• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
سندھ رینجرز نے ایک کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے گرفتار دہشت گرد کی نشاندہی پر پیر کی شب کراچی کے علاقے اردو بازار رتن تلائو میں واقع ایک بلڈنگ پر چھاپہ مارا تو وہاں موجود دہشت گردوں نے خود کار ہتھیاروں اور دستی بموں سے حملہ کر دیا۔ ایک دہشت گرد نے خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں 4رینجرز اہلکاروں سمیت 6افراد زخمی ہو گئے جبکہ ایک دکاندار اور ایک بچہ شدید زخمی ہوئے۔ رینجرز اہلکاروں اور دہشت گردوں کے درمیان کئی گھنٹے فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ دہشت گردوں کی شدید مزاحمت کی وجہ سے رینجرز کی مزید نفری طلب کی گئی، اطراف کی جگہوں کو سیل کردیا گیا۔ رینجرز نے فائرنگ کے تبادلے کے بعد ایک دہشت گرد کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا جبکہ دوسرے دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ بعد ازاں ہم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کیا گیا، دہشت گردوں کے مارے جانے اور طویل سرچ آپریشن کے بعد منگل کی صبح عمارت کو کلیئر قرار دیا گیا۔ دہشت گردی کی اس کارروائی کا سب سے اہم پہلو یہ ہے کہ جس علاقے میں واردات ہوئی اس کے قرب و جوار میں سندھ اسمبلی اور سندھ سیکرٹریٹ موجود ہیں۔ کراچی میں آپریشن طویل عرصے سے جاری ہے مگر یہاں اب بھی دہشت گرد نہ صرف سرگرم عمل ہیں بلکہ ان کی کمین گاہیں بھی موجود ہیں۔ سندھ رینجرز نے جس مستعدی، پیشہ وارانہ انداز اور جانفشانی سے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا ہے اور کراچی کو تباہی سے بچایا ہے۔ یہ آپریشن ردالفساد کی کامیابیوں کے سلسلے کی کڑی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان کے معاشی حب کراچی میں امن و امان کی بحالی کے لئے قانون نافذ کرنے والے ادارے ہمہ وقت چوکس رہیں۔ اس حوالے سے سندھ رینجرز کا کردار قابل ستائش ہے۔ ملک دشمن عناصر کے خلاف کارروائیوں میں مزید بہتری لانے کے لئے رینجرز کے اختیارات میں اضافہ کیا جانا چاہئے اور عوام کو بھی ان سے مکمل تعاون کرنا چاہئے۔

.
تازہ ترین