• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران کو کٹہرے میں لائوں گا، نواز شریف، الزام پر ہتک عزت اور ججوں کے بارے میں بیان پر توہین عدالت کی درخواست دینگے

اسلام آباد(ایجنسیاں‘جنگ نیوز)وزیراعظم میاں  نوازشریف کی زیر صدارت جمعرات کو اعلیٰ سطح کے مشاورتی اجلاس میں پاناما کیس کے فیصلے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پرغورکیاگیا‘ قانونی ماہرین نے وزیراعظم کو عمران خان کے رقم کی پیشکش کے بیان پر قانونی چارہ جوئی کرنے کامشورہ دیدیا‘اجلاس میں  عمران خان کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ان کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا‘اس ضمن میں حکومتی اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر وکلاءآئندہ چندروزمیں عمران خان کو پہلے مرحلہ میں ہتک عزت میں ہرجانے کا نوٹس بھجوائیں گےاورججوں کے بارے میں بیان پر توہین عدالت کی درخواست دائر کی جائے گی جبکہ اپوزیشن کی منفی سیاست کا مثبت اور موثر جواب دینے کیلئے بھی حکمت عملی طے کی گئی ہے۔میڈیارپورٹ کے مطابق جمعرات کویہاں نواز شریف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزراء‘آئینی ماہرین اور مشیر وں نے شرکت کی‘رپورٹ کے مطابق اجلاس میں میاں نوازشریف نے کپتان کی جانب سے دس ارب روپے کی پیشکش کے دعوے کو مستردکرتے ہوئے کہا کہ جھوٹے اوربے بنیادالزام لگانے والوں کوپہلے بھی ناکامی ہوئی اور آئندہ بھی مایوسی ہو گی‘انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں دفاع کیا‘جے آئی ٹی میں بھی تعاون کریں گے‘وزیر اعظم نے کہاکہ انہوں نے خودکو ہمیشہ عدالت اور عوام کے سامنے پیش کیا‘جھوٹ اوربہتان ہمیشہ ناکام ہوا‘ مسلسل جھوٹ بول کر اداروں کو دباؤ میں لانے کی کوششیں قابل مذمت ہیں‘ اس ضمن میں خاموش نہیں رہیں گے اور جھوٹ بولنے پر عمران خان کو کٹہرے میں لائیں گے‘اجلاس میں قانونی ماہرین نے وزیراعظم کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا مشورہ دیتے ہوئے کہاکہ عمران خان جھوٹ بولنے پر آرٹیکل 62اور63کے تحت نااہل ہوسکتے ہیں‘ذرائع کے مطابق قانونی ماہرین نے نواز شریف کو تجویزدیتے ہوئے کہا کہ عدالت سے متعلق عمران خان کی زبان توہین کے زمرے میں آتی ہے جس پر وزیراعظم نے قانونی ٹیم کو عمران خان کے الزامات پر ان کے خلاف عدالتی کارروائی کے لیے تیاری کی ہدایت کردی‘ ذرائع کا کہنا تھا کہ ججز سے متعلق توہین آمیز رویئے اور الزام تراشی پر توہین عدالت کے لیے رجوع کیا جائے گا اور عمران خان کے خلاف 10 ارب رشوت کے الزام پرہتک عزت کا دعویٰ بھی کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزراءنے کہاکہ عمران خان کے اس جھوٹے الزام کا مقصد پاناما کیس کیلئے قائم کی جانے والی جے آئی ٹی اور قومی اداروں کو دباؤ میں لانا ہے‘شرکاءنے کہا کہ عمران خان کو مزید جھوٹ بولنے کا لائسنس نہیں دیا جا سکتا لہذا حکومتی وکلاءاور (ن) لیگی قانونی ماہرین عمران خان کو ہتک عزت کے ہرجانے کا نوٹس بھجوائیں اور اس کے بعد ان کی طرف سے معافی نہ مانگنے کی صورت میں عدالت سے رجوع کیا جائے اور جھوٹے کو اس کے انجام تک پہنچایا جائے۔ ذرائع کے مطابق قانونی ماہرین آئندہ چند روز میں عمران خان کو ایک قانونی نوٹس بھجوا دیں گے جس کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کیاجائے گا۔ دریں اثناءنواز شریف سے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے جمعرات کو ملاقات کی اور انہیں نیوزلیکس سمیت اہم امور پر بریفنگ دی ‘ملاقات میں وزیراعظم نے وزیر داخلہ کو نیوز لیکس کمیٹی کی سفارشات پر مکمل عمل درآمد کرنے کی ہدایت کی۔ وزیرداخلہ نے وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ عمل درآمد کے حوالے سے کچھ اہم قانونی اور انتظامی امور طے کرنا لازمی ہیں تاکہ کمیٹی کی سفارشات کا اعلان ہوتے ہی ان پر فوری عمل درآمد شروع ہو جائے۔ آئندہ چوبیس سے چھتیس گھنٹوں میں ان امور پر کام مکمل کر لیا جائے گا جس کے بعد کمیٹی کی تمام سفارشات کا باقاعدہ عمل درآمد کے ساتھ اعلان کیا جائیگا۔مزیدبرآں وزیر اعظم محمد نواز شریف سے پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ رکن قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی نے جمعرات کو یہاں ملاقات کی‘ وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق ملاقات کے دوران سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
تازہ ترین