• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خود کو خان کہنے والے کا شجرہ پختونوں سے نہیں ، ٹائیگر نیازی سے ملتا ہے، ججز نے بھی گو نواز گو کہہ دیا، اب جانا ہوگا، زرداری

مردان(نیوز ایجنسیاں/مانیٹرنگ سیل) پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہاہے کہ خود کو خان کہنے والے کا شجرہ پختونوں سے نہیں، ٹائیگر نیازی سے ملتا ہے، ججز نے بھی گو نواز گو کہہ دیا اب جانا ہوگا، حکمرانوں کے پاس شرم ہے نہ عوام کا درد، یہ لوگوں سے چھیننا جانتے ہیں دینا نہیں ،چوری کیا گیا سی پیک واپس لیکر پختونوں کو دینگے۔ تفصیلات کے مطابق مردان میں پیپلز پارٹی کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ نوازشریف نے اقتدار میں آکر اپنی تجوریاں بھری ہیں، کسی جج نے وزیراعظم کوبے قصور نہیں کہا ججز نے بھی گو نواز گو کہہ دیا لہذا اب انہیں جانا پڑے گا ،حکمرانوں کے پاس شرم ہے نہ عوام کا درد، یہ لوگوں سے چھیننا جانتے ہیں دینا نہیں ، سی پیک کو چوری کیا گیا اسے واپس لے کر پختونوں کو دیں گے ، فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کرناہماراخواب تھاہم ہی پوراکریں گے ،عمران خان کو کوئی جانتا ہی نہیں، خان کا لاحقہ لگا کر پشتون بننے کا ڈھونگ رچایا جا رہا ہے، پشتون ہونے کےلئے شجرہ نصب ہونا چاہیے، عمران خان کا شجرہ کسی پختون سے تو نہیں لیکن “ٹائیگر نیازی“ سے ضرور ملتا ہے، مجھ سے بھی چارسال بڑا خود کو نوجوانوں کا لیڈر کہتا ہے،حقیقت میں نوجوانوں اور بچوں کا لیڈر صرف بلاول بھٹو زرداری ہے۔ آصف زرداری نے کہا کہ مجھ سے پہلے پختونوں کو شناخت دینے کی ہمت کسی نے نہیں کی،سب جگہ سے سن رہا ہوں کہ آپ کے شناختی کارڈ بلاک کیے جارہے ہیں جس کے لیے میں حکومت وقت کو ذمہ دار ٹھہراتا ہوں اور مذمت کرتا ہوں۔ ہم فاٹا کو کے پی کے میں ملائیں گے اور سب ساتھ مل کر رہیں گے ۔ پی پی کی حکومت غریب، ہاریوں، لیبر اور عوام کی حکومت ہوگی اور اس میں صرف اور صرف نوکری ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خیبرپختونخوا کے ہر علاقے میں جانا اور بتانا ہے کہ ان لٹیروں نے پاکستان کے ساتھ کیا کیا ہے، کہاں میں نے پاکستان چھوڑا تھا اور اب یہ کہاں پہنچ گیا ہے، ان کو سوائے اپنی تجوریاں بھرنے کے کچھ نہیں آتا، یہ جب سندھ جاتے ہیں تو کہتے ہیں کہ جیب بھر کر آیا ہوں، یہ کیا اپنی جیب سے پیسے دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نہ ان کے پاس شرم ہے اور نہ عوام کا درد ہے، یہ کس طرح کے حکمران ہیں جو لوگوں سے چھیننا جانتے ہیں دینا نہیں جبکہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ لوگوں کو دیا ہے چھینا نہیں، ہماری حکومت دوبارہ بنے گی اور ہم عوام کو دیں گے اور یہی پیپلزپارٹی کا منشور ہے۔آصف زرداری نے وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے نعرہ لگایا ’’مک گیا تیرا شو نواز گو نواز گو نواز‘‘۔ انہوں نے کہا کہ مشکل تو یہ ہے کہ میاں صاحب نے کبھی کوئی کتاب نہیں پڑھی جس کتاب کا ذکر جج نے کیا ہے اگر وہ کتاب یہ پڑھ لیں تو انہیں سمجھ آجائے گا کہ جج یہ کیا کہہ رہے ہیں، یہ ججمنٹ مستقبل کے چیف جسٹس کی جانب سے دیا گیا ہے جبکہ کسی جج نے نہیں کہا کہ یہ بے قصور ہیں، یہ بھی مٹھائی کھارہے ہیں اور کپتان بھی، یہ کیسا فیصلہ ہے کہ دونوں مٹھائیاں کھارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں کو سمجھ نہیں آتی کہ کیا ہوا ہے، ججز نے کہہ دیا ہے کہ گو نواز گو جبکہ یہ وقت کی بات ہے بہت جلد نواز شریف کو جانا پڑے گا اور ملک میں دوبارہ انتخابات ہوں گے۔ عمران خان پرتنقیدکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک کپتان نکلا ہے وہ خود کو پختون سمجھتا ہے اسی لیے نام میں خان لکھتا ہے لیکن نہ پشتو جانتا ہے اور نہ یہاں کا ایڈریس ہے، کہتا ہے میں خان ہوں اور پٹھان ہوں، پختون بننے کے لئے پہلے پشتو زبان اور شجرہ چاہیے۔
تازہ ترین