• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایف آئی اے نے جے آئی ٹی کیلئے 3 نام سپریم کورٹ بھجوا دیئے

اسلام آباد (زاہد گشکوری) شریف خاندان کے وکلاء کی ٹیم اس معاملے میں تقسیم ہوگئی ہے کہ پاناما پیپرز کیس کیخلاف نظرثانی اپیل دائر کی جائے یا نہیں۔ ٹیم کے کچھ ارکان وزیراعظم کو مشورہ دے رہے ہیں کہ نظرثانی اپیل دائر نہ کی جائے جبکہ کچھ نے حکمران جماعت کو مشورہ دیا ہے کہ ایسا اقدام نہ کیا جائے۔رواں ہفتے وزیراعظم سے ملاقات کرنے والے ایک وکیل نے بتایا ہے کہ فیصلے کے تمام پہلوئوں کا مفصل انداز سے جائزہ لیا گیا ہے۔ شریف خاندان سمجھتا ہے کہ انہیں جے آئی ٹی میں پیش ہونا پڑے گا اور وہ اس عزم کا اظہار کر رہے ہیں کہ وہ بری ہو کر آئیں گے۔  حکمران جماعت کے قانونی مشیروں میں سے ایک نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ شریف خاندان کو فوری طور پر نظرثانی اپیل دائر نہیں کرنا چاہئے کیونکہ اس اقدام کے سیاسی مضمرات ہو سکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’ہمیں ججوں کی آبزرویشنز پر تحفظات ہیں لیکن نظرثانی پٹیشن کا وقت مسلم لیگ نون کیلئے سازگار نہیں ہوگا۔ اسی دوران ایف آئی اے نے جے آئی ٹی کیلئے اپنے تین افسران کے نام سپریم کورٹ کو بھجوا دیئے ہیں جن میں واجد ضیا (ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل گریڈ 21) ممکنہ طور پر ٹیم کی قیادت کر سکتے ہیں۔ دیگر ایڈیشنل ڈی جیز میں کیپٹن (ر) احمد لطیف اور ڈاکٹر شفیق الرحمان کے نام بھجوائے گئے ہیں لیکن احمد لطیف اور شفیق الرحمان میڈیکل چھٹی پر ہیں اور اب صرف واجد ضیا موجود ہوں گے ۔  ڈائریکٹر اسلام آباد مظہرالحق کاکاخیل اور ڈائریکٹر لاہور عثمان انور بھی سپریم کورٹ بھجوائے گئے ہیں۔ ان میں سے ایک جے آئی ٹی کے کنوینر ہوں گے۔ دوسری جانب سیکورٹیز ایکسچینج کمیشن کے باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر سپریم کورٹ نے کہا تو ادارہ غیر ملکی کمپنی کی خدمات حاصل کر سکتا ہے تاکہ آف شور کمپنیوں کے حوالے سے تحقیقات کرائی جا سکیں یا منی ٹریل کا پتہ لگایا جا سکے۔ 2005ء میں ایس ای سی پی نے کراچی اسٹاک ایکسچینج کے اسکینڈل کی  فارنسک تحقیقات کیلئے فارنسک مہارت کی خدمات فراہم کرنے والی امریکی کمپنی میسرز ڈِلیجنس کی خدمات حاصل کی تھیں۔ جے آئی ٹی کیلئے کمیشن کی جانب سے جو نام شارٹ لسٹ کیے گئے ہیں وہ یہ ہیں: عمران عنایت بٹ ایگزیکٹو ڈائریکٹر پالیسی ریگولیشن اینڈ ڈویلپمنٹ ڈپارٹمنٹ، علی عظیم اکرام ایگزیکٹو ڈائریکٹر انشورنس ڈویژن، یاسر منظور ڈائریکٹر سرویلنس، مظفر مرزا ڈائر یکٹر لاء، عثمان حیات ایگزیکٹو ڈائریکٹر فنانس اور ڈائر یکٹر طارق بختاور۔ ان میں سے دو نام آج سپریم کورٹ بھجوائے جائیں گے۔ دریں اثناء نیب 20 اپریل کے فیصلے کیخلاف نظرثانی اپیل دائر کرنے پر غور کر رہا ہے اور ساتھ ہی جے آئی ٹی کیلئے ڈی جی نیب (آپریشنز) ظاہر شاہ، ڈی جی نیب ملتان عتیق الرحمان، ڈی جی لاہور میجر (ر) شہزاد سلیم، ڈی جی کوئٹہ نعیم منگی اور ڈائریکٹر فرمان اللہ کے نام شارٹ لسٹ کیے ہیں۔ ان میں سے دو نام آج سپریم کورٹ بھجوائے جائیں گے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ڈائریکٹر ڈاکٹر طارق حسن، حافظ محمد یوسف، زبیر سومرو، خواجہ اقبال حسن، ظفر مسعود، آردیشر خورشید مارکر، محمد ریاض اور سرمد امین کے نام شارٹ لسٹ کیے ہیں۔ ان میں سے آج دو نام سپریم کورٹ بھجوائے جائیں گے۔ یہ لوگ اقتصادیات، مالیا ت، بینکاری اور کھاتہ داری کے شعبوں کے ماہر ہیں۔ فوج کے باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ سینئر کمان آئی ایس آئی اور ایم آئی سے دو دو نام بھجوائے گی۔
تازہ ترین