• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مشال قتل کیس کا مرکزی ملزم مقتول کا کلاس فیلو گرفتار،اعتراف جرم کرلیا

مردان (نمائندہ جنگ )مشال قتل کیس کے مرکزی ملزم عمران کو گرفتارکرلیاگیا ملزم مقتول کا کلاس فیلو نکلا،آلہ قتل برآمد کرلیاملزم نے اعتراف جرم بھی کر لیا ،مقتول مشال خان کو دوگولیاں لگیں جائے وقوعہ سے تین خول برآمد کرلئے گئے ہیں گرفتار ملزم کو میڈیا کے سامنے پیش کردیاگیا مردان کے ڈی آئی جی عالم خان شنواری نے اس اہم پیش رفت کے حوالے سے اپنے دفتر میں ڈی پی او ڈاکٹر میاں سعید احمد اور ایس پی انوسٹی گیشن شفیع اللہ گنڈاپور کے ہمراہ پرہجوم پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایاکہ مشال کو دو گولیاں لگیں جس کی تصدیق میڈیکل رپورٹ میں ہوئی ہے اور ملزم عمران نے اپنا جرم تسلیم کر لیا ہے ڈی آئی جی نے بتایا کہ وقوعہ کے وقت خیال یہ تھاکہ مشال یونیورسٹی سے باہر ہے اس لئے پولیس افسران اس کے ایک ساتھی طالبعلم اور ایک پروفیسر کو موقع سے ریسکیو کرنے کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ کے ساتھ ایڈمن بلاک میں چلے گئے تھے، مشال سے فون پر بات کی گئی تو اس نے بھی کنفرم کیا کہ وہ یونیورسٹی سے باہر ہے مگر پھر سب کچھ تقریباً 10 منٹ کے اندر ہوا کہ پولیس حکام کو موقع پر پہنچنے اور حالات کو کنٹرول کرنے کا وقت ہی نہ ملا، عالم خان شنواری نے کہا کہ واقعے کے حوالے سے پولیس کو 12:52بجے اطلاع ملی اور 13 منٹ بعد ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی تھی انہوں نے کہاکہ پولیس واقعے کے تکنیکی پہلوؤں کی تفتیش کیلئے ایف آئی اے سے بھی مدد لے رہی ہے ڈی آئی جی مردان عالم خان شنواری نے بتایا کہ ملزم نے مجسٹریٹ کے سامنے اعتراف جرم بھی کر لیا ہے انہوں نے کہا کہ پولیس نے مشال کی لاش کوجلانے سے بھی بچایا ہے،تاہم یونیورسٹی انتظامیہ نے پولیس کو اطلاع دینے میں تاخیر کی اور وہ خود 3گھنٹے تک واقعے کی انکوائری کرتی رہی۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ پولیس تمام شواہد باریک بینی سے اکٹھا کررہی ہے اور تحقیقات میں جو بھی پولیس اہلکار یا آفیسر مرتکب پایا اس خلاف کارروائی کی جائے گی پو لیس کے مطابق اس اہم کیس میں مزید پانچ ملزمان گرفتارکرلئے گے ہیں جوتما م کے تمام یونیورسٹی کے طالب علم ہیں تازہ گرفتاریوں کے بعد اب تک کی گرفتار ملزمان کی تعداد 41 ہوگئی ہے جن میں یونیورسٹی کے ملازمین بھی شامل ہیں پولیس کے مطابق اب تک چھ ملزمان نے اعتراف جرم کر لیا ہے۔ 
تازہ ترین