• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تاپی منصوبے پر کام شروع ، 2020ء تک مکمل ہوگا، وزیر پٹرولیم

اسلام آباد (اے پی پی) وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ تاپی منصوبہ پر عملی کام شروع ہو چکا ہے، دسمبر 2020ءتک منصوبہ مکمل ہونے کا شیڈول بنایا گیا ہے، گیس میٹر پہلے آؤ پہلے پاؤ کی بنیاد پر لگائے جاتے ہیں، 7؍ فیصد لائن لاسز صارفین سے وصول کئے جا رہے ہیں، اس سے زیادہ کمپنی برداشت کرتی ہے۔ جمعرات کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران شاہدہ رحمانی اور لال چند کے سوال پر وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ تاپی منصوبہ پر عملی کام شروع ہو چکا ہے۔ گیس فیلڈ کی ڈویلپمنٹ پر 12؍ سے 15؍ ارب سے زائد رقم اور ان ملکوں کے درمیان پائپ لائن پر 8؍ سے 10؍ ارب روپے لاگت آئے گی۔ گیس پائپ لائن کی تعمیر پر کام جاری ہے۔ دسمبر 2020ءتک منصوبہ مکمل ہونے کا شیڈول بنایا گیا ہے، تاپی لمیٹڈ اس منصوبہ پر کام کر رہی ہے۔ اس میں 85؍ فیصد ترکمانستان اور پانچ، پانچ فیصد حصہ پاکستان، افغانستان اور بھارت کا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کے ساتھ گیس کے معاملہ پر تمام امور طے ہو چکے ہیں۔ سندھ کو گیس کا حصہ مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں جو گیس سندھ کو ملتی تھی آج اس سے زیادہ گیس سندھ کو فراہم کی جا رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے بے بنیاد بات کی جس پر افسوس ہوا۔ وقفہ سوالات کے دوران صاحبزادہ یعقوب، شاہدہ اختر علی اور شہر یار آفریدی کے سوالات پر وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کرک میں اربوں روپے کی گیس چوری ہو رہی ہے، لائن لاسز میں کمی کے لئے صوبائی حکومتوں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ گیس کنکشن کی فراہمی کے لئے کسی رکن قومی اسمبلی کو اعتماد میں نہیں لیا جاتا، تمام گیس کنکشن میرٹ پر لگائے جاتے ہیں۔
تازہ ترین