹریفک کے لئے بند کر دیتی ہے، حالانکہ اس وقت جیل چورنگی کے مقام سے گزرنے والے ٹریفک کا فلو بہت زیادہ رہتا ہے، فلائی اوور بند ہونے سے مذکورہ سڑکوں اور اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک کی روانی متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ ٹریفک جام بھی ہو جاتا ہے اور کئی مقامات پر ٹریفک خصوصاً رکشہ اور موٹر سائیکلیں مخالف سمت میں چلنے لگتی ہیں، جس سے یہاںجان لیوا حادثات کا خدشہ بڑھ جاتا ہے، جنگ کے ایک سروے کے دوران جیل چورنگی سے گزرنے والے متعدد شہریوں نے پولیس کی جانب سے رات کو فلائی اوور بند کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ جیل کے اطراف دہری دیواریں تعمیر ہیں،ان پر بجلی کے تار بھی لگے ہوئے ہیں ۔
تازہ ترین