• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

10 ارب کی پیشکش، اخلاقی جرأت ہے تو نام بتائیں، ن لیگ، شہباز کا قریبی تھا، عمران، ثبوت دیں، پی پی، اے این پی

اسلام آباد، لاہور(نمائندہ جنگ،نیوز ایجنسیاں) مسلم لیگ ن نے چیئرمین پی ٹی آئی کو پاناما کیس  کے حوالے سے 10 ارب روپے کی پیشکش کوجھوٹ اور لغو قرار دیتے ہوئے  کہا ہے کہ اگر اخلاقی جرات ہے توعمران خان نام بتائیں انہیں کس نے 10 ارب روپے کی پیشکش کی،جبکہ پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی نے عمران خان سے ثبوت پیش کرنے کا مطالبہ کیا ہے،مریم اورنگزیب، خواجہ سعد رفیق ، عابد شیر علی اور پرویز رشید اور رانا ثناء نے کہا کہ عمران خان کے پاس کیچڑ بھری بالٹی ہے جہاں جاتے ہیں پھینکتے جاتے ہیں، تفصیل بتائیں ورنہ لمبی لمبی چھوڑنے کا فائدہ نہیں، اسفندیار ولی کا کہنا ہے کہ کپتان الف اور عین کا فرق واضح کریں وہ ارب یا عرب کی بات کررہے ہیں،سعید عنی نے کہا کہ بولی ہمیشہ بکنے والے مال پر ہی لگتی ہے۔ دوسری جانب  عمران خان نے کہا ہے کہ 10ارب روپے کی پیشکش کرنے والا شہباز شریف کا قریبی ساتھی ہے اور میرا بھی دوست ہے ،یہ آفر دبئی کے راستے مجھ تک پہنچی ، اس شخص کے پاس پہلے کی آفر آئی ہوئی تھی مگر اس نے دو ہفتے پہلے مجھے بتایا ، اس شخص کا نام نہیں لے سکتا بیچارا پھنس جائے گا۔گزشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے وزیر مملکت اطلاعات و نشریات  مریم اورنگزیب نے کہا کہ سوشل میڈیا پرعدلیہ کے خلاف مہم چلائی جارہی ہے ، عمرا ن خان تاثر دیتے ہیں کہ قومی اداروں کو دبائو میں لاکر اپنی مرضی کے فیصلے لے سکتے ہیں، حق میں فیصلہ آجائے تو ٹھیک ورنہ شور مچا دیتے ہیں،  عمران خان نے  10 ارب روپے کی پیشکش کا پانامہ لیکس کی سماعت کے دوران  عدالت میں ذکر کیوں نہ کیا، عمران خان جتنا بولتے ہیں اتنا ہی ان کا نقصان ہوتا ہے  ،یہ منہ بند کرانے کی پیشکش کیسی؟  عمران خان کے پاس کیچڑ بھری بالٹی ہے جہاں جاتے ہیں پھینکتے جاتے ہیں، حسد کی آخری منزل پر ہیں ، انہوں نے کہا کہ عمران خان کے تمام الزامات کے باوجود وزیراعظم نواز شریف نے تحمل اوربردباری کا دامن نہیں چھوڑا ، عمران خان مریم نواز کے نام سے خوفزدہ ہوجاتے ہیں،ا نہوں نے عمران خان کو مشورہ دیا کہ وہ تعمیری سیاست پر توجہ دیں ہم نے مل کر پاکستان کو آگے لے جانا ہے، ن لیگ کی حکومت نے اپنے دور اقتدار میں ملک بھر میں بڑے بڑے ترقیاتی منصوبے شروع کئے اور یہ تسلسل مزید ایک برس جاری رہے گا۔ عوام جانتے ہیں کہ عمران خان انہیں گمراہ کرتے ہیں، جھوٹ بولنے اور حساب نہ دینے والوں کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے ، وزیر مملکت نے میڈیا کو مشورہ دیا کہ نیوز لیکس پر قیاس آرائیوں سے گریز کیاجائے ۔راولپنڈی میں پاکستان ایکسپریس کی اپ گریڈ کوچز کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا سے بات چیت میں  وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ  جو لوگ سی پیک کی اونر شپ کا دعویٰ کرتے ہیں ان کے دور میں سی پیک کا نام کوئی بھی نہیں جانتا تھا،عمران خان بڑی باتیں نہ کریں اور 10 ارب کی پیشکش کے ثبوت دکھائیں اور تفصیل بتائیں ورنہ لمبی لمبی چھوڑنے کا کوئی فائدہ نہیں، جلنے والے جلتے رہیں گے ہم کام کرتے آگے بڑھتے رہیں گے کیوں کہ ملک کے لیے کسی نے کچھ نہیں کیا، اگر کسی نے کچھ کیا ہے تو وہ نوازشریف، شہبازشریف اورن لیگ نے کیا ہے ،لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا  کہ عمران خان کاپانامہ کے معاملے پرمنہ بند کرنے کےلئے 10ارب روپے کی پیشکش جھوٹااورمن گھڑت الزام ہے ، جے ائی ٹی کا فیصلہ نواز شریف کے حق میں آئے گا اور عمران خان اسے بھی تسلیم نہیں کریں گے۔وزیرمملکت برائے پانی و بجلی عابد شیرعلی نے کہا کہ عمران خان کی دس ارب روپے کی اوقات نہیں وہ بتائیں کس نے ان کو پیسوں کی پیشکش کی؟،سب چور اکٹھے ہوگئے ہیں،نوازشریف جب کھیلتے ہیں تو کھلاڑی کو سمجھ آجاتی ہے۔ سابق وفاقی وزیر پرویز رشید نے کہا کہ عمران خان ایسی سیاسی بیماری ہے ،چپ رہنے کیلئے کوئی احمق ہی عمران خان کو رقم کی پیشکش کرے گا، چیخ و پکار کرنیوالے پر آئندہ انتخابات کا خوف سوار ہے،بیانات داغنے سے عوامی حکومت کو کچھ نہیں ہوگا،سوئس عدالتوں کے فیصلے زرداری کی کرپشن کا ثبوت ہیں۔پرویز رشید کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کے کرپشن الزامات الٹا چور کوتوال کو ڈانٹنے کے مترادف ہیں۔ صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ  نے چیف جسٹس سے عمران خان کے پانامہ کیس میں چپ رہنے پر 10ارب کی پیشکش کے الزام پر از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں طلب کر کے پوچھا جائے کہ کون ان کے پاس یہ پیشکش لے کر آیا، (ن) لیگ عمران خان ، راولپنڈی کے شیطان اور مکارمولوی پر دس ارب مرتبہ لعنت تو بھیج سکتی ہے لیکن انہیں ایک روپیہ نہیں دے سکتی ۔ اگر تحقیقات میں یہ بات ثابت ہوتو پیشکش لے کر آنے والوں کو قرار واقعی سزا دی جائے او ر انہیں قوم کے سامنے مجرم کے طور پرپیش کیا جائے اور اگر یہ بات ثابت نہ ہو سکے تو الزام خان جو چار سال سے ہر عزت دار کی پگڑی اچھالنے ، ہرزہ سرائی کرنے اور تہذیب کو تار تا ر کرنے میں مصروف ہے کا بندوبست ہونا چاہیے ۔سینیٹرسعید غنی نے کہا  کہ پانامہ کے معاملے پر عمران خان کا 10 ارب روپے کی پیشکش کا الزام بہت سنگین ہے،عمران خان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس اہم الزام کی وضاحت کریں، دس ارب کی آفر کون لے کر آیا کس نے پیغام بھیجا سب سامنے آنا چاہیے،عمران خان (ن) لیگ کے ساتھ پیپلز پار ٹی کو بھی نشانہ بنانا چاہتے ہیں۔اگر کوئی ایسا پیغام آیا تو اس پر بھی وزیراعظم کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔سربراہ عوامی نیشنل پارٹی  اسفندیارولی خان نے کہا ہے کہ ہم وزیر اعظم کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہیں نہ ہی ان کے استعفیٰ کی کسی تحریک کا حصہ بنیں گے البتہ اگرسپریم کورٹ جے آئی ٹی رپورٹ کے بعد استعفیٰ کا فیصلہ کرے تو تسلیم کریں گے،عمران خان قوم کو بتا ئیں کہ کس نے انہیں پانامہ کیس میں 10ارب روپے کی پیشکش کی ہے، کپتان الف اور عین کا فرق بھی واضح کریں کہ وہ ارب یا عرب کی بات کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس میں ہم وزیر اعظم نواز شریف، عمران خان یا آصف علی زرداری کیساتھ نہیں بلکہ ہم تو سپریم کورٹ کیساتھ ہیں اور ہمیشہ کھڑے رہیں گے ،،عدالت کی جانب سے نواز شریف کو کلین چٹ نہیں دی گئی تاہم اختلافی نوٹ ہر جگہ ہوتے ہیں فیصلہ وہی ہوتا ہے جو اکثریت کا ہو،اگر عمران خان سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں مان رہے تو جے ٹی آئی کی رپورٹ کیسے مانیں گے ؟، ، ملک میں مارشل لاء کے آثار  ہیں نہ قبل از وقت انتخابات یا اسمبلیوں کی تحلیل کا کوئی امکان ہے، طالبان کا ترجمان ہو یا کوئی اور ہزاروں انسانوں کے قاتل کو سزا ضرور ملنی چاہئے کیونکہ قاتل قاتل ہی ہوتا ہے،مشال قتل کا از خود نوٹس لینے پر سپریم کورٹ کے مشکور ہیں۔ دوسری جانب چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ 10ارب روپے کی پیشکش کرنے والا شہباز شریف کا قریبی ساتھی ہے اور میرا بھی دوست ہے ،یہ آفر دبئی کے راستے مجھ تک پہنچی ، اس شخص کے پاس پہلے کی آفر آئی ہوئی تھی مگر اس نے دو ہفتے پہلے مجھے بتایا ، اس شخص کا نام نہیں لے سکتا بیچارا پھنس جائے گا ،پاناما کیس کے بینچ نے قطری خط کو مسترد کیا ہے ،وزیراعظم کو استعفیٰ دینا چاہیے ،جے آئی ٹی کے معاملے پر ہمیں اعتماد نہیں ملا ،پانامہ لیکس کے معاملے پر نیا بینچ تشکیل نہ دیا جائے ،پرانا بینچ ہی کیس کی شنوائی کرے ، بدھ کو  کوایک  انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ آفر پہنچانے والے نے کہا کہ 10ارب روپے سے پیشکش کا آغاز ہے اور باقی آپ کی مرضی پر منحصر ہے، مجھے پیشکش پانامہ کیس پر خاموشی اختیار کرنے کےلئے دی گئی ،اس شخص نے مجھے کہاکہ ان لوگوں کی طرف سے پیغام ہے،میں پہلاشخص نہیں جس کونوازشریف نے پیشکش کی،مجھ سے پہلے بھی نوازشریف نے بہت سے لوگوں کوپیشکشیں کیں ، اس شخص نے کہاکہ یہ پیشکش آپ کےلئے بھجوائی گئی ہے۔عمران خان نے کہا کہ لندن کے فلیٹس ہی نہیں بلکہ شریف فیملی کے سارے اثاثے خطرے میں ہیں، پانامالیکس کیس ابھی ختم نہیں ہوا دومہینے لگیں گے جے آئی ٹی تحقیقات کرےگی اورمعاملہ دوبارہ بینچ میں آئے گا،پاناماکیس ساکھ اورصادق وامین ہونے کاہے جس پروزیراعظم پورے نہیں اترتے، ہم وزیراعظم کے استعفے کےلئے پورا زور لگائیں گے ،عدالت کے سامنے جھوٹ بولنے کی الگ سے سزاہے، اب بارثبوت شریف فیملی پرہے انہیں13سوالوں کے جواب دیناہونگے،پاناماکیس کے فیصلے کوتسلیم کیاہے اس پر تنقیدنہیں کی،پانامہ کیس کی شنوائی پرانا بینچ ہی کرے نیا بینچ تشکیل نہ دیا جائے کیونکہ پرانا بینچ معاملے کو زیادہ اچھے طریقے سے جانتا ہے ،اگر نیا بینچ بنایا گیا تو اس کے خلاف وکلاءسے مشاورت کریں گے ، ہم اداروں پر عوامی دباؤ بڑھائیں گے تاکہ ادارے اپنا کردارصحیح طرح سے ادا کریں ۔ عمران خان نے کہا کہ میں شریف خاندان کی طرف سے 10ارب روپے کی پیشکش کے بیان پر قائم ہوں ، ،میرا دبئی والے دوست کا تعلق لاہور سے ہے جو کاروبار کرتا ہے،اگر میں نے اس کا نام بتایا تویہ شریف خاندان والے اس کا کاروبار تباہ کر دیں گے۔
تازہ ترین