• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہمارے ملک میں سب کچھ ہے لیکن لیڈر کوئی نہیں،ننھاپروفیسر

کراچی(ٹی وی رپورٹ)جیونیوزکے پروگرام ’’جرگہ ‘‘ینگسٹ مائکروسافٹ آفس پروفیشنل اورننھا پروفیسر زیدان حامد نے کہا ہے کہ  پاناما ایک ملک کا نام ہے ، پاکستان میں پاناما کیس وزیراعظم کا ہے ، پاناما کا مسئلہ ہمارے ملک کے سیاستدان کا ہے کہ اس ملک کو کس طرح چلائیں ،انہوں نے کہا آرٹیکل 62-63پارلیمنٹ کے لوگوں کو نا اہل کردیتا ہے،اس میں بہت سارے لوگ ہیں ۔ انہوں نے بتایا محمد ﷺ کووحی سے پہلے ، چالیس سال پہلے لوگ جانتے تھے کہ وہ صادق اور امین تھے،وہ حق بول تے تھے،کبھی بھی جھوٹ نہیں بولا اور امین لوگوں کی امانت رکھتے اس میں کوئی خیانت نہیں کرتے تھے ۔پاکستان ایک بڑی عظیم قوم ہے اور اس کے پاس بہت سارے وسائل ہیں۔ہمارے ملک میں سب کچھ ہے لیکن لیڈر کوئی نہیں،اسی لیے ہمارا ملک ترقی نہیں کررہا۔اگر لیڈر ہیں تو پاکستان میں کرپشن ،دہشت گردی کیوں ہورہی ہے ،پاکستان ترقی اسی لیے ترقی نہیں کررہا ۔پتہ نہیں سو یا ہزار سال بعد مستقبل کا لیڈر پیدا ہوگا،ابھی پیدا ہوناچاہیے۔اگر میں صدر بن جاؤں تو میں سب سے پہلے تعلیم دوں گا ، اس کے بعد لوگوں کو کھانا یہی وہ دو چیزیں ہیں جو ملک میں امن لائیں گیں۔ زیدان نے  اپنے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ میں لندن کی یونیورسٹی سے آن لائن کورس کررہا ہوں ، یہ کورس عربی اور اسلامی تعلیمات سے متعلق ہے ،اس کورس کو ڈی آئی اے (ڈپلوما ) کہا جاتا ہے ،اس کورس میں مَیں 1500سال پرانی عربی سیکھ رہا ہوں جو اس وقت بولی جاتی تھی ۔ننھے پروفیسر کا کہنا تھا کہ قرآن مجید ہماری کتا ب ہے تو کیوں نہ ہم اسے پڑھا کریں ۔انہوں نے کہا 7سال کی عمر میں نماز فرض ہوجاتی ہے تو پھر ہم کیوں نہیں پڑھتے ۔مجھے مکمل انگریزی آگئی ہے اور میں اب عربی سیکھ رہا ہوں کیونکہ اگر مجھے کوئی عربی ملے تو پھر اس سے بات کرسکوں ، لیکن مجھے عربی اس لیے پسند ہے کیونکہ یہ ہماری کتاب قرآن مجید کی زبان ہے ۔انہوں نے کہا اس کے بعد میں الکیمسٹ پڑھوں گا،یہ کتاب پولو کوئیلو نے لکھی وہ ایک برازیلین مصنف ہیں ۔کشمیر کے حوالے سے زیدان حامد نے کہا ہے کہ برہان وانی کے قتل کے بعد معاملات بہت خراب ہوگئے ہیں لیکن اس تمام مسئلے کا حل اقوام متحدہ میں 1947کی قرارداد میں موجود ہے جس میں دونوں آرمی اپنے پرسنل کو ہٹادیں اور پھر کشمیر کا ریفرنڈم ہوگا کہ کیا وہ الگ رہنا چاہتے ہیں یا پاکستان یا انڈیا کے ساتھ ہونا چاہتے ہیں۔انڈیا لوگوں پر ظلم کررہا ہے ، لوگوں بیلٹ گن ماررہا ہے ، پتھر ماررہے ہیں ،میڈیا کو بھی بین کردیا ہے ۔بے شک جتنے سال بھی ہوجائے یہ ظلم ضرور ختم ہوگا، فرعون کا ظلم بھی ختم ہوا تھا ۔ مجھے کرکٹ سے بہت دلچسپی ہے اور میرے پسندیدہ کرکٹر ویون رچرڈ ہیں اور میں ایک ضرور ان سے ملوں گا ۔ بالنگ میں مجھے وسیم اکرم پسندہیں۔موجودہ کھلاڑیوں میں مجھے مصباح بہت پسند ہیں۔پروگرام کے آغازمیں  میزبان سلیم صافی نے کہا ہے کہ مبارک ہو پاناما کا فیصلہ بہر حال آگیا اور ایسا فیصلہ آیا کہ کوئی اترے ہوئے چہروں کے ساتھ لڈو کھا رہا ہے اور کوئی مٹھائیاں تقسیم کررہے ہیں،الحمداللہ اس پاناما کے ڈرامے پر نہ میں نے اپنا وقت ضائع کیا،نہ آپ کا وقت ضائع کیا،جب سے عدالت میں یہ معاملہ گیا تھا،ہم نے کوئی ایک جرگہ بھی اس موضوع پر نہیں کیا،اس کی وجہ یہ ہے کہ شروع دن سے میرا یقین ہے کہ احتساب کی روح یہی ہے کہ وہ کبھی بھی منتخب نہیں ہوسکتا،جب تک اس ملک میں ایسا ایک نظام نہیں بنایا جاتا کہ جس میں سب کا محاسبہ  ہو تب تک سیاسی ڈرامے تو ہوتے رہیں گے لیکن احتساب کسی کا نہیں ہوسکتا۔
تازہ ترین