• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جے آئی ٹی جن سوالات کی تحقیقات کریگی وہ میاں شریف سے متعلق ہیں

اسلام آباد(احمد نورانی)پاناما کیس بظاہر ایسی تنگ گلی میں داخل ہوگیا ہےجس کا کوئی سرا نہیں ہےجیسا کہ عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں حکم دیا ہے کہ13بنیادی سوالات کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنائی جائے،جس میں سے زیادہ تر وہ سوالات ہیںجن کا تعلق مرحوم میاں شریف سے ہےیا آف شور عمل داری کے علاقے سے ہے جہاں رازداری کے قوانین بہت سخت ہیں۔ابتدائی 7سوالات کا تعلق مرحوم میاںشریف سے ہے، اگلے 2سوالات کا تعلق آف شور کمپنیوں سے ہے اور اس سے اگلے 4سوالات حسن نواز کے کاروبار سے متعلق ہیں جن کا بالواسطہ تعلق بھی مرحوم شریف سےیا آف شور ہیونز کے بند نظام سے ہے۔11نومبر، 2016 کو دی نیوز نے 13سوالات اجاگر کیے تھے جس کے جوابات شریف خاندان دینے سے قاصر رہے تھے۔دی نیوز نے نومبر میں ہی ان میں سے زیادہ تر سوالات اٹھائے تھے جنہیں اب تحقیقات کے حوالے سے جے آئی ٹی کے سپرد کیا گیا ہے۔اگر دستاویز کو کسی آف شور علاقے سے عدالت میں پیش کرنا ہو تومتعلقہ حکومتی ایجنسیوں سےتصدیق شدہ سرکاری دستاویزات جس کا تبادلہ سفارتی ذرائع سے پاکستان کے ساتھ کیا جائےکرنا ضروری ہے یہ عمل ایک قانونی ضرورت ہے ۔عموماًآف شور علاقےحکومتوں، تحقیقاتی اداروں اور دوسرے ممالک کی عدالتوں کے ساتھ ان معلومات کا تبادلہ کرنے سے اجتناب کرتے ہیں۔
تازہ ترین