• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تحریک انصاف نے وزیراعظم میاں نواز شریف اور بھارتی تاجر کی ملاقات کے خلاف سندھ اورپنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع کرادی

کراچی‘لاہور (اسٹاف رپورٹر‘ایجنسیاں)پاکستان تحریک انصاف نے وزیراعظم میاں نواز شریف اور بھارتی تاجر کی ملاقات کے خلاف سندھ اورپنجاب اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع کرادی ۔جمعرات کو پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان کی جانب سے جمع کرائی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ دشمن ملک کے تاجر سے وزیراعظم پاکستان کی ملاقات باعث تشویش اور قابل مذمت ہے‘ملاقات کو خفیہ رکھنے سے نواز شریف مزید مشکوک ہوگئے ہیں ‘ایسالگتا ہے وزیراعظم اپنے کاروبار اور کلبھوشن یادیو کو بچانے کے لیے سرگرم ہیں ‘پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی کی جانب سے مذمتی قرارداد اپوزیشن لیڈرمیاں محمودالرشیدنے جمع کرائی ‘قرار داد میں کہا گیا ہے کہ تشویشناک بات یہ ہے کہ ملاقات ایسے وقت میں کی گئی جب کشمیر میں بھارت نے نہتے کشمیریوں پر ظلم کی انتہا کر رکھی ہے، کلبھوشن یا دیو کو فوجی عدالتوں نے سزائے موت سنا رکھی ہے، اور کنٹرول لائن پر بھارتی فوجی کی جانب سے آئے روز بلا اشتعال فائرنگ کی جا رہی ہے، ایسے میں مودی کے قریبی دوستوں کی وزیراعظم سے خفیہ ملاقات سے قوم میں سخت بے چینی پائی جا رہی ہے، کیا بھارتی وفد بحران میں گھرے وزیراعظم کو ریسکیو کرنے پاکستان آیا؟۔ دریں اثناء امیر جماعت سینیٹر سراج الحق نے کشمیر کے حوالے سے خفیہ ملاقاتوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر ہندوستان سے کسی قسم کے تعلقات بحال نہیں ہوسکتے‘ قوم کشمیرپر بیک ڈور پالیسیوں اور خفیہ مذاکرات کو تسلیم نہیں کرے گی ‘ مسئلہ کشمیر پر بھارت کے ساتھ ہونے والے مذاکرات دن کی روشنی میں اور سب کے سامنے ہونے چاہئیں اور کشمیری قیادت کو بھی ان مذاکرات میں ایک فریق کی حیثیت سے شریک کرنا ضروری ہے‘قوم ڈھونگ مذاکرات کو تسلیم نہیں کرے گی ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں مختلف وفود سے ملاقاتوں کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا ‘ان کا کہناتھاکہ وزیراعظم سے استعفیٰ قومی مطالبہ بن چکاہے ۔ اگر وزیراعظم چاہتے ہیں کہ ان پر کوئی انگلی نہ اٹھائے تو اپنی ذات پر لگے کرپشن کے دھبوں کو دھونے کے لیے انہیں فوری طور پر مستعفی ہو کر خود کو ایک عام ملزم کی طرح جے آئی ٹی کے سامنے پیش کرنا ہوگا ۔ ادھرپاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ کسی کو نواز مودی تعلقات پر کوئی شبہ نہیں ہونا چاہیے۔کلبھوشن کا نام لے کر مذمت نہ کرنا بلا جواز نہیں‘وزیر اعظم اپنے بھارتی’’سجنوں‘‘ کے ساتھ ملاقاتیں نجی رہائش گاہوں پر کرتے ہیں‘کالعدم تنظیم کے ترجمان کے انکشافات پر بھی وزیر اعظم نے لب کشائی نہیں کی جو لمحہ فکریہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارتی بزنس مین کے ساتھ وزیر اعظم کی ملاقات کا ایجنڈا کیا تھا اس پر وزارت خارجہ سرکاری موقف دے اور قوم کو بتایا جائے کہ بھارتی اسٹیل ٹائیکون کے ساتھ ملاقات کو خفیہ کیوں رکھا گیا ؟ خرم نواز گنڈا پور نے گزشتہ روز مرکزی سیکرٹریٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے حکمران خاندان کے انڈیا کے ساتھ کاروباری مراسم ہیں اس حوالے سے ڈاکٹر طاہر القادری ثبوت میڈیا کے ذریعے قوم کے سامنے پیش کر چکے ہیں جس کا آج تک شریف حکومت نے جواب نہیں دیا ۔انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ کا ہنگامی اجلاس بلا کر حکومت سے وضاحت طلب کی جائے کہ سجن جندال پاکستان کس لئے آئے اور کیا قومی سلامتی کے ادارے اس خفیہ ملاقات سے آگاہ ہیں ؟۔
تازہ ترین